میانمارمیں شدید بارشوں اورسیلاب سے تباہی،69افرادہلاک،لاکھوں بے گھر

میانمارحکومت کو روہنگیامسلمانوں کی حالت زارپر رحم نہ آیا،بجلی نظام معطل،فصلیں تباہ ہوگئیں امریکہ کا پیش آنے والی تباہی پر دکھ کا اظہار، امداد کی پہلی کھیپ جلد متاثرہ افراد تک پہنچ جائے گی،جان کیری کا اعلان

بدھ 5 اگست 2015 18:40

ینگون(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔05اگست۔2015ء) میانمارمیں شدید بارشوں اور سیلابوں کے نتیجے میں ہونے والی تباہی سے متاثرہ علاقوں میں نظام زندگی درہم برہم ہو کر رہ گیاجبکہ ہلاکتیں بڑھ کر 69ہوگئیں اوراڑھائی لاکھ سے زائد افرادبے گھر ہوگئے،سینکڑوں مکانات منہدم ہو چکے ہیں، بجلی کا نظام تباہ معطل اور فصلیں برباد ہو چکی ہیں۔ادھرملائشیا میں جاری ایک علاقائی اجلاس میں شریک امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے میانمار میں پیش آنے والی تباہی پر دکھ کا اظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ امریکی امداد کی پہلی کھیپ جلد متاثرہ افراد تک پہنچ جائے گی۔

میڈیارپورٹس کے مطابق میانمار کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ہزاروں کی تعداد میں افراد گرجا گھروں اور حکومت کی جانب سے فراہم کردہ کیمپوں میں پناہ حاصل کیے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

امدادی کارکن متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے، ان کو اشیائے خور و نوش پہنچانے اور سیلابی علاقوں میں پھنسے ہوئے لوگوں کو کشتیوں اور ہیلی کاپٹروں کے ذریعے باہر نکالنے کا کام کر رہے ہیں۔

میانمار میں مون سون کی بارشوں اور اس کے نتیجے میں رونما ہونے والے سیلابوں سے مچنے والی تباہی اس قدر زیادہ ہے کہ میانمار کی حکومت کو بین الاقوامی امداد کی اپیل کرنا پڑ گی تاہم روہنگیا مسلمان ابھی تک حکومتی امدادسے محروم ہیں۔ منگل کے روز اقوام متحدہ کے دفتر نے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ میانمار کی جانب سے ان کو اس ضمن میں باضابطہ درخواست مل چکی ہے۔

چِن ریاست کا پہاڑی علاقہ ہکہ ابھی تک باقی ملک سے کٹا ہوا ہے۔ یہاں قریب چالیس ہزار افراد رہتے ہیں اور امدادی کارکن صرف ہیلی کاپٹروں کے ذریعے ہی اس علاقے تک پہنچ سکتے ہیں۔ملائشیا میں جاری ایک علاقائی اجلاس میں شریک امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے میانمار میں پیش آنے والی تباہی پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ امریکی امداد کی پہلی کھیپ جلد متاثرہ افراد تک پہنچ جائے گی۔

متعلقہ عنوان :