آج سندھ میں جوکچھ ہورہا ہے اس کی ذمہ دارصرف پیپلزپارٹی کی قیادت ہے، ندیم نصرت

پیپلزپارٹی قیادت دوبرسوں سے ایم کیوایم کیخلاف جاری بدترین ریاستی آپریشن پر خوشی کے شادیانے بجاتی رہی،کانٹوں کی بیج بوکر پھول نہیں اگائے جاسکتے، ڈپٹی کنونیئر ایم کیو ایم

جمعرات 27 اگست 2015 22:03

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 27 اگست۔2015ء) متحدہ قومی موومنٹ کے سینئر ڈپٹی کنوینر ندیم نصرت نے نیب کی کارروائیوں پر پیپلزپارٹی کے قائدین کے بیانات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاہے کہ آج سندھ میں جوکچھ ہورہا ہے اس کا ذمہ دار کوئی اور نہیں بلکہ صرف اور صرف پیپلزپارٹی کی قیادت ہے ۔ اپنے ایک بیان میں ندیم نصرت نے کہاکہ آج نیب کی جانب سے پیپلزپارٹی کی بعض شخصیات کے خلاف کارروائی پر پیپلزپارٹی کی جو قیادت پاکستان کے وجود اور استحکام کے بارے میں سوال اٹھارہی ہے ، پیپلزپارٹی کی وہی قیادت سندھ میں دوبرسوں سے ایم کیوایم کے خلاف جاری بدترین ریاستی آپریشن پر خوشی کے شادیانے بجاتی رہی ہے ۔

گزشتہ دوبرسوں سے پیپلزپارٹی کی حکومت میں سندھ کے شہری علاقوں میں مہاجروں اور ایم کیوایم کے ساتھ جو ریاستی مظالم جاری ہیں وہ ڈھکے چھپے نہیں ہیں لیکن پیپلزپارٹی نے ان مظالم کورکوانا اور انکے خلاف آوازاٹھانا تو کجا ان مظالم پر ہمیشہ خوشی سے بغلیں بجائی ہیں، انہیں جائز قراردیا ہے حتیٰ کہ ماورائے عدالت قتل کے واقعات تک کو جائز قراردیا ہے۔

(جاری ہے)

جب مارچ میں ایم کیوایم کے ووٹوں سے پی پی پی نے سینیٹ کی چیئرمین شپ جیتی اس کے محض 24 گھنٹے بعد ایم کیوایم کے مرکز پر قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے چھاپہ مارکر ایم کیوایم کے ڈیڑھ سو سے زائد ذمہ داروں ،کارکنوں اور اہل محلہ کوگرفتارکیا، ان کی آنکھوں پر پٹیاں باندھ کر جنگی مجرموں کی طرح انہیں عدالتوں میں پیش کیا، لیکن افسوس اتحادی جماعت کیساتھ ہونیوالے سلوک پر پیپلزپارٹی نے ایم کیوایم کا ساتھ دینے کے بجائے اس ظلم وبربریت کا دفاع کیا۔

ندیم نصرت نے کہاکہ ایم کیوایم نے جب جب سندھ میں آپریشن کی نگرانی کیلئے مانیٹرنگ کمیٹی کے قیام کا مطالبہ کیا تو پیپلزپارٹی کی پوری قیادت نے کھل کر اس مطالبے کی مخالفت کی اوروزیراعلیٰ سندھ نے غرور اور تمکنت کے ساتھ کہاکہ ’’میں اس آپریشن کا کپتان ہوں اور میرے ہوتے ہوئے کسی کمیٹی کے قیام کی کوئی ضرورت نہیں ہے ‘‘ ۔انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی کی پوری قیادت کے وہ بیانات ریکارڈ پر موجود ہیں جن میں انہوں نے ایم کیوایم کے خلاف آپریشن کی باربار حمایت کی اور سیکیورٹی اہلکاروں کی کارکردگی کو سراہا ، یہی نہیں بلکہ جب قائد تحریک الطاف حسین نے آپریشن کے طریقہ کار پر تنقید کی تو ان کے خلاف مقدمات سب سے پہلے دیہی سندھ میں پیپلزپارٹی کے حلقوں میں درج کرائے گئے جووزیراعلیٰ سندھ اور پی پی پی کے صوبائی وزیرداخلہ کے براہ راست احکامات پر درج کیے گئے ۔

ندیم نصرت نے کہاکہ گزشتہ دوبرسوں کے دوران بارہا ایسے مواقع آئے جب سندھ کے شہری اور دیہی عوام صوبہ میں جاری آپریشن میں ہونے والے غیرقانونی اور غیرانسانی اقدامات کے خلاف متحد ہوکرمشترکہ احتجاج کرسکتے تھے اور سندھ میں بھائی چارہ کی فضاء قائم کرسکتے تھے لیکن پیپلزپارٹی نے محض ایم کیوایم کوکچلنے اور خود کو بچانے کیلئے اس فضاء کو مسلسل سبوتاژ کیا۔

آج پیپلزپارٹی کے شریک چیئرپرسن کو کراچی آپریشن غیرمنصفانہ نظرآرہا ہے لیکن پیپلزپارٹی کے شریک چیئرپرسن نے وزیراعلیٰ سندھ کو صوبہ میں رینجرز کے قیام میں ایک سال کی توسیع کی ہدایت کی اور پھر ان ہی کی ہدایت پر سندھ حکومت نے 8، اگست کو رینجرز کو ایک مرتبہ پھر پولیس کے اختیارات میں اضافہ کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔ ندیم نصرت نے کہاکہ پیپلزپارٹی کی قیادت اورسندھ کی صوبائی حکومت نے یہ اقدامات صرف اور صرف سیکیورٹی ادارے کو خوش کرنے کیلئے اس امید میں کئے کہ اس آپریشن میں صرف ایم کیوایم کو نشانہ بنایاجاتا رہے اور پیپلزپارٹی کو بخش دیاجائے لیکن آج جب پی پی پی کے بعض افراد کو کرپشن کے الزامات میں پکڑا گیا ہے تو پیپلزپارٹی کی قیادت کو پہلی مرتبہ کراچی آپریشن کی خرابیاں نظرآرہی ہیں۔

پی پی پی کی قیادت نے ایم کیوایم پر ہونے والی زیادتیوں کو ہمیشہ جائز قراردیتے ہوئے اسے مشورہ دیا ہے کہ وہ ان الزامات کا سامنا کرے ۔ آج پی پی پی کوبھی اپنے اوپر لگائے جانے والے الزامات کا سامنا کرنا چاہیے۔ندیم نصرت نے کہاکہ کانٹوں کی بیج بوکر پھول نہیں اگائے جاسکتے ۔ پی پی پی نے جو بویا ہے اسے وہ کاٹنا بھی ہوگا۔

متعلقہ عنوان :