پاکستان میں گنے کی پیداوار سری لنکا کے برابر لے کر جائیں گے، ڈاکٹر عابد محمود

بدھ 16 دسمبر 2015 16:43

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔16دسمبر۔2015ء) پاکستان میں گنے کی پیداوار سری لنکا کے برابر لے کر جائیں گے۔ سری لنکا میں گنے کی پیداوار آبپاش علاقہ جات میں 100ٹن فی ہیکٹر ہے جو کہ پاکستان میں گنے کی پیداوار63ٹن فی ہیکٹر سے زیادہ ہے حالانکہ پاکستان چینی کی پیداوار میں خود کفیل ہے لیکن اس کی پیداوار میں مزید اضافہ کرکے اس کی برآمدسے کثیر زرمبادلہ حاصل کیا جاسکتا ہے۔

پاکستان میں چینی کی پیداوار تقریباً 51ملین ٹن سالانہ ہے جبکہ چینی کی ملکی ضرورت 40ملین ٹن سالانہ ہے ۔ گنے کی زیادہ پیداوار کے حصول میں حائل رکاوٹوں کو دور کرکے گنے کی فی ایکڑ پیداوار بڑھائی جاسکتی ہے۔اس کے لیے زرعی ماہرین کی تربیت بہت ضروری ہے اس سلسلہ میں سری لنکا کے زرعی سائنسدانوں کو 20دن کے لیے پاکستان دعوت دی ہے اپنے زرعی سائنسدانوں کو بھی حسب روائت سری لنکا بھجوائیں گے ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر عابد محمود ڈائریکٹر جنرل زراعت ریسرچ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد نے پنجاب زرعی تحقیقاتی بورڈ کے تعاون سے جاری گنے کی پیدوار میں اضافہ کے بارے میں جاری پروجیکٹ کے تحت سری لنکا کے سہ رکنی زرعی سائنسدانوں کی ٹیم کی ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آبادمیں آمد کے موقع پر کیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سری لنکا کے زرعی سائنسدان ماضی میں بھی ایک دوسرے ممالک کے دورے کرتے رہے ہیں اور آئندہ بھی اسے جاری رکھا جائے گا۔ سری لنکن وفد میں کمارا جی تھی لنکا آریا وانشو انجینئر مشینی آلات، مس اینے ساری سمیدا تھشاری پلانٹ پتھالوجی اور مس چنچلا انٹو مالوجی شامل ہیں۔ سری لنکن زرعی سائنسدانوں کی ٹیم اپنے 20روزہ قیام کے دوران پاکستان میں گنے کی بیماریوں ،نقصان رساں کیڑوں کے کنٹرول اور گنے کی فی ایکڑ پیداوار بڑھانے میں زرعی مشینری کے استعمال کے سلسلہ میں شوگر کین ریسرچ انسٹی ٹیوٹ فیصل آباد کے زرعی سائنسدانوں سے معلومات شیئر نگ کے علاوہ شوگر کین کے بارے میں ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لے گی اورسری لنکا اور پاکستان کی شراکت سے گنے کی 90اقسام میں سے پاکستان کی آب وہوا اور موسمی مطابقت کے مطابق گنے کے صحیح النسل بیج کے لیے بہترین اقسام کا انتخاب کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :