فضاء میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں کمی لانے کی ضرورت ہے،زرعی ماہرین

جمعرات 8 اکتوبر 2015 15:10

سلانوالی۔8 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 اکتوبر۔2015ء)زرعی ماہرین نے کہا ہے کہ مو سمیاتی تبدیلیوں کی و جہ سے نہ صرف پاکستان بلکہ عا لمی در جہ حرارت بھی بڑھ ر ہا ہے ۔1950میں ز مین کااوسط درجہ حرارت14.86ڈگڑی سینٹی گریڈ تھاجوکہ50برسوں میں0.53ڈگری سینٹی گریڈبڑھنے سے15.39ڈگری سینٹی گریڈہوگیاہے۔ زمین کادرجہ حرارت اگراسی طرح بڑھتارہاتوآئندہ 20برسوں میں سخت موسمیاتی تبدیلیاں رونماہوگیں۔

کاربن ڈائی آکسائیڈمیتھین کلوروفلوروکاربن کی فضامیں زیادتی گلوبل وارمنگ کاباعث بن رہی ہے ۔ ماہرین نے کہاکہ موسمی تبدیلیاں نہ صرف معاشی تباہی کاپیش خیمہ ثابت ہوں گی بلکہ سمندری طوفان خشک سالی اورانتہائی شدید گرمی بھی فصلوں کوتباہ کرسکتی ہے۔ سمندرکی سطح میں اضافے کے سبب دنیا کے کئی علاقے ڈوبنے کاخطرہ بھی لاحق ہے۔

(جاری ہے)

موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پاکستان میں سیلاب اورطوفان کے سلسلے میں بھی شدت آتی جارہی ہے ۔

لہذا فضاء میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں کم سے کم60فیصدکمی لانابہت ضروری ہے۔ کوئلے کی بجائے سورج پانی اورہواسے بجلی پیداکرنے کے متباد ل ذرائع پر انحصاربڑھاناہوگا ۔ضرورت ا س امرکی ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں اوران کے اثرات سے نمٹنے کیلئے اقدامات کیے جائیں۔ زیادہ سے زیادہ درخت لگائے جائیں ۔با غیچوں اوردرختوں کی فراوانی سے ماحولیاتی آلودگی میں کمی واقع ہوتی ہے۔