3 ہزارسے زائدمدارس کے اساتذہ نے” فورتھ شیڈول“کو انتقام قرار دے دیا

حکومتی ادارے دینی مدارس کے اساتذہ، مہتمم، علماء، قرا، آئمہ کو ہراساں کرنے کا سلسلہ بند کریں اوربلاجواز مقدماتختم کئے جائیں،مطالبہ

ہفتہ 12 دسمبر 2015 16:55

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔12دسمبر۔2015ء) 3 ہزارسے زائدمدارس کے اساتذہ نے” فورتھ شیڈول“کو انتقام قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ حکومتی ادارے دینی مدارس کے اساتذہ، مہتمم، علماء، قرا، آئمہ کو ہراساں کرنے کا سلسلہ بند کریں اوربلاجواز مقدمات ختم کئے جائیں ۔حکومت پنجاب کی جانب سے مدارس پر بلاجواز چھاپوں، مہتمم حضرات اساتذہ کی گرفتاریوں، جھوٹے مقدمات، دہشت گردی میں ملوث کرنے اور فورتھ شیڈول میں شامل کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اہل دین کے ساتھ غیرمنصفانہ وآئین کے منافی سلوک پر حکومت کو” تنبیہ “ کرتے ہیں کہ ایسے ہتھکنڈوں سے باز نہ آنے پر لاکھوں طلبا سڑکوں پر ہونگے۔

وفاق المدراس العربیہ پاکستان سمیت پاکستان کی مذہبی و مسلکی دینی جماعتوں کے 3 ہزارسے زائدمدارس اساتذہ نے” فورتھ شیڈول“کو انتقام قرار دے دیا ہے جبکہ مطالبہ کیا ہے کہ حکومتی ادارے دینی مدارس کے اساتذہ، مہتمم، علماء، قرا، آئمہ کو ہراساں کرنے کا سلسلہ بند کریں اوربلاجواز درج مقدمات ختم کئے جائیں ۔

(جاری ہے)

دینی مدارس کے 40 لاکھ طلباء وطالبات علم ودانش اور خیر کے مراکز ہیں۔ جو اسلامی جمہوریہ پاکستان کے متفقہ اسلامی آئین کی پاسداری کرنا اپنے ایمان کا حصہ سمجھتے ہیں۔دینی حلقے کے مطابق وہ پاکستان کے سب سے زیادہ وفادار ہیں۔تاہم انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت کو بنگلہ دیش میں پاکستان سے محبت والوں کو پھانسیوں کے خلاف عالمی سطح پر آواز اٹھانی چاہئے۔