بلدیاتی انتخابات کے شفاف اور پرامن انعقاد میں تمام امیدوار انتظامیہ کیساتھ تعاون کریں،ڈی پی او صوابی

ضابطہ اخلاق کی پاسداری کرکے کسی بھی ناگوار مرحلے میں صبر وبرداشت کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑا جائے ،سجاد خان

منگل 26 مئی 2015 22:24

چھوٹا لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 26 مئی۔2015ء) بلدیاتی انتخابات کے شفاف اور پرامن انعقاد میں تمام امیدوار انتظامیہ کیساتھ تعاون کریں ضابطہ اخلاق کی پاسداری کرتے ہوئے کسی بھی ناگوار مرحلے میں صبر وبرداشت کا دامن ہاتھ سے چھوٹ نہ جانے دیا جائے دو چار کلاشنکوفوں سے مسلح گن مینوں کو لیکر ووٹ مانگنا انتہائی بُرا لُک دیتا ہے اس سے اجتناب کرتے ہوئے ہمیں ایک مہذب قوم ہونے کا ثبوت پیش کرنا چاہیے الیکشن کے روز کسی بھی اسلحہ کی نمائش پر مکمل پابندی عائد ہے اسکی پاسداری کرتے ہوئے قانون کو اپنے خلاف حرکت میں لانے پر مجبور نہ کیا جائے ان خیالات کا اظہار ڈی پی او صوابی سجاد خان اور اے سی صوابی نے ضلع بھر کے ضلعی وتحصیل امیدواروں کیساتھ اپنے آفس میں منعقدہ میٹنگ کے دوران انہیں بریفنگ اور بعد آزاں پاکستان گروپ آف جرنلسٹس ڈسٹرکٹ صوابی اورتحصیل لاہور پریس کلب کے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ہے انہوں نے کہا ہے کہ 30 مئی کے بلدیاتی انتخابات کیلئے ایک منظم اور موٴثر سیکورٹی پلان تیار کرلیا ہے جسمیں آن ڈیوٹی پولیس فورس کے علاوہ رضاکاروں،سابق پولیس اوسابق ایف سی اہلکاروں پر مشتمل چار ہزار سیکورٹی اہلکاروں کی خدمات حاصل کی جائینگی ضلع بھر میں 156 پولنگ سٹیشن حساس ترین،295 حساس اور 306 نارمل قرار دئیے گئے ہیں اپنی بیک اپ کیلئے آرمی فورس کی بھی بڑی تعداد طلب کی گئی ہے جبکہ پولیس اور آرمی فورس کے ضلع بھر میں کوئیک ریسپانس فورس کے طور پر الگ الگ سرکل بھی قائم کئے جائیں گے صوابی کی تقریباً سولہ لاکھ آبادی کیلئے ہمارے پاس صرف چودہ سو پولیس اہلکار جبکہ صرف دس بارہ کی تعداد میں لیڈی پولیس اہلکار موجود ہے خواتین کی پولنگ سٹیشنوں میں ضلع بھر میں موجود تقریباً چھ سو لیڈی ہیلتھ ورکرزسے بطور سیکورٹی فورس خدمات لی جائیں گی کسی بھی پولنگ سٹیشن سے 150 میٹر فاصلہ پرالیکشن کیمپ لگانے کی اجازت ہوگی ہر پولنگ سٹیشن پرسیکورٹی زون کے تحت پولیس ناکے لگوائیں گے جس سے کسی بھی اجنبی،مشکوک یا مسلح شخص کو گزرنے نہیں دیا جائیگا کسی بھی شہری کو مشکوک سمجھ کر اسکی باڈی سرچ کا برا مت منانا چائیے کیونکہ ووٹر کی سیکورٹی پولیس کی اولین ذمہ داری ہے انکامزید کہنا تھا کہ جیت کی صورت میں کسی امیدوار اور اسکے حامیوں کو جذبات کنٹرول رکھتے ہوئے ضبط کا مظاہرہ اور اس خوشی میں ہوائی فائرنگ سے اجتناب کرنا ہوگا بصورت دیگر انکے خلاف قانون حرکت میں آنے پر مجبور ہوگا۔

متعلقہ عنوان :