برسلزبم حملوں میں کیل، بولٹ اور شیشے کا استعمال

کیل ،شیشے اور بولٹ لگنے سے زخمی افراداپنے جسمانی اعضاء کھوبیٹھے ،کئی جل گئے ،میڈیکل حکام

بدھ 23 مارچ 2016 22:17

برسلزبم حملوں میں کیل، بولٹ اور شیشے کا استعمال

برسلز(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23 مارچ۔2016ء) بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں داعش کے حملہ آوروں نے بین الاقوامی ہوائی اڈے اور ایک میٹرو اسٹیشن پر پھوڑے گئے بموں میں کیل ،بولٹ اور شیشے استعمال کیے تھے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بم دھماکوں میں زخمیوں کا علاج کرنے والے میڈیکل حکام نے بتایا کہ بعض مجروحین اپنے جسمانی اعضاء کھو بیٹھے ہیں،بعض کے اعضاء جل چکے ہیں اور ٹوٹے ہوئے شیشے یا کیل لگنے سے انھیں شدید زخم آئے ہیں۔

شدید زخمیوں میں متعدد بچے بھی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

برسلز کے نواح میں واقع ایک اسپتال کے ترجمان مارک ڈی کریمر نے صحافیوں کو بتایاکہ بموں میں کیل رکھے گئے تھے تا کہ زیادہ سے زیادہ لوگ زخمی ہوں''۔ایک اور اسپتال نے ایک زخمی کا ایکس رے جاری کیا ہے،اس میں اس کی چھاتی میں بولٹ لگا ہوا تھا۔برسلز میں بم دھماکوں کے بعد بیلجیئم نے دہشت گردی کے خطرے کی سطح تین سے بڑھا کر انتہائی چار کر دی ہے۔ بدھ کو بھی دارالحکومت کا ہوائی اڈا بند ہے۔ بیلجیئم میں آج سے بم دھماکوں میں مرنے والوں کی یاد میں تین روزہ قومی سوگ منایا جارہا ہے۔ وزیراعظم چارلس مشعل نے ہوائی اڈے اور ٹرین پر بم دھماکوں کو تباہ کن حملے قرار دیا ہے۔