پشاور میں سالانہ ترقیاتی پروگرام 2015-16 کا ششماہی جائزہ اجلاس
رواں ترقیاتی پروگرام کا کل حجم 175بلین روپے ہے جس میں سے پچھلے سال دسمبر تک 75.9بلین روپے جاری، 48.6بلین ترقیاتی منصوبوں پر صرف کئے گئے ہیں، وزیراعلی کے پی کے
بدھ 2 مارچ 2016 20:15
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔02 مارچ۔2016ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے منصوبوں کیلئے مختص فنڈز کے فعال استعمال کو یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے ترقیاتی منصوبوں کو غیر ضروری طور پر التواء کا شکار کرنے کے رجحان کو ختم کرنے کا حکم دیا ہے۔ وہ سول سیکرٹریٹ پشاور میں سالانہ ترقیاتی پروگرام 2015-16 کے ششماہی جائزہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔
اجلاس میں صوبائی وزراء، چیف سیکرٹری اور انتظامی سیکرٹریوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں منصوبوں کیلئے مختص فنڈز، کام کے رفتار اور منصوبوں پر عملدرآمد میں حائل روکاوٹوں پر بحث کے علاوہ ترقی کے عمل کو تیز کرنے کیلئے ہدایات دی گئی۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری اعظم خان اور سیکرٹری محکمہ منصوبہ بندی و ترقی ظفر علی شاہ نے اجلاس کو بریفنگ دی۔(جاری ہے)
سیکرٹری محکمہ منصوبہ بندی و ترقی نے اجلاس کو سالانہ ترقیاتی پروگرام کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ رواں ترقیاتی پروگرام کا کل حجم 175بلین روپے ہے جس میں سے پچھلے سال دسمبر تک 75.9بلین روپے جاری جبکہ 48.6بلین ترقیاتی منصوبوں پر صرف کئے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں کل 1553منصوبے شامل ہیں جن میں 915جاری اور 638نئے منصوبے ہیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ 50 فیصد منصوبوں کے منتظمین نے مانیٹرنگ اینڈ ایوالویشن رپورٹ کا جواب دیا ہے جبکہ منصوبوں پر کام کی رفتار کا جائزہ مختلف سطح کے اجلاسوں میں لیا گیا۔ منصوبوں پر کام کے رفتار کی سستی کی وجوہات میں سے پی سی ون جمع کرانے اور منصوبے کے جگہ کی نشاندہی سمیت فنڈز کے اجراء میں تاخیر منصوبوں میں ردوبدل، دور افتادہ علاقوں میں کنسلٹنٹس کی تقرری میں تاخیر اور خریداری کے قواعد اور دوسرے طریق کار میں غیر ضروری طوالت اور عملدرآمد میں سستی کو ذمہ دار قرار دیا گیا۔ ترقیاتی منصوبوں پر کام کی رفتار تیز کرنے کیلئے انتظامی سیکرٹریوں کی سطح پر ماہانہ جائزہ اجلاس بلانے کی تجویز کے علاوہ تیسرے کوارٹر کیلئے 55%تکمیل کا ہدف مقرر کیا گیا جبکہ ناقابل استعمال فنڈز کی واپسی کیلئے 15مارچ کا تعین کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے اجلاس کو بتایا کہ فنڈز کی اضلاع تک منتقلی سے ترقی کی رفتار پر کوئی فرق نہیں پڑے گا اور امید ظاہر کی کہ ضلعی حکومتیں جون تک اپنے فنڈز بخوبی استعمال کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ مالی لحاظ سے کمزور ٹی ایم ایز کو اضافی فنڈز نہیں دیئے جائیں گے بلکہ وہ مختص فنذز میں ہی اپنی ضروریات پورا کرنے کے مجاز ہیں۔ وزیراعلیٰ نے سیکرٹری اطلاعات عابد مجید کی استدعا پر سرکاری محکموں کو فوری طور پر اپنی کارکردگی تحریری صورت میں محکمہ اطلاعات کو بھیجنے کی ہدایت کی تاکہ ترقیاتی عمل کی مناسب انداز میں تشہیر ممکن ہو سکے۔ وزیراعلیٰ نے منصوبوں کے منتظمین کو سکیموں پر نظر ثانی میں وقت ضائع کرنے کی بجائے مختص فنڈز کے بروقت استعمال اور مزید فنڈز کے حصول کیلئے کوششیں جاری رکھنے کی ہدایت کی۔انہوں نے ترقیاتی سکیموں پر تفصیلی بحث کیلئے جلد جائزہ اجلاس بلانے کا حکم دیا۔متعلقہ عنوان :
مزید قومی خبریں
-
ْکراچی: لیاری سے بی ایل اے کاانتہائی مطلوب دہشتگرد گرفتار، دوران تفتیش سنسنی خیز انکشافات
-
ٹانک،سیشن جج کے اغوا کیس کی انکوائری کیلئے خصوصی کمیٹی قائم
-
سائفر کیس کے جج 20 دن کی چھٹی پر چلے گئے
-
حکومت عوام کے مسائل کے حل کیلئے کوشاں ہے، جلد اچھے دن آئیں گے، چوہدری شافع حسین
-
حکومت زور بازو عوام کے شعور کے آگے بند نہیں باندھ سکتی ‘ مسرت جمشید چیمہ
-
پاکستان کی معیشت عالمی اتار چڑھا ؤ کے باوجود بحالی کے راستے پر ہے،گورنر اسٹیٹ بینک کا آئی سی ایم اے کانووکیشن سے خطاب،
-
پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تعلیم کے شعبے میں زیادہ سے زیادہ ایکسچینج پروگرامز شروع کرنے چاہئیں‘بلیغ الرحمن
-
موٹرسائیکل سواراورگدھا گاڑی میں تصادم باپ بیٹی جاں بحق ہو گئے
-
مرتضی وہاب کے الیکٹرک بلوں کے ذریعے ٹیکس وصولی کی عجیب منطق سامنے لے آئے
-
معاشی بگاڑ بہت بڑا ہے مگر مایوس نہیں ہوں گے،نئی نسل کو مستحکم پاکستان دینا ہی:خواجہ سعد رفیق
-
خصوصی سرمایہ کار ی سہولت کونسل :آئی ٹی کی برآمدات 3.5 بلین ڈالر تک بڑھنے کا امکان
-
جمہوری اداروں کی مضبوطی کے لیے پیپلز پارٹی نے قربانیاں دی ہیں، مراد علی شاہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.