پرائیویٹ سکولوں کی بے تحاشا فیسیں نہ رک سکی، وزیراعظم اور کیڈ کی نئی انتظامیہ کے بھی کوئی ثمرا ت برآمد نہ ہوسکے،رپورٹس

منگل 12 جنوری 2016 15:19

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔12 جنوری۔2016ء) وزیر اعظم کی مداخلت کے باوجود وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے پرائیویٹ سکولوں میں زیر تعلیم طلبہ کے والدین کے مسائل میں کوئی کمی نہیں آرہی اور وزارت کیڈ میں نئی منیجمنٹ کے بھی اس حوالے سے کوئی ثمرات برآمد نہیں ہوئے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ سال ستمبر میں طلبہ کے والدین نے ان پرائیویٹ سکولوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے تھے جنہوں نے اپنی فیسوں اور فنڈز میں بے تحاشا اضافہ کردیاتھا۔

جیسے ہی یہ ایشو میڈیا کی نظر میں آیا وزیراعظم نوازشریف نے احکامات جاری کردئے اور فیسوں میں اضافہ کرنے والے تعلیمی اداروں کو ایسا کرنے سے روک دیا تاہم سکول مالکان فیسوں میں اضافے سے باز نہ آئے ۔یہ معاملہ ماہ دسمبر میں اس وقت تعطل کا شکار ہوا جب کچھ سکولوں کے مالکان نے عدالت کی مد د طلب کی اور حکومتی اقدامات پر سوالات اٹھائے اس کیس میں بعض والد ین بھی فریق بنے اور عدالت میں اپنی شکایات درج کروائیں۔

(جاری ہے)

دریں اثناء پیرا ایکٹ 2013 کے نفاز پر کیڈ تذبذب کا شکار ہے اور ہچکچاہٹ کا مظاہر ہ کررہی ہے ۔اس حوالے سے کابینہ کمیٹی کا تین دفعہ اجلا س ہوا تاہم ابھی تک کوئی پیشرفت نہیں ہوسکی ہے ۔وزیرمملکت برائے کیڈطارق فضل چوہدری کا کہنا ہے کہ پرائیویٹ سکولوں کو ریگولیٹ کرنے کے لیے ڈرافٹ قوانین وضع کردئے گئے ہیں اور قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی کو پیش کردئے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ پرائیوئٹ سکولوں کے زائد چارجز روکنے کے لیے ایک میکانزم وضع کردیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :