کاشتکار برسیم ک چارہ کی کاشت اکتوبر کے آخر تک مکمل کرلیں ، زرعی ماہرین

جمعہ 2 اکتوبر 2015 13:12

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 02 اکتوبر۔2015ء)عباس علی گلِ ماہر شعبہ اگرانومی اویوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد نے کاشتکاروں کو سفارش کی ہے کہ وہ برسیم کے چارہ کی کاشت اکتوبر کے آخر تک مکمل کریں اور منظور شدہ اقسام سرگودھا اگیتی ، سرگودھا پچھیتی ، فیصل آباد پچھیتی ، سپر برسیم ، انمول اور مصری قسم مسقاوی کاشت کریں ۔برسیم اگیتی اور سپر برسیم جلد تیار ہوجانے والی اقسام ہیں اور یہ 5سے6کٹائیاں دیتی ہیں۔

ایک ایکڑ میں90فیصد اگاؤ والا 6تا8کلوگرام بیج کھڑے پانی میں چھٹہ کریں ۔دوسرا پانی بھی ہفتہ تا دس دن میں لگائیں تاکہ بہتر اگاؤ ہو سکے۔اگر کسی کھیت میں برسیم کی کاشت پہلی بار کرنی ہوتو گزشتہ سال والے برسیم کے کھیت سے 5سے7من مٹی لا کر زمین میں اچھی طرح ملائیں۔

(جاری ہے)

اس عمل سے بیج کو جراثیمی ٹیکہ لگانے کی ضرورت نہیں ہوگی ۔بیج کو جراثیمی ٹیکہ لگانے کا طریقہ یہ ہے کہ ایک لیٹر پانی میں 100گرام چینی یا 200گرام گڑ کا محلول تیار کریں ۔

اس محلول میں جراثیمی پیکٹ ڈال کر برسیم کے بیج پر چھڑکاؤ کریں ۔بیج کو سایہ دار جگہ پر خشک کرلیں اور بعد میں کھیت میں کھڑے پانی میں چھٹہ کریں۔زمین کی تیاری کے وقت ایک بوری ڈی اے پی اور آدھی بوری پوٹاش فی ایکڑ استعمال کرنے سے برسیم کی زیادہ کٹائیوں سے 1000تا 1200من فی ایکڑ پیداوارحاصل کی جاسکتی ہے۔ اگیتی کاشتہ برسیم پر امریکن سنڈی ، لشکری سنڈی اور چست تیلہ حملہ آور ہوتے ہیں اور پیداوار میں نقصان کا باعث بنتے ہیں۔

ان نقصان رساں کیڑوں کے بروقت تدارک کے لیے محکمہ زراعت کے مقامی عملہ کے مشورہ سے سفارش کردہ زہریں استعمال کریں اور زہر سپرے کرنے کے بعد ایک ہفتہ تک چارہ کاٹ کر جانوروں کونہ کھلائیں۔برسیم کا شمارموسم ربیع کے چارہ جات میں کیا جاتا ہے اور اسے ربیع کے چارہ جات کا بادشاہ بھی کہا جاتا ہے۔ برسیم کی 4 سے 6 کٹائیوں میں40 سے 50 ٹن فی ہیکٹرپیداوار حا صل ہوتی ہے۔

اس میں موجود کیلشیم اور وٹامنز دودھ کی پیداواربڑھانے میں خاصے مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ برسیم کی فصل کاشت کرنے سے زمین کے نامیاتی مادہ کی مقدارمیں اضافہ ہوتاہے۔ زمین کے اندر نائٹروجن کی مقدار میں اضافہ ہوتا ہے۔اگر چاول کاشت کرنے والے علاقوں میں برسیم کی فصل کے بعد چاول کی فصل کاشت کی جائے تو چاول کی پیداوار میں تقریباً 5 سے 6 من فی ایکڑ اضافہ ہو جاتا ہے اور اگر چاول کی کٹائی کے بعد اسی کھیت میں گندم کی فصل کاشت کی جائے تو اس میں بھی 2سے3 من فی ایکڑاضافہ ہو جاتا ہے۔