بھارت میں شدید گرمی، ہلاکتوں کی تعداد1200 ہوگئی ،ہلاکتوں میں اضافہ کا خدشہ

بدھ 27 مئی 2015 15:03

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 مئی۔2015ء ) بھارت میں گرمی کی شدید لہر کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 1200 سے تجاوز کرگئی ،مرنے والوں میں زیادہ تر بے گھر،مزدور اور بوڑھے افراد شامل ہیں،محکمہ موسمیات نے آندھرا پردیش کے کچھ علاقوں میں(آج ) جمعرات کے روزکچھ دیرکیلئے بارش اور آندھی کیپیش گوئی کردی۔بھارتی میڈیا کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ ریاست آندھرا پردیش سب سے زیادہ متاثرہ علاقہ ہے اور اس ریاست میں اب تک900 کے لگ بھگ شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔

۔پڑوسی ریاست تیلنگانا میں درجہ حرارت 48 ڈگری سینٹی گریڈ تک گیا جہان اب تک 200 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔اس طرح مغربی بنگال میں 13 اور اوڑیسہ میں گیارہ افراد شدید گرمی کا نشانہ بن چکے ہیں۔بتایا گیا ہے کہ مرنے والوں میں زیادہ تر بے گھر، مزدور اور بوڑھے افراد شامل ہیں۔

(جاری ہے)

ملکی موسمیاتی ادارے نے آندھرا پردیش کے کچھ علاقوں میں جمعرات کے روز کچھ دیر کے لیے بارش اور آندھی کیپیشگوئی کی ہے۔

مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق گرمی اور گرد و غبار کی وجہ سے دہلی، اڑیسہ، مغربی بنگال، مدھیا پردیش اور راجستھان میں بھی زندگی شدید متاثر ہو رہی ہے۔۔شدید گرمی کے باعث نئی دہلی میں سڑکیں پگھلنا شروع ہوگئی ہیں ۔اس سے قبل محکمہ موسمیا ت نے کہا تھاکہ درجہ حرارت میں کمی آتی دکھائی نہیں دے رہی تاہم 2 جون سے بارشوں کا آغاز ہوسکتا ہے جس سے ریلیف مل جائے گا۔

خیال رہے کہ ہر سال ملک بھر میں شدید موسم گرما کے دوران سینکڑوں لوگ، جن میں اکڑیت غربا کی ہوتی ہے، موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں، جبکہ بدحال نظام بجلی کی وجہ سے لاکھوں کی آبادی لوڈ شیڈنگ کا سامنا کرنے پر مجبور رہتی ہے۔ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ شدید گرمی سے انتہائی متاثر ریاستوں میں مون سون بارشوں سے پہلے قحط کی صورتحال پیش آ سکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :