دنیا بھر کو رُلا دینے والی تصویر ۔۔۔ باپ بیٹے کی شہریت کے حوالے سے متضاد اطلاعات۔ برطانوی اور جرمن میڈیا نے دونوں کے پاکستانی ہونے کا دعوی کر دیا!
پیر 23 نومبر 2015 14:39
برلن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔23 نومبر۔2015ء) سوشل میڈیا پر روٹی کا ٹکڑا ہاتھ میں لیے روتے ہوئے شخص کی بچے کے ساتھ تصویر نے دنیا بھر کو رُلا دیا ہے. لیکن ان دونوں کی شہریت کا معمہ حل نہیں ہو سکا۔ اب ایک برطانوی اخبار کے مطابق یہ تصویر ایک پاکستانی باپ بیٹے کی نکلی جو بہتر مستقبل کے لیے پاکستان چھوڑ گئے تھے ،پاکستانی خاندان کو یونان اور مقدونیہ کی سرحد سے آگے نہیں جانے دیا جا رہاکیونکہ سربیا اور مقدونیہ نے صرف تین جنگ زدہ ممالک شام ، عراق اور افغانستان کے شہریوں کو داخلے کی اجازت دی ہے ۔
پناہ گزینوں کا معاملہ آئے روز شدت اختیار کرتاجارہاہے، سوشل میڈیا پر روٹی کا ٹکڑاہاتھ میں لیے روتے ہوئے شخص کی پہچان جرمن میڈیا سامنے لے آیاہے اور انکشاف ہواہے کہ باپ بیٹا پاکستانی ہیں تاہم ان کی مزید شناخت نہیں ہوسکی۔(جاری ہے)
جرمن
میڈیا کے مطابق زیرنظرتصویر میں پاکستانی مہاجر بچہ آہستہ سے اپنے باپ کی پیشانی پر اپنا نرم و نازک ہاتھ پھیر رہا ہے، زمین پر بیٹھا باپ ہاتھ میں روٹی کا ٹکڑا پکڑے زار و قطار رو رہا ہے اور اْنہوں نے بہتر مستقبل کے لیے پاکستان چھوڑا تھا۔جرمنی کے مشہور اخبار ’بِلڈ‘ کے مطابق یہ تصویر ایک پاکستانی باپ اور اس کے بچے کی ہے اور اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ مہاجرین کا بحران دن بہ دن کتنا غمناک ہوتا جا رہا ہے۔ اس پاکستانی خاندان کو یونان اور مقدونیہ کی سرحد سے آگے نہیں جانے دیا جا رہاکیونکہ سربیا اور مقدونیہ نے صرف تین جنگ زدہ ممالک شام ، عراق اور افغانستان کے شہریوں کو داخلے کی اجازت دی ہے جبکہ دیگر سرحد پر ہی کسی معجزے کے منتظر ہیں۔ جرمن میڈیا نے تصویر میں نظر آنے والے پاکستانی باپ اور بیٹے کے نام تو نہیں بتائے، صرف یہ یقین کے ساتھ کہا گیا ہے کہ ان کا تعلق پاکستان سے ہے۔بتایا گیا ہے کہ پاکستانی باب بیٹے کی یہ تصاویر اس وقت لی گئیں جب پاکستانیوں اور مراکش کے مہاجرین کی طرف سے سرحد عبور کرنے کے لیے احتجاج کیا جا رہا تھا۔میڈیا اطلاعات کی مطابق گزشتہ جمعرات سے یونان اور مقدونیہ کی سرحد پر سینکڑوں پاکستانی اور دیگر ملکوں سے تعلق رکھنے والے مہاجرین سرحد پار کرنے کے انتظار میں ہیں لیکن پولیس نے انہیں ایسا کرنے سے روک رکھا ہے۔ مقدونیہ اور سربیا مہاجرین کے زیر استعمال ’بلقان کے روٹ‘ کے ممالک ہیں۔ اسی راستے سے ہزارہا مہاجرین یورپی یونین میں داخل ہو رہے ہیں۔
متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
لاہور میں پولیس اہلکار نے گولی مارکرخودکشی کرلی
-
ملکی معیشت کو صحیح سمت پر لیجانے کیلئے کڑوی گولیاں نگلنی پڑیں گی‘ احسن اقبال
-
آئین کی بالادستی سے ہی ملک آگے بڑھے گا، عوام کو اپنے نمائندے منتخب کرنے کا اختیار ہونا چاہیے، چیئرمین سینیٹ
-
وزیراعظم اور امیر کویت کے درمیان ملاقات
-
پاکستان میں غیر معیاری ادویات کا مسئلہ
-
ہمارے مسالے مضر صحت نہیں، بھارتی کمپنی ایم ڈی ایچ
-
کیا انتظامی عہدے کیلئے حکمران خاندان سے ہونا ہی واحد شرط ہے؟
-
غزہ میں جنگ بندی کی کوششوں میں تیزی
-
مولانا فضل الرحمان نے آئندہ لائحہ عمل کے اعلان کی تاریخ دیدی
-
وزیراعظم محمد شہبازشریف سے آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا کی ملاقات ، گزشتہ سال اسٹینڈ بائے ارینجمینٹ کے حوالے سے وزیراعظم کے قائدانہ کردار کی تعریف
-
وزیراعظم کی سعودی حکام سے ملاقاتوں میں پاکستان میں مزید سرمایہ کاری پر اتفاق
-
دبئی ایئر پورٹ کا اگلے دس سال میں المکتوم ایئرپورٹ منتقلی کا منصوبہ تیار
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.