پاکستان کو بھی پولیو فری ملک بنانے کیلئے تیزی سے کام ہو رہاہے ‘ڈاکٹر نادیہ عزیز

ہفتہ 5 ستمبر 2015 12:52

سرگودہا ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 05 ستمبر۔2015ء )ایم پی اے ڈاکٹر نادیہ عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان کو بھی پولیو فری ملک بنانے کیلئے تیزی سے کام ہو رہاہے ۔ 2014 تک پاکستان میں پولیو کے تین سو سے زائد کیس تھے اب ان کی تعداد کم ہو کر تیس ہو چکی ہے ۔ ہماری حکومت کاخواب ملک کو پولیو فری کنٹری بنانا ہے جس کیلئے محکمہ صحت کے ساتھ ساتھ دیگر سرکاری اداروں ‘ میڈیا ‘ علمائے کرام ‘ روٹری کلب ‘وکلاء ‘ ایجوکیشن ‘سیاسی راہنماؤں او ردیگر شعبہ ہائے زندگی کا تعاون قابل ستائش ہے ۔

انہوں نے ضلعی انسداد پولیو کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کر تے ہوئے کہاکہ پولیو کے خلاف جہاد وقت کی اہم ضرورت ہے ورنہ ہمارا بیرونی دنیا سے رابطہ منقطع ہو کر رہ جائے گا ۔ انہوں نے پولیو ٹیموں کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے یہی جذبہ آئندہ بھی جاری رکھنے کی ضرور ت پر ز ور دیا او راس امر کی ضرورت پر زور دیا کہ پولیو کے خلاف قومی مہم جو 14 ستمبر سے 16 ستمبر تک جاری رہے گی کوئی بچہ پولیو ویکسین سے محروم نہ رہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے محکمہ ہیلتھ کو پولیو ٹیموں کا دائرہ کار گھروں ‘ گلی محلوں سے آگے بسوں میں سفر کرنے والے بچوں او رخانہ بدوشوں کی جھگیوں میں مقیم بچوں تک پھیلانے کی ضرورت ہے ۔اجلاس کو بتایاگیاکہ 2014 تک دنیا بھر میں پولیو کے 357 کیسوں میں سے 306 کیسوں کی پاکستان میں نشاندہی ہوئی تھی جو اب یہ تعداد کم ہو کر 36 رہ گئی ہے جس میں سے ابھی تک 30 کیس پاکستان میں ہیں ۔

گذشتہ سال افغانستان میں 26 پولیو کے کیس تھے جو اب کم ہو کر سات رہ گئے ہیں ۔ نائجیریا میں چھ تھے اب کوئی نہیں۔ دیگر ممالک میں 338 میں سے 36 اور افریقی ممالک میں گذشتہ سال 19 کے مقابلے میں اس سال وہاں پولیو کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔ ہمیں بھی ملک کو پولیو فری بنانے کیلئے اپنی تمام تر صلا حیتیں بروئے کار لانا ہوں گی ۔ یہاں یہ بات خوش آئند ہے کہ اس سال اب تک پنجاب میں پولیو کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔ ای ڈی او ہیلتھ ڈاکٹر نذیر عاقب نیکوکارہ نے بتایا کہ کے پی کے میں پولیو کے تیرہ ‘ فاٹا میں آٹھ ‘ سندھ او ربلوچستان میں چار چار جبکہ پنجاب اور گلگت بلتستان میں پولیو کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا ۔