دو رکنی الیکشن کمیشن چیئرمین تحریک انصاف کی جانب سے نوٹیفکیشن کے اجراء کے بعد مکمل طور پر تحلیل ہو چکا ہے،شیریں مزاری
اپنے مقصد کی تکمیل کے بعد دو رکنی کمیشن کی باقاعدہ تحلیل کے باوجود چہ مگوئیاں انتہائی بد قسمت اور افسوسناک ہیں،ترجمان تحریک انصاف
منگل 28 اپریل 2015 20:56
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 28اپریل۔2015ء) پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہاہے کہ انٹرا پارٹی الیکشن سے سامنے آنے والی شکایات کی تحقیقات کیلئے قائم کیا گیا دو رکنی الیکشن کمیشن چیئرمین تحریک انصاف کی جانب سے نوٹیفکیشن کے اجراء کے بعد مکمل طور پر تحلیل ہو چکا ہے،چنانچہ اپنے مقصد کی تکمیل کے بعد دو رکنی کمیشن کی باقاعدہ تحلیل کے باوجود میڈیا کے مختلف حلقوں کی جانب سے اس امر پر مسلسل چہ مگوئیاں انتہائی بد قسمت اور افسوسناک ہیں۔
مرکزی میڈیا سیل کی جانب سے جاری بیان میں تحریک انصاف کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات کا کہنا ہے کہ الیکشن ٹربیونل کو انٹرا پارٹی الیکشن کے دوران سامنے آنے والی شکایات کی جانچ کیلئے تشکیل دیا گیا تھا، جو کہ اپنا کام مکمل ہونے پر تحلیل ہو چکا ہے۔(جاری ہے)
ان کا کہنا ہے کہ الیکشن ٹربیونل نے از خود تمام مقدمات نمٹانے کے بعد چیئرمین تحریک انصاف کو اس حوالے سے آگاہ کیا تاہم بد قسمتی سے ٹربیونل کی جانب سے پارٹی کے دیگر تنظیمی معاملات میں اس کی مداخلت جاری رہی جو کہ اس کے دائرہ اختیار سے باہر تھی تاہم جموریت اور برداشت کے اصولوں کومد نظر رکھتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین نے نئے چیف الیکشن کمیشن جس کی یہ ذمہ داری لگائی گئی ہے کہ وہ بتائے کہ کب تک پارٹی میں نئے انتخابات کا انعقاد ممکن ہے کی تشکیل سمیت دیگر تجاویز منظور کیں۔
ان کے مطابق نئے CECکے تحت ممبر شپ کمیٹی تشکیل دی گئی تاکہ مطلوبہ کوائف جمع کیے جا سکیں۔تحریک انصاف کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف کی جانب سے پارٹی آئین کے تحت خاص مقصد کیلئے الیکشن ٹربیونل قائم کیا گیا تھا جسے تحلیل کرنے کا چیئرمین تحریک انصاف پورا اختیار رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف اپنے آئین کے تحت فعال جماعت نہ کہ ایک ریاست ہے جہاں انتظامیہ اور عدلیہ کے دائرہ اختیار کو الگ کیا جا سکے۔ ان کے مطابق تحریک انصاف میں کوئی مستقل عدالتی سٹرکچر موجود نہیں جو کہ پارٹی اور سیاسی قیادت سے ماوراء اپنے فرائض سرانجام دینے کا اختیار رکھتا ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ چیئرمین تحریک انصاف کی جانب سے مختلف مقاصد کے لئے کمیشن کمیٹیاں اور ٹربیونلز بنائے جا سکتے ہیں جنہیں تحلیل کرنا بھی چیئرمین کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن ٹربیونل خود اس بات کا اعتراف کر چکا ہے کہ ان اس کی رپورٹ پر حتمی فیصلے کا اختیار چیئرمین تحریک انصاف کو حاصل ہے اور خود ٹربیونل نے چیئرمین تحریک انصاف کی حیثیت کا موازنہ خود قائد اعظم کو مسلم لیگ میں حاصل مقام سے کیا ہے۔اپنے بیان میں تحریک انصاف کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات نے واضح کیا کہ تحریک انصاف کا الیکشن ٹربیونل تحلیل ہو چکا ہے اور اس کی مزید کوئی حیثیت باقی نہیں، چنانچہ میڈیا کو اس سے احتراض برتنا چاہیے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
پناہ گزینوں پر مشتمل ٹیم پیرس اولمپکس میں امید کا پیغام لے کر پہنچے گی
-
2 آٹو کمپنیوں نے گاڑیوں کی قیمتوں میں 15 لاکھ روپے تک کمی کر دی
-
یورپ سے پناہ کے متلاشی بچوں کو قید نہ کرنے کا مطالبہ
-
گندم یا چینی اسکینڈلز کی انکوائری کمیٹیوں میں ویسٹرن انٹرسٹ بیٹھا ہوا ہے
-
جنگ نے غزہ کی معیشت کو دو دہائیاں پیچھے دھکیل دیا، یو این ادارے
-
فیصل آباد میں کاوباری حالات سے تنگ شخص نے بیوی بچوں کو قتل کر ڈالا
-
پرویز الٰہی کی درخواست ضمانت منتقلی کیلئے فائل چیف جسٹس کو ارسال
-
چیف منسٹر پنک گیمز2024 کے انعامات ڈبل، انعام 50لاکھ سے بڑھا کرایک کروڑ روپے کرنے کا اعلان
-
حکومت کا ملک کو برآمدی مرکز میں تبدیل کرنے کا وسیع تر وژن ہے، وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ سے گوگل فار ایجوکیشن ٹیم کی مقامی پارٹنر ٹیک ویلی پاکستان کے ہمراہ ملاقات
-
نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پلانٹ سے بجلی کی پیداوار مکمل طور پر بند کر دی گئی
-
سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا شیخ طہنون محمد بن النہیان کے انتقال پر اظہار تعزیت
-
صوبائی حکومتیں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی اور اشیائے خورد و نوش کے سرکاری نرخوں پر عملدرآمد یقینی بنانے کے لئے اقدامات کریں، وزیراعظم شہبازشریف
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.