اپنے گھر میں واپس آجائیں ‘ برطانیہ کی تین بہنوں کے شوہروں کی اپیل

بدھ 17 جون 2015 13:27

اپنے گھر میں واپس آجائیں ‘ برطانیہ کی تین بہنوں کے شوہروں کی اپیل

بریڈ فورڈ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 17 جون۔2015ء) برطانیہ کے علاقے بریڈفورڈ کی رہائشی تین بہنوں کے شوہروں نے اپنے اہلخانہ سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے گھر واپس آ جائیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق تینوں بہنوں کے بارے میں خدشہ ہے کہ وہ سعودی عرب میں مذہبی رسومات کی ادائیگی کے بعد اپنے نو بچوں سمیت شام چلی گئی ہیں جہاں ان کا بھائی شدت پسندوں میں شامل ہو چکا ہے۔

تینوں خواتین کے خاندان کے مطابق انھیں گذشتہ جمعرات کو برطانیہ کے شہر مانچسٹر واپس پہنچنا تھا اور نہ پہنچنے پر لاپتہ ہونے کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔پانچ بچوں کی ماں 34 سالہ صغریٰ داوٴد کے شوہر اختر اقبال نے میڈیا کے ذریعے جذباتی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ میں لرز رہا ہوں، میں آپ کی کمی محسوس کر رہا ہوں، اس کو بہت زیادہ دن ہو گئے ہیں۔

(جاری ہے)

انھوں نے اپنے 15 سالہ بیٹے جنید کو براہ راست مخاطب کر کے کہا کہ اگر یہ ویڈیو دیکھ رہے ہو تو پلیز مجھے فون کرو، برائے مہربانی میرے سے رابطہ کرو، میں تم سے پیار کرتا ہوں، آپ سب سے، پلیز پلیز واپس گھر آ جاوٴ تاکہ معمول کی زندگی گزار سکیں۔

دو بچوں کی والدہ 30 سالہ خدیجہ داوٴد کے شوہر محمد شعیب کی آنکھوں میں آنسو تھے جب وہ اپیل کر رہے تھے۔انھوں نے اپنی 11 سال سے بیوی، پانچ سالہ محمد حسیب اور سات سالہ مریم صدیقی سے گھر واپس آنے کی التجا کی۔بچے میرے بغیر نہیں رہ سکتے ہیں، وہ میری بہت زیادہ کمی محسوس کرتے ہیں آخری بار جب میں نے اپنی بیٹی مریم سے بات کی تھی تو اس نے کہا تھا کہ ڈیڈی گذشتہ رات میں روئی تھی ‘میں ساری رات روئی تھی اور میرے بیٹے نے کہا تھا کہ وہ ان کو بہت یاد کر رہا ہے۔

انھوں نے اپنے اہلخانہ کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ مجھے غصہ نہیں ہے ‘ پلیز واپس آ جائیں ‘ سب کچھ معمول کے مطابق ہے اور معمول کی ایک زندگی میں واپس آ جاوٴ۔33 سالہ زہرہ داوٴد کے شوہر پاکستان میں ہونے کی وجہ سے میڈیا کانفرنس میں موجود نہیں تھے۔محمد شیعب اور اختر اقبال جس وقت میڈیا کانفرنس میں آئے تو بظاہر لگتا تھا کہ دونوں کئی دنوں سے نیند پوری نہیں کر سکے ہیں اور نہ ہی شادی کے کئی برس بعد پیش آنے والے اس واقعے کی وجوہات کے بارے میں کچھ بتا سکے۔

محمد شعیب اور اختر اقبال کے مطابق ان کی اپنے بچوں سے آخری بار 8 جون کو بات ہوئی تھی اور اس کے بعد ان کے موبائل فون بند ہیں اور نہ ہی سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر ان کے پروفائل اپ ڈیٹ ہوئے ہیں۔لاپتہ بہنوں کے خاندان کے وکیل بلال خان کے مطابق تین بہنوں کے شوہر بے بسی محسوس کر رہے ہیں اور جیسے جیسے دن گزر رہے ہیں ان کے خدشات بڑھتے جا رہے ہیں۔بلال خان نے تینوں بہنیں شدت پسندی کی جانب مائل ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ایسا کوئی تاثر نہیں ملا تھا کہ وہ شدت پسندی کی جانب مائل ہو چکی ہیں خیال ہے کہ ان میں سے 10 افراد نے نو جون کو استنبول کی پرواز سے سفر کیا۔

متعلقہ عنوان :