جنسی استحصال کا الزام، سابق بھارتی وزیر اعظم کا پوتا فرار

DW ڈی ڈبلیو پیر 29 اپریل 2024 18:20

جنسی استحصال کا الزام، سابق بھارتی وزیر اعظم کا پوتا فرار

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 29 اپریل 2024ء) پرجوَل ریونّا بھارت کی حکمراں قومی جمہوری اتحاد(این ڈی اے) کی حلیف جنتا دل سیکولر کے رکن پارلیمان اور جنوبی ریاست کرناٹک کے ہاسن پارلیمانی حلقے سے این ڈی اے کے امیدوار ہیں۔

پرجوَل کا مبینہ سیکس ویڈیو کرناٹک میں 26 اپریل کوقومی انتخابات کے دوسرے مرحلے کی پولنگ سے ٹھیک دو دن پہلے سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا۔

کرناٹک میں 28 سیٹوں میں سے 14 پر 26 اپریل کو پولنگ ہوئی تھی اور بقیہ سیٹوں پر سات مئی کو تیسرے مرحلے میں پولنگ ہوگی۔

لیکن مبینہ سیکس ویڈیوز سامنے آنے کے بعد جنتا دل سیکولر اور بی جے پی کی پریشانیاں بڑھ گئی ہیں۔ بی جے پی کے رہنما اس معاملے پر کھل کر کچھ بھی بولنے سے کترا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

33سالہ پرجوَل ریونّا کے والد ایچ ڈی ریونّا کرناٹک میں وزیر رہ چکے ہیں اور مبینہ سیکس اسکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد کرناٹک کی سیاست میں ہنگامہ مچ گیا ہے۔

ریونّا جرمنی میں ہیں؟

ایسی اطلاعات ہیں کہ پرجول ریونّا نے بھارت چھوڑ دیا ہے اور وہ اس وقت جرمنی میں ہیں۔ بھارتی میڈیا ادارے این ڈی ٹی وی نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ مبینہ سیکس ویڈیو منظر عام آنے کے بعد وہ فوراً ہی ہفتے کے روز جرمنی کے لیے روانہ ہوگئے۔

ریونّا کے نمائندے نے اتوار کے روز پولیس میں شکایت درج کرائی کہ ویڈیو کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔

اطلاعات کے مطابق مذکورہ سیکس اسکینڈل کی ہزاروں ویڈیو کلپس موجود ہیں۔

ریونّا نے دعویٰ کیا ہے کہ ویڈیو "ان کے امیج کو خراب کرنے اور ووٹروں کے دماغ میں زہر بھرنے "کے لیے وائرل کی گئی۔

معاملہ کیسے سامنے آیا؟

یہ اسکینڈل پچھلے ہفتے اس وقت سامنے آیا جب ایک خاتون نے ریونّا پر جنسی استحصال کا الزام لگاتے ہوئے ان کے خلا ف پولیس میں معاملہ درج کرایا۔

یہ کیس ان کے حلقہ انتخاب کے ایک تھانے میں درج کیا گیا تھا۔

متاثرہ خاتون کا الزام ہے کہ سن 2019 اور 2022کے درمیان ان کا کئی مرتبہ جنسی استحصال کیا گیا۔ سوشل میڈیا پر وائرل کلپ میں کئی اور خواتین بھی نظر آرہی ہیں اور ان کی جانب سے بھی کیس درج کرانے کے امکانات ہیں۔

اس دوران کرناٹک، میں جہاں کانگریس کی حکومت ہے،نے اس مبینہ سیکس اسکینڈل کی انکوائری کے لیے ایک خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) قائم کردی ہے۔

کرناٹک ریاست کی خواتین کمیشن کی صدر ڈاکٹر ناگ لکشمی چودھری نے حکومت کو اس سلسلے میں ایک خط لکھ کر مطالبہ کیا تھا۔ ایس آئی ٹی نے جانچ کے سلسلے میں کئی افراد کو نوٹس جاری کردیے ہیں۔

دیوے گوڑا خاندان پریشانی میں

بھارت کے گیارہویں وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا یکم جون 1996 سے 21 اپریل 1997کے درمیان وزارت عظمیٰ کے عہدے پر فائز رہے۔

سیکس اسکینڈل کا تنازع گرم ہونے کے بعد جنتا دل سیکولر کے ہی ایک رکن اسمبلی نے پارٹی کے صدر دیوے گوڑا کو دو صفحات پر مشتمل ایک خط لکھاہے اور پرجوَل ریونّا کو پارٹی سے برطرف کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا، "اس معاملے میں پارٹی کوشرمندگی کا سامنا کرنا پڑر ہا ہے۔" انہوں نے خط میں لکھا،"وائرل ویڈیو سے شرمندہ ہوں اور یہ آپ کی اور آپ کی پارٹی دونو ں کے وقار کو نقصان پہنچارہے ہیں۔

"

جے ڈی ایس پر حملہ کرتے ہوئے کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیو کمار نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا،"ہمارا سر شرم سے جھک گیا ہے۔ مجھے میڈیا سے پتہ چلا ہے کہ وہ بھارت سے فرار ہوگئے ہیں۔یہ ایک ناقابل معافی جرم ہے۔ یہ شرم کا مقام ہے۔ وہ ایک رکن پارلیمان ہیں اور سابق وزیر اعظم کے پوتے ہیں۔"

ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ اور دیوے گوڑا کے بیٹے ایچ ڈی شیو کمار نے ویڈیو کے منظر عام آنے کے وقت پر سوالات اٹھائے ہیں۔

انہوں نے کہا،"سچائی سامنے آنے دیجئے، اگر کسی نے کوئی غلطی کی ہے تو اسے قانون کے مطابق انجام بھگتنے ہوں گے۔"

اس دوران بی جے پی خود کو اس تنازع سے الگ تھلگ رکھنے کی کوشش کررہی ہے۔ ریاستی بی جے پی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ،"ایک پارٹی کے طورپر ہمارا اس ویڈیو سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔"

جاوید اختر