سخت سردی کی وجہ سے درختوں کے تنوں کی چھال پھٹ جاتی ہے،باغبان باغات کو ہلکا پانی ضرور لگائیں ، محکمہ زراعت پنجاب

ہفتہ 16 جنوری 2016 11:47

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔16 جنوری۔2016ء) محکمہ زراعت پنجاب نے کہا ہے کہ سخت سردی کی وجہ سے درختوں کے تنوں کی چھال پھٹ جاتی ہے جس کی وجہ سے بھی خوراکی ترسیل خصوصاََ پتوں کے ذریعہ بننے والے نشاستی یعنی کاربو ہائیڈریٹس پودوں کے تمام حصوں تک نہیں پہنچ پاتے اور پودوں کی صحت پر مضر اثرات پڑتے ہیں اور یہ کمزور ہو کر مائل بہ انحطاط ہو جاتے ہیں باغبانوں کو چاہیے کہ ایسی صورت حال میں باغات کو ہلکا پانی ضرور لگائیں۔

ترشاوہ پھلوں کی اقسام میں کاغذی لیموں زیادہ متاثر ہوتا ہے لہٰذا کاغذی لیمن کے پودوں کو سر کنڈا وغیرہ سے ڈھانپ دیں۔ جد ید دور میں سفید پولی تھین سے پودے کو ڈھانپا جا سکتا ہے۔ بڑے درختوں مثلاً شیشم، سکھ چین کی ٹہنیاں کاٹ کر چاروں طر ف سے پودے کو ڈھانپ لینا چاہیے۔

(جاری ہے)

اگر بانس کے تنے دستیاب ہوں تو دونوں مخالف سمیت میں بانس کو زمین میں گاڑ کر چوٹیوں کو ملا دینا چاہیے اس طریقے سے لیموں کے پودوں کو شدید سردی سے بچایا جا سکتا ہے۔

رات کو گھاس پھوس لگانے سے پودوں کو کورے سے بچایا جاسکتا ہے۔ شدید سردی کی وجہ سے کنو کے پودے پر کھڑا پھل نرم اور پلپلا ہو جاتا ہے پانی لگانے سے پودوں میں سردی کے خلاف قوت مدافعت بڑھ جاتی ہے۔ شدید سردی یا کورے کی لہر سے چھوٹی نرسری کو بچانا بہت ضروری ہو جاتا ہے غفلت کی صورت میں تمام نرسری تھوڑے دنوں میں سردی سے سٹر جاتی ہے۔ چھوٹی نرسری کو پولی تھین سے ڈھانپ کر سردی کی شدید لہر سے بچانا چاہیے۔ شدید سردی اور کورے کی صورت میں پودے کی کانٹ چھانٹ وقتی طور پر روک دینی چاہیے تاکہ پودے کی قوت مدافعت کو برقرار رکھا جا سکے۔ پودے کے تنوں کی نچلی طرف یعنی سطح زمین سے اڑھا ئی ۔ تین فٹ بورڈو پیسٹ لگانے سے موسم سرما میں تنے کی چھال پھٹنے کا احتمال بہت کم ہو جاتا ہے۔

متعلقہ عنوان :