سرکاری تعلیمی اداروں میں پینٹ شرٹ بطور یونیفارم رائج کرنے کی تجویز کو سختی سے مسترد کرتے ہیں،امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا مشتاق احمدخان
پیر 9 نومبر 2015 20:54
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔9 نومبر۔2015ء) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا مشتاق احمدخان نے کہاہے کہ صوبائی حکومت کی طرف سے سرکاری تعلیمی اداروں میں پینٹ شرٹ بطور یونیفارم رائج کرنے کی تجویز کو سختی سے مسترد کرتے ہیں۔ اس سلسلے میں نہ ہمیں اعتماد میں لیا گیا ہے اور نہ ہی کوئی مشورہ کیا گیا ہے۔ یہ تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کے درمیان ہونے والے معاہدے کی شق نمبر 8کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
ہم نے اپنے وزراء کو ہدایت کردی ہے کہ اس مسئلے کو کابینہ اجلاس میں اٹھائیں۔ جماعت اسلامی کی قیادت وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک سے ملاقات کرکے اپنے تحفظات سے آگاہ کرے گی۔ تعلیم عقیدے، قومی اقدار، روایات اور ثقافت کے تحفظ کا ذریعہ ہے ۔ اپنی اقدار اور روایات کو کسی صورت مسخ نہیں ہونے دیں گے۔(جاری ہے)
تعلیم کی امریکنائزیشن کسی صورت قبول نہیں۔
حکومت سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں میں قومی لباس کو بطور یونیفارم رائج کرے۔وزیر تعلیم پینٹ شرٹ کے نفاذ سے تعلیم کے فروغ کے لئے اپنے اچھے اقدامات کو دریا برد نہ کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے المرکز الاسلامی سے جاری کئے گئے اپنے ایک بیان میں کیا۔ مشتاق احمدخان نے کہا کہ تاریخ اس بات پر شاہد ہے کہ قومیں ہمیشہ اپنے اقدار ، روایات اور زبان ہی کی بنیاد پر ترقی کرتی ہیں۔ دوسری قوموں کی نقالی صرف غلامانہ ذہنیت پیدا کرتی ہے۔ اس سے قوموں میں احساس کمتری پیدا ہوتا ہے۔ ہم اپنی آئندہ نسلوں کو احساس کمتری کا شکار نہیں ہونے دیں گے۔ پرائی زبان اور پرائے لباس میں ترقی ڈھونڈنا بھول پن ہے۔ حکومت پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں قومی لباس شلوار قمیض کو رائج کرے اور پینٹ شرٹ پر پابندی لگائے۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملکی نصاب اور انگریزی زبان کی وجہ سے ملک میں طبقاتی نظام نے جنم لیا ہے جس کی وجہ سے عام آدمی اور حکمرانوں کی سوچ میں ایک خلیج پیدا ہوگئی ہے۔ غیر ملکی زبان کی وجہ سے عام طالبعلم اعلیٰ امتحانات میں قابلیت کے ہونے کے باوجود پیچھے رہ جاتا ہے۔ اس وقت ملک میں سب سے بڑی ضرورت قومی ہم آہنگی اور اتحاد و اتفاق کی ہے۔ ایک نظام، ایک نصاب اور ایک زبان کے ذریعے طبقاتی تقسیم کو ختم کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا یہ فرض ہوتا ہے کہ قومی اقدار اور ثقافت کو فروغ دے ۔ جلد بازی میں حکومت ایسے فیصلے نہ کرے جن کے مضمرات پر غور نہیں کیا گیا۔ غیر ملکی لباس کے رائج ہونے سے ہمارے معاشرے پر نہایت بھیانک اثرات مرتب ہوں گے۔ صوبہ کے دیہی اور دوردراز کے علاقوں میں یہ لباس تعلیم کے راستے میں سب سے بڑی رکاؤٹ ثابت ہوگی۔متعلقہ عنوان :
مزید قومی خبریں
-
قائد ن لیگ کے دیرینہ ساتھی ،سابق ایم این اے میاں افضل حسین تارڑدل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے
-
رواں سال مسلسل چوتھے مہینے میں بھی مختلف موبائل فونز کی قیمتوں میں کمی
-
ق*نصف درجن شادیاں کرنے والی دلہن گروہ سمیت گرفتار ۔ عدالت نے مقدمہ ڈسچارج کردیا
-
نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹروے پولیس میں ملازمتوں کی تاریخ میں توسیع کردی گئی ہے، ترجمان
-
نادرا کا سائبر سیکیورٹی سسٹم مزید مضبوط کرنے کا فیصلہ
-
طاقت کی دھمکیوں سے نہ کسی کو فائدہ ہوا اور نہ ہوگا،اعظم نذیر تارڑ
-
ْاسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کی خواہش نے پی ٹی آئی کا اصل چہرہ بے نقاب کر دیا،رانا تنویر حسین
-
ووٹ کو عزت ملی ہوتی تو 8 فروری کو نتائج مختلف ہوتے، جاوید لطیف
-
پی ٹی آئی فوج کے بعد حکومت سے بھی مذاکرات کریگی، فیصل واوڈا
-
پاکستان ڈیجیٹل کرنسی کی جانب جانے کا سوچ رہا ہے، وزیر خزانہ
-
p تحریک انصاف کا 3مئی کو فیصل آباد میں جلسہ عام کا اعلان
-
پاکستان کو نمایاں مشکلات کا سامنا ہے،ایم ڈی آئی ایم ایف
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.