بھارت میں خالصتان فورس کے ہاتھوں ہندو رہنما قتل،ملزم گرفتار

بدھ 5 اگست 2015 18:47

فتح گڑھ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔05اگست۔2015ء) بھارتی ریاست پنجاب میں ہندو انتہا پسند رہنماء کو سکھ گارڈ نے قتل کر دیا ، ہندو تنظیم نے قتل کا الزام آزادی پسند خالصتان لبریشن فورس (کے ایل ایف) پر عائدکردیا۔بھارتی میڈیارپورٹس کے مطابق اکھل بھارتیہ ہندو سرکھشا سمیتی (پنجاب) کے رہنما 45 سالہ منیش سوود کو ان کے پولیس سیکیورٹی گارڈ نے ان گھر کے اندر ہی قتل کیا۔

منیش سوود کے قاتل سومناتھ کو گرفتار کر لیا گیاہے، جو کہ ہندو رہنماء کے ان تین سیکیورٹی گارڈز میں شامل تھا جو کہ حکومت کی جانب سے ان کو فراہم کیے گئے تھے۔حکام کے مطابق جس وقت منیش کو قتل کیا گیا اس وقت کو شراب کے نشے میں تھے۔خیال رہے کہ سکھوں کی آزادی کی تحریک کے رہنما اور پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ بینیت سنگھ کے قتل کے مرکزی ملزم جگتر سنگھ ہوارہ کو 2011 میں کورٹ میں پیشی کے موقع پر منیش نے حملہ کیا تھا، جس کے بعد ان کے خلاف پنجاب میں نفرت پائی جاتی تھی۔

(جاری ہے)

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق اکھل بھارتیہ ہندو سرکھشا سمیتی نامی پنجاب کی تنظیم نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کے رہنما منیش سوود کو گزشتہ 4 سال سے قتل کی دھمکیاں مل رہی تھیں۔ہندو انتہا پسند تنظیم کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ ان کے رہنما 45 سالہ رہنما کو آزادی پسند سکھ تنظیم نے قتل کیا ہے اور سیکیورٹی گارڈ کو ان کے قتل کے لیے رقم دی گئی تھی۔

منیش کو ان کے گارڈ نے مجموعی طورپر 15 گولیاں ماریں، وہ فائرنگ سے موقع پر ہی ہلاک ہو گئے تھے۔ہندو رہنما کے قتل کے بعد فتح گڑھ میں حالات کشیدہ ہیں جبکہ ہندو انتہا پسندوں کی جانب سکھ دکانداروں کے کاروبار احتجاج کے نام پر زبر دستی بند کروائے گئے، بعض مقامات پر ہندو اور سکھ نوجوانوں میں تصادم بھی ہوئے جبکہ کچھ علاقوں میں سکھ نوجوانوں نے مسلح ہو کر پہرہ داری کی تا کہ کوئی ہندو انتہا پسند تنظیم ان کے علاقوں پر حملہ نہ کر دے۔

خیال رہے کہ اس وقت بھی بھارت کی ریاست پنجاب میں ببر خالصہ، پھندران والا ٹائیگر فورس آف خالصتان، خالصتان کمانڈو فورس، خالصتان زندہ باد فورس، دیش میش ریجمنٹ اور خالصتان لبریشن فورس سمیت کئی تنظیمیں آزاد ریاست کے لیے مسلح جدو جہد کر رہی ہیں۔ہندوستان میں خالصتان تحریک 1984 میں اس وقت شروع ہوئی جب وزیر اعظم اندرا گاندھی نے سکھوں کی مذہبی مقام گولڈن ٹیپل پر آپریشن کیا تھا، اس آپریشن کو 'بلو اسٹار' کا نام دیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :