قدرت کے کاموں میں مداخلت کے نتیجہ میں گلوبل وارمنگ کا مسئلہ پیدا ہوا ہے، ڈاکٹر عمیربن ضمیر
سردی کے موسم میں گھروں کو زیادہ گرم نہ کریں، گرم پانی کا استعمال کم کریں،درخت کاٹنے سے گریز کریں ، عالمی حدت میں اضافہ کی بناء پر پیدا ہونیوالی صورتحال سے موثر طور پر نمٹنے کیلئے انرجی کم سے کم استعمال کی جائے،سیمینار سے خطاب
جمعہ 13 نومبر 2015 23:06
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13 نومبر۔2015ء) قدرت کے کاموں میں مداخلت،انرجی کا زیادہ استعمال،بڑی مقدار میں کاربن ڈائی اکسائیڈ خارج کرنا،گرین ہاوس گیسز کا زیادہ مقدار میں ماحول میں اضافہ اور شہری آبادی کو وسیع کرنے کے لئے جنگلات کا کاٹنا عالمی حدت میں اضافہ کی بنیادی وجہ ہیں جس کی بنا پر دنیا بھر میں موسموں کی تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں۔
یہ بات جامعہ کراچی کے جغرافیہ کے شعبہ کے ڈاکٹر عمیر بن ضمیر نے گزشتہ شام محمد علی جناح یونیورسٹی کراچی کے بزنس ایڈمنسٹریشن کے شعبہ کے زیر اہتمام عالمی حدت کے موضوع پر ہونے والے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے بتائی۔سیمنار سے انسٹیٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی کراچی کے سربراہ ڈاکٹر بدر منیر غوری نے بھی خطاب کیا۔(جاری ہے)
ڈاکٹر عمیر نے عام لوگوں کو مشورہ دیا کہ عالمی حدت میں اضافہ کی بنا پر پیدا ہونے والی صورتحال سے موثر طور پر نمٹنے کے لئے انرجی کم سے کم استعمال کریں، سردی کے موسم میں گھروں کو زیادہ گرم نہ کریں، گرم پانی کا استعمال کم کریں،درخت کاٹنے سے گریز کریں اور زیادہ سے زیادہ درخت اگائیں، چیزیں نئی بنانے کے بجائے ان کی ری سائیکلنگ کی جائے ،گاڑیوں کے استعمال میں کمی کریں اور کارخانیسے بغیر فلٹر کیا دھواں خارج نہ کرنے کے اقدامات پر توجہ دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ فضاء میں زیادہ سے زیادہ مقدار میں کاربن ڈائی اکسائیڈ گیس خارج کرنے کی بنا پر عالمی حدت میں اضافہ ہو رہا ہے جس کے نتیجے میں گلیشئیر پگھلنا شروع ہوگئے ہیں اور اسی وجہ سے دنیا بھر میں سیلابوں اور بارش کی شدت میں بھی اضافہ ہو گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں گلگت کا علاقہ جو کہ دنیا بھر میں وہ واحد علاقہ ہے جہاں بہت زیادہ جانور اور حیاتیات پائی جاتی ہے عالمی حدت میں اضافہ کی وجہ سے سب زیادہ متاثر ہوا ہے جہاں گلیشئیر پگھلنے سے پاکستان میں 2010 اور 2012میں تباہ کن سیلاب آئے تھے۔ڈاکٹر بدر منیر غوری نے کہا کہ زمین کے درجہ حرارت میں بتدیج اضافہ کو عالمی حدت یا موسموں کی تبدیلی کہا جاتاہے ،عام طور پر زمین کا درجہ حرارت 59 درجہ فارن ہائیٹ یا 13 درجہ سینٹی گریڈ ہوتا ہے،گرین ہاوس گیسز فضاء میں دیگر گیسز کی حدت کو کنٹرول کرتی ہیں اور اگر وہ یہ نہ کریں تو زمین کا درجہ حرارت زیرو درجہ فارن ہائیٹ ہو سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ گلوبل وارمنگ کی بنا پر سمندروں میں پانی کی سطح بلند ہورہی ہے،موسموں کے اوقات تبدیل ہورہے ہیں ،بیماریوں میں اضافہ ہو رہا ہے،سمندری طوفان بڑھ رہے ہیں،جانوروں کے روئیے تبدیل ہو رہے ہیں ،درخت اور جانور بڑی تعداد میں معدوم ہوتے جارہے ہیں اور الرجیز دن بدن بدترین ہوتی جارہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ گلوبل وارمنگ کا مقابلہ کرنے کے لئے گلئیشرز کی حرکات و سکنات جانچنے کے لئے مختصر اور لمبی مدت کے اقدامات کئے جائیں، فضاء میں کاربن ڈائی اکسائیڈ کے کم سے کم خارج کرنے پر توجہ دی جائے،گھریلو اور صنعتی مقاصد کے لئے استعمال ہونے والے پانی کی ری سائیکلنگ کی جائے اور پانی محفوظ کرنے کے مناسب انتظامات کئے جائیں۔مزید اہم خبریں
-
بھارت اور پاکستان ایک دن آزاد ہوئے آج وہ سپرپاور بننے کے خواب دیکھ رہا ہے اور ہم دیوالیہ پن کا شکار ہیں
-
گرمیوں میں سردی والا موسم، کئی سیاحتی مقامات پر برفباری سے سردی لوٹ آئی
-
خیبرپختونخواہ میں بلدیاتی ضمنی الیکشن، تحریک انصاف کلین سوئپ کرنے میں کامیاب
-
مرغی کے گوشت کی قیمت 1200 روپے کی ہوشربا سطح تک پہنچ گئی
-
نوازشریف کے پارٹی صدر بننے کا مطلب مزاحمتی بیانیہ نہیں ہے
-
موبائل ایپ پاک حج سے تمام انتظامات پیپر لیس کر دیے ، رہنمائی اور شکایات مکمل آٹومیٹ ہونگی
-
آرمی چیف سے ترک کمانڈر جنرل کی ملاقات، دفاعی تعلقات مضبوط بنانے کا عزم
-
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے ترک بری افواج کے کمانڈر جنرل سیلکوک بیریکتر اوغلو کی ملاقا ت، باہمی دلچسپی کے امور اور دوطرفہ دفاعی تعاون کو مزید بڑھانے کے اقدامات پر تبادلہ خیال
-
آرامکو نے گو پٹرولیم کے 40 فیصد حصص کا حصول کر لیا
-
صدر آصف علی زرداری نی ترک بری افواج کے کمانڈر ،جنرل سیلکوک بایراکتار اوغلو کو نشان پاکستان (ملٹری) سے نوازا
-
غزہ میں مستقل امن قائم کیے بغیر دنیا میں امن قائم نہیں ہو سکتا ، شہبازشریف
-
آئی ایم ایف نے پاکستان کیلئے 1.1 ارب ڈالر قسط کی منظوری دے دی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.