اسلام آباد میں موجود 42 کچی بستیوں کو بتدریج مسمار کر دیا جائے گا
بستیوں کو چار کیٹگری میں تقسیم کر دیا چار مراحل میں غیر قانونی قابضین سے ان سے خالی کرا لیا جائے گا ، میڈیا رپورٹ
پیر 31 اگست 2015 14:19
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 31 اگست۔2015ء) اسلام آباد میں موجود 42 کچی بستیوں کو بتدریج مسمار کر دیا جائے گا ۔ان بستیوں کو چار کیٹگری میں تقسیم کیا گیا ہے اور چار مراحل میں غیر قانونی قابضین سے ان سے خالی کرا لیا جائے گا ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ تقسیم شہری انتظامیہ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مشاورت سے کی ہے اور غیر قانونی قابضین سے سرکاری زمین واگزار کرانے کے لئے اس کے بعد آپریشن شروع کیا گیا ۔
ان کچی آبادیوں کی تقسیم چار حصوں میں کی گئی ہے جن میں حصول شدہ علاقے ، جزوی طور پر حصول شدہ اور دیہی علاقوں کی کچی آبادیاں شامل ہیں ۔ کام کی پیچیدگی کو مدنظر رکھتے ہوئے مقامی پولیس نے تجویز دی ہے کہ آپریشن کو چار مراحل میں مکمل کرنا چاہئے ۔(جاری ہے)
دریں اثناء اسلام آباد پولیس نے ترقیاتی ادارے ( سی ڈی اے ) کو بھی ایک خط لکھا ہے پولیس نے خط کے ساتھ ان علاقوں کا بھی ذکر کیا ہے جو شہر کے نالوں کے اردگرد قائم کی گئی ہیں کیونکہ آپریشن کے بعد مستقبل میں یہ غیر قانونی آبادیاں سر اٹھا سکتی ہیں ۔
پولیس نے سی ڈی اے کو ہدایت کی ہے کہ وہ جی نائن ون ، جی نائن تھری ، جی نائن فور ، جی ٹین ، جی الیون ، ایف ٹین ، ایف الیون سمیت ایسے تمام علاقوں کی کڑی نگرانی کریں ۔سی ڈی اے سے یہ سفارش بھی کی گئی ہے کہ کھلی جگہیں قبرستانوں ، کمیونٹی سنٹر یا پلے گراؤنڈ کے لئے مختص کی جانی چاہیں تاکہ مستقبل میں یہ غیر قانونی تعمیرات کے دوبارہ استعمال نہ ہو سکیں ۔حتمی غیر قانونی آبادیوں سے متعلق رپورٹ بھی پیش کی گئی ہے جس کے مطابق وفاقی دارالحکو مت اسلام آباد کی حدود میں 42 کچی آبادیاں ہیں، 31 شہری علاقوں میں اور 11 دیہی علاقوں میں ہیں ۔ کچی بستی کو خالی کرنے کا منصوبہ ترتیب دے دیا گیا ہے ۔ پہلے مرحلے میں گرین بیلٹ آئی ٹین تھری ، ایچ ٹین فور ، آئی ٹین فور ، ایف سکس ون ، بری امام اور دیگر کچھ علاقوں میں موجود غیر قانونی بستیوں کو ہدف بنایا جائے گا ۔دوسرے مرحلے میں چک شہزاد ( پی آئی اے ) ، پونہ فقیراں ، ڈھوک پٹھان سہالہ ، کھنہ پل ، نیو شکریال کچی آبادی ، شمس کالونی بنگھڑا روڈ روات ، سنبل خوراک ٹاؤن جنجوعہ کالونی ، سنبل موریاں ، سنبل ٹاؤن این ایچ کالونی اور سنبل پوراک کو ہدف بنایا جائے گا ۔ تیسرے مرحلے میں پیکھہ سیداں ، ایف الیون ، جی 12 ، آئی الیون ٹو کو ہدف بنایا جائے گا اور غیر قانونی قابضین سے خالی کرا لیا جائے گا ۔چوتھے مرحلے میں جی سیون ون ، جی سیون ٹو ، جی سیون ٹو کوارٹر ، جی سیون ٹو تھری اور ایف سکس ٹو کی غیر قانونی کچی بستیوں کو خالی کرایا جائے گا ۔دریں اثناء وزارت داخلہ نے سی ڈی اے آئی سی انتظامیہ اسلام آباد پولیس اور نادرا کو ہدایت کی ہے کہ وہ اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں غیر قانونی تعمیرات کو معلومات کرنے کے لئے گلوبل جی پی ایس سروس کا استعمال کریں تاکہ کچی آبادیوں کی صحیح معلومات حاصل ہو سکیں اور مزید ایکشن کے لئے ریکارڈ سامنے آ سکے ۔وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ ان اداروں کی جانب سے کچی آبادیوں سے متعلق دیئے گئے اعداد و شمار میں خامیاں ہیں ۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
گلگت بلتستان میں پن بجلی کی بے پناہ صلاحیت کو ترقی کیلئے استعمال کرنے کی ضرورت ہے، صدر مملکت کی گلگت بلتستان کے گورنر ، وزیر اعلیٰ سے گفتگو
-
سٹیٹ بینک یکم مئی کو بند رہے گا
-
جرمانہ لگا کر درخواستیں خارج ،جسٹس بابر ستار نے بہت اچھا کام کیا ہے، اعتزاز احسن
-
گندم درآمد کرنے سے متعلق فیصلے کرنے والے افلاطون کو سزا ملنی چاہیے، احسن اقبال
-
جنسی استحصال کا الزام، سابق بھارتی وزیر اعظم کا پوتا فرار
-
نواز شریف ’موروثی یا اینٹی اسٹیبلشمنٹ‘ سیاست کے داعی؟
-
صدرمملکت آصف علی زرداری سے آزاد کشمیرکے وزیراعظم انوارالحق کی ملاقات
-
طلبہ کیلئے خصوصی طور پر ڈرائیونگ لائسنس اجرا کرنے کا اعلان
-
ملک بھر میں پاسپورٹ چھپائی کا عمل ایک بار پھر متاثر، درخواست گزار پریشان
-
سردار ایاز صادق کا ممبر قومی اسمبلی سائرہ افضل تارڑ کے والد سابق ممبر قومی اسمبلی افضل تارڑ کے انتقال پر تعزیت کا اظہار
-
190 ملین پاؤنڈ ریفرنس: عمران خان، بشریٰ بی بی کیخلاف مزید 4 گواہان کے بیانات قلمبند
-
وزیراعظم سے سعودی وزیر تجارت ماجد القصبی کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات پرتبادلہ خیال
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.