فیصل آباد،گورنمنٹ کالج میں ’’عالمی انسداد کرپشن ڈے ‘‘ کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد

بدھ 9 دسمبر 2015 23:09

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔09 دسمبر۔2015ء) گورنمنٹ کالج یونیورسٹی میں ’’عالمی انسداد کرپشن ڈے ‘‘ کے حوالے سے ایک سیمینارمنعقد ہوا جس سے وائس چانسلر جی سی یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد علی نے کرپشن پر ایک فکر انگیز خطاب کیا انہوں نے کہا کہ کرمیرے فرائض منصبی میں ہے کہ مجھے آپ کو کس آنکھ سے دیکھنا چاہیئے میں آپ کا باپ ہوں اوراگر میں آپ کو باپ کی آنکھ سے نہیں دیکھتا تو یہ بھی کرپشن اور خلاف عدل ہے ہر جگہ پر انٹی کرپشن ڈے ہو رہا ہے کہ اس ملک کو دہشت گردی اور کرپشن نے تباہ کیا ہے جب ہم کرپشن کی بات کرتے ہیں تو پھر مالی کرپشن بھی ہے لیکن ہمیں اس کے علاوہ بھی کرپشن کے خلاف متحد ہونا پڑے گا اگرہم نے نماز نہیں پڑھی تو یہ سمجھیں کہ ہم نے کرپشن نہیں کی انہوں نے مدلل انداز میں کہا کہ معاشرہ اسلام کی طرف تب جائے گا جب ہم بحیثیت قوم ان بات کو اپنے لئے فرض لیں کہ عزت کا معیار دولت اور طاقت نہیں ہے بلکہ علم و تقویٰ ہے انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی شخص طاقتور اور عہدے والاہے مگر وہ کرپٹ ہے تو ایسے شخص سے دور رہیں اس سے ملنا جلنا چھوڑدیں اسے اپنی کمیونٹی سے نکال دیں تو بھی کرپشن پر قابو پاسکتے ہیں ،وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر محمد علی نے پیغمبر اسلام کے فرمان کا حوالہ بھی دیا’ عزت کا معیار علم وتقویٰ ‘ہے اوران تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر ہم اپنے اپنی زندگیوں میں انقلاب لا سکتے ہیں معاشرے کے امیج اور سوچ کو بہتر کرناضروری ہے مالی طور پر کرپٹ لوگوں سے خود کو الگ کرنا چاہیئے ہم اپنے معاشرہ میں اردگرد دیکھیں کہ کہیں کرپشن ہے تو اس کو جسمانی طور پر روکیں اس کی مذمت کریں میں ساری کرپشن کی بات کرتاہوں میں تو اس حد سمجھتا ہوں کہ گلیوں میں گند ڈالنا بھی کرپشن ہے آج دنیاہم پر نظر رکھتی ہے کہ مسلمان شدت پسندلوگ ہیں کہ یہ لوگ خون بہاتے ہیں ہم تو اس مذہب اور پیغمبر کے پیروکار ہیں جو ہمیں ناجائز پانی تک بہانے سے روکتاہے تو ہم کسی کا خون کیسے بہا سکتے ہیں ، سب سے بڑی بات کہ ہمارہ معاشرہ جمہوریت کی طرف جا رہا ہے اسی طرح صحیح نمائندے کو ووٹ نہ دینا بھی کرپشن ہے انسان کو محبت کرنیوالا ہونا چاہیے آج ہم اس بات کا عہد کریں کہ بحیثت انفرادی پاکستانی ہم کسی طور کرپشن نہیں کریں گیاور ہمیں تہیہ کرنا چاہیئے ہم جھوٹ نہیں بولیں گے، چوری نہیں کریں گے اور کسی کو دھوکہ نہیں دیں گے اور ہم کرپشن نہیں کریں گے اورنہ ہی کرپشن برداشت کریں گے اسی صورت میں ہم ایک اچھے مسلمان ہوں گے اور پھر کرپشن نہیں ہو گی۔

متعلقہ عنوان :