نیشنل ایکشن پلان کے تحت کسی قانونی دستاویز کے بغیر پاکستان میں مقیم افغان باشندوں کی رجسٹریشن کاعمل 25جولائی سے شروع ہوگا

غیررجسٹرڈ افغان پناہ گزینوں کے لیے آخری موقع ہے جسکے بعد غیرقانونی افغان باشندوں کے ساتھ ملکی قانون کے مطابق نمٹا جائے گا

اتوار 21 جون 2015 13:47

نیشنل ایکشن پلان کے تحت کسی قانونی دستاویز کے بغیر پاکستان میں مقیم ..

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 21 جون۔2015ء ) نیشنل ایکشن پلان کے تحت کسی قانونی دستاویز کے بغیر پاکستان میں مقیم افغان باشندوں کی رجسٹریشن کاعمل 25جولائی سے شروع ہوگا جس پر 50کروڑ روپے کے اخراجات ہوں گے، غیررجسٹرڈ افغان پناہ گزینوں کے لیے آخری موقع ہے جسکے بعد غیرقانونی افغان باشندوں کے ساتھ ملکی قانون کے مطابق نمٹا جائے گا ۔ ایک رپورٹ کے مطابق غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کی رجسٹریشن ریاستوں اور سرحدی علاقوں کی وزارت، افغان کمیشن اور پناہ گزین اور ان کی وطن واپسی کی افغانستان کی وزارت کے اشتراک کے ساتھ نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی کے ذریعے کیا جائے گا جو 25جولائی سے شروع ہوگا اور اس عمل کی جنوری 2016 تک تکمیل کا امکان ہے۔

افغان پناہ گزینوں کے کمشنریٹ کے لیے قائم مقام کمشنر وقار معروف نے بتایا کہ پاکستان بھر میں لگ بھگ دس لاکھ غیرقانونی افغان پناہ گزینوں کو رجسٹرڈ کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

نادرا کو اس کام کی ذمہ داری دی گئی تھی جو چھ مہینے میں مکمل ہوگا۔اس عمل سے حکومت دستاویزات سے محروم افغان پناہ گزینوں کا براہ راست اور دست ڈیٹا حاصل کرنے کے قابل ہوسکے گی۔وقار معروف نے کہا کہ طے شدہ مدت میں دس لاکھ افغان پناہ گزینوں کو رجسٹر کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، اگر یہ تعداد بڑھ جاتی ہے تو پھر حکومت اس عمل کی توسیع دے سکتی ہے۔

حکا م کے مطابق لگ بھگ دس لاکھ غیررجسٹرڈ افغان باشندے پاکستان میں موجود ہیں جن میں سے چھ لاکھ خیبر پختونخوا میں مقیم ہیں۔قانونی دستاویزات سے بغیر پاکستان میں مقیم افغان پناہ گزینوں کی رجسٹریشن نیشنل ایکشن پلان کا ایک حصہ ہے۔ افغان باشندوں کی سہولت کے لیے نادرا بشمول گیارہ پختونخوا ہ کے ملک بھر میں رجسٹریشن کے 21مراکز قائم کرے گی۔

پشاور میں چار مرکز، نوشہرہ میں ایک، ہری پور، مانسہرہ، کوہاٹ، ہنگو، مردان اور دیر میں ایک ایک مرکز قائم کیے جائیں گے۔ ان مراکز کے لیے مقامات کی نشاندہی کردی گئی ہے۔وقار معروف کا کہنا ہے کہ تصدیق اور رجسٹریشن کے بعد نادرا ہر ایک خاندان کو ایک افغان سٹیزن کارڈ جاری کرے گی جس میں ان کی تمام تفصیلات درج ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ یہ کارڈ رجسٹریشن کے 40 دن کے بعد جاری کیا جائے گا۔

افغان پناہ گزینوں کے کمشنریٹ کے قائم مقام کمشنر کا کہنا ہے کہ نیا کارڈ حاصل کرنے سے پہلے ہر خاندان کو ایم ایم آر اور کمشنریٹ کے ذریعے خود کو رجسٹرڈ کروانا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ نئے کارڈ سے ان پناہ گزینوں کے پاکستان میں عارضی قیام کو قانونی حیثیت مل جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ یہ غیررجسٹرڈ افغان پناہ گزینوں کے لیے آخری موقع ہے، اگر انہوں نے خود کو رجسٹرڈ نہیں کروایا تو پھر ان غیرقانونی افغان باشندوں کے ساتھ ملکی قانون کے مطابق نمٹا جائے گا۔

دریں اثنا پاکستان، افغانستان اور یو این ایچ سی آر پر مشتمل یہ سہ فریقی کمیشن اگست کے دوران کابل میں ملاقات کرے گا، اس ملاقات کے دوران 16 لاکھ رجسٹرڈ افغان پناہ گزینوں کی دسمبر 2015 کے بعد وطن واپسی کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔حکام کا کہنا ہے کہ رضاکارانہ وطن واپسی کے لیے اقوامِ متحدہ کے اسپانسرڈ پروگرام کے تحت گزشتہ جنوری سے تقریبا 45ہزار پناہ گزین وطن واپس چلے گئے تھے

متعلقہ عنوان :