پاکستان میں ہر سال 40 ہزار خواتین چھاتی کے سرطان کے باعث انتقال کرجاتی ہیں، دنیا بھر میں ایک کروڑ 70 لاکھ خواتین چھاتی کے امراض میں مبتلا ہیں، پاکستا ن میں 9خواتین میں سے ایک اس مرض کا شکار ہے
ڈاکٹر رخشندہ اور ڈاکٹر ناصرہ تجمل کاسیمینار سے خطاب
پیر 21 دسمبر 2015 23:04
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔21 دسمبر۔2015ء) معروف طبی ماہرین نے کہاہے کہ پاکستان میں ہر سال 40 ہزار خواتین چھاتی کے سرطان کے باعث انتقال کرجاتی ہیں دنیا بھر میں ایک کروڑ 70 لاکھ خواتین چھاتی کیامراض میں مبتلا ہے پاکستا ن میں 9خواتین میں سے ایک اس مرض کا شکار ہے ۔پاکستان میڈیکل انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز مز کی سرجن ڈاکٹر رخشندہ اور ڈاکٹر ناصرہ تجمل نے آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ ( او جی ڈی سی ایل ) کے میڈیکل سروسز ڈیپارٹمنٹ کے زیر اہتمام چھاتی کے امراض سے بیداری کے لئے ہیڈ آفس اسلام آباد میں منعقدہ ایک سیمینار میں کیا۔
تقریب میں زاہد مظفر چیئرمین او جی ڈی سی ایل بورڈ کی بیگم عابدہ زاہد نے خصوصی طور پر بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔(جاری ہے)
اس سیمینار کا مقصد خواتین کو چھاتی کے امراض کے بارے میں شعور کو اجاگر کرنا تھا۔ تا کہ خواتین بذات خود بروقت ڈاکٹر سے معائینہ کروائیں ، طرز زندگی تبدیل کریں ، وزن کو کنٹرول کریں اور بیماری کے خاتمے کے لئے مثبت رویہ اختیار کریں۔
اسلام آباد ہستال پیمز کی سرجن ڈاکٹر رخشندہ نے شرکاء کو چھاتی کے سرطان کی ابتدائی تشخیص کے بار میں آگاہ کیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر ناصرہ تجمل چیف میڈیکل آفیسر او جی ڈی سی ایل نے چھاتی کے امراض سے آگاہی کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور اسکے مضمرات کے بارے میں حاضرین کوآگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ چھاتی کے امراض میں چھاتی کا سرطان پاکستان میں خطرناک حد تک بڑھ چکا ہے۔ جبکہ دنیا بھر کی خواتین میں چھاتی کا سرطان بہت ہی عام سا مرض ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں 1.7 ملین خواتین اس مرض کا شکار ہیں۔ جس کا تعلق جینیاتی ، ثقافتی ، ماحولیاتی اور طرز زندگی سے ہے۔ اس کے علاوہ بھی بہت سی وجوہات ہیں ، جن میں مختلف جینیاتی نسلی اور جغرافیائی علاقہ کا بھی عمل دخل ہوتا ہے۔ ڈاکٹر ناصرہ نے کہا کہ پاکستان میں چھاتی کا سرطان دیگر ایشائی ممالک کی نسبت زیادہ ہے۔ 9 میں سے ایک عورت اس مرض میں مبتلا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھاتی کا مرض پاکستان میں بھی بہت عام ہے۔ مختلف جائزوں سے پتہ چلتا ہے کہ ملک بھر میں چالیس ہزار خواتین اس مرض کی وجہ سے انتقال کر جاتی ہیں۔ ڈاکٹر ناصرہ تجمل نے شرکاء کو بتایا کہ انہوں نے او جی ڈی سی ایل میڈیکل سنٹر میں چھاتی کے امراض کے بارے میں ایک پریزنٹیشن کا اہتمام کیا۔ جس میں مریضوں کا معائینہ کیا گیا ، چھاتی کے خود معائینہ کرنے کا عملی طور پر مظاہرہ کیا گیا ، مشورہ کیا گیا ، بروشرز تقسیم کیے گئے اور سوال پوچھنے والے مریضوں کی حوصلہ افزائی کی گئی۔اس پریزنٹیشن میں تقریباً 114 خواتین نے شرکت کی جس میں او جی ڈی سی ایل کے علاوہ بھی خواتین کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر سابق چیئرمین او جی ڈی سی ایل ذکاء الدین ملک کی بیگم روحی ذاکاء الدین نے چھاتی کے امراض کا جلدی معائینہ کروانے پر زور دیا اور انہوں نے اپنے چھاتی کے مرض کے بارے میں خواتین کو آگاہ کیا۔ اس موقع پر سابق مینجر میڈیکل سروسز ڈاکٹر طاہرہ سلیم نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موٹاپائے کو بچپن ہی سے کنٹرول کرنا چاہیے۔ چونکہ چھاتی کا مرض دو سال کی عمر ہی سے شروع ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سادہ غذا کو عام کیا جائے اور وزن کو بڑھنے نہ دیا جائے۔ اس سے امراض سے بچا جا سکتا ہے۔مزید اہم خبریں
-
یورپی یونین کے بیس سے زیادہ رکن ممالک بجٹ خسارے کا شکار
-
ڈیرہ اسماعیل خان میں سکیورٹی فورسز کا آپریشن، 2 دہشت گرد مارے گئے
-
پوپ فرانسس وینس بینالے میں شرکت کرنے والے پہلے پوپ بن گئے
-
ملک میں گندم کی درآمد سے متعلق اہم انکشافات سامنے آگئے
-
پی ٹی آئی کا ریلیز عمران خان ٹرین مارچ کراچی سے سکھر روانہ
-
اسٹیبلیشمنٹ کے جھوٹ، فریب، بلیک میلنگ اور تشدد کی لمبی داستانیں ہیں، حماد اظہر
-
اسلام آباد ہائیکورٹ کی جسٹس بابر ستار کی امریکی شہریت کی خبروں کی تردید
-
ٹائی ٹینک کے امیر ترین مسافر کی گھڑی 1.46 ملین ڈالر میں فروخت
-
حکومت کا چینی برآمد کرنے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ
-
چیئرمین پی سی بی کا پاکستان کرکٹ ٹیم کے نئے کوچز کے ناموں کا اعلان
-
روسی تیل کی تنصیبات پر یوکرینی حملے
-
پنجاب حکومت کی صحافیوں کیلئے نئی رہائشی سکیم کی خوشخبری‘ وزیراعلیٰ اعلان کریں گی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.