بچوں کوپولیوسمیت دیگرمہلک بیماریوں سے بچانے کیلئے حفاظتی ٹیکہ جات کاکورس مکمل کراناچاہئے ،ڈاکٹر اسحاق پانیزئی

ہفتہ 7 نومبر 2015 22:58

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔7 نومبر۔2015ء)بچوں کوپولیوسمیت دیگرمہلک بیماریوں سے بچانے کیلئے حفاظتی ٹیکہ جات کاکورس مکمل کراناچاہئے تاکہ بچوں کوان موذی امراض سے محفوظ رکھاجاسکے جن بچوں کوپولیوسے بچاؤکے قطرے اور9مہلک بیماریوں سے بچاؤکے ٹیکے لگائے جاتے ہیں وہ پولیوکے مرض میں مبتلانہیں ہوتے اس حوالے سے بلوچستان میں لوگ اس حوالے سے شعوروآگاہی نہ رکھنے کی وجہ سے اپنے بچوں کوبروقت ان ٹیکہ جات اورویکسینیشن کے کورس مکمل نہیں کراتے جس کی وجہ سے یہاں بچوں کی شرح اموات ملک بھرسے زیادہ ہے اس حوالے سے میڈیاسمیت تمام مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کوعوام تک یہ معلومات پہنچانے میں اپناکرداراداکرناہوگاان خیالات کااظہارہفتے کوکوئٹہ پریس کلب میں روٹین ہیومنائزیشن کی اہمیت کے حوالے سے منعقدہ ایک روزہ سیمینارمیں ڈاکٹر اسحاق پانیزئی  سینئرصحافی سلیم شاہد،ہما خاور اور شائستہ یاسمین نے صحافیوں کوآگاہی دیتے ہوئے کہاکہ بلوچستان میں عوام میں اس سلسلے میں شعور و آگاہی کم ہونے کی وجہ سے مشکل پیش آرہی ہے انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں صرف 16 فیصد بچوں کی ہی موذی امراض سے بچاؤ کی ویکسینیشن ہوتی ہے اس لئے یہاں بچوں کی بڑی تعداد مختلف امراض کے باعث بچپن میں ہی موت کی آغوش میں چلی جاتی ہے انہوں نے کہاکہ لوگ پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کیلئے تو کوشاں رہتے ہیں مگر وہ دیگر امراض سے بچاؤ کے ٹیکے بچوں کو لگوانے میں زیادہ دلچسپی نہیں لیتے اگر بچوں کو خسرہ  تپ دق ،خناق،کالی کانسی،تشنج،یرقان ،سمیت دیگرامراض سے بچاؤ کے ٹیکے لگوائے جائیں تو انہیں پولیو وائرس بھی متاثرنہیں کرسکتا اس سلسلے میں علماء کرام قبائلی عمائدین سیاسی قائدین سمیت میڈیا کا کردار بھی انتہائی اہمیت کا حامل ہے ان کے ذریعے لوگوں میں شعور آئیگا اور وہ حکومت سے حفاظتی ٹیکہ جات کے بندوبست کا مطالبہ کرینگے انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں سالانہ6ملین بچے پیدا ہوتے ہیں جو پیدائش سے لیکر 15ماہ تک نو مختلف بیماریوں کے ٹیکہ جات اورویکسینیشن گاوی تنظیم اور ای پی ایچ آئی عوام کومفت فراہم کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ ای پی ایچ آئی کے زیر اہتمام اس وقت 442یونین کونسل میں باقاعدہ سینٹر زقائم ہیں جن میں 213ویکسینٹر کام کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ18ہزار بچے نمونیا کا شکار ہو کر لقمہ اجل بن جاتے ہیں اسی طرح22ہزار بچے جاں بحق ہو جاتے ہیں حکومت اور والدین بچوں کے مستقبل کوبچانے کیلئے اقدامات کریں اور والدین اپنے بچوں کو ویکسینیشن ضرور پلوائیں انہوں نے کہاکہ اس سے قبل چارممالک افغانستان‘پاکستان‘بھارت اور نائیجریا میں پولیو کا وائرس پایاجاتاتھالیکن بھارت اور نائیجریا نے اپنے ملک پر کنٹرول کیا اور پولیو سے پاک کردیاگیا افغانستان اور پاکستان کے بارے میں مختلف ڈونرز بڑی سرگرمی سے پولیو سے چھٹکارا حاصل کوشاں ہیں انہوں نے صحافیوں پر زور دیا کہ وہ روٹین ہیومنائزیشن کے سلسلے میں اپنی پیشہ وارانہ خدمات اور صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے لوگوں کو زیادہ سے زیادہ شعور و آگاہی فراہم کریں