کوئٹہ،پشتون آپس کے اختلافات ختم کئے بغیردرپیش چیلنجوں سے نمٹ کرترقی وخوشحالی کی منازل حاصل نہیں کرسکتے،اصغرخان اچکزئی

جمعہ 25 مارچ 2016 22:52

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔25 مارچ۔2016ء ) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی نے کہا ہے کہ آپس کے اختلافات ختم کئے بغیر درپیش چیلنجوں سے نمٹنااور ترقی و خوشحالی کی منازل حاصل نہیں کئے جاسکتے قبائلی عمائدین اورزعماء ان رنجشوں کے خاتمے کے لئے کردار ادا کریں تاکہ ہم بھی ترقی تافتہ قوموں کی صف میں کھڑے ہو سکیں پشتون روایات ،اقدار جرگوں کے ذریعے عداوتوں رنجشوں کا خاتمہ کرکے دوست برادر قبیلوں کوایک دوسرے کے قریب تر لایا جاسکتا ہے ہمیں بحیثیت قوم برداشت ،تحمل‘ صبر واستقامت اپنا نا ہو گا اور بھائی بند ی کو فروغ دے کر اپنے وطن کو خوشحالی کی راہ گامزن کرنا ہو گا ورنہ آج کے اس تیز تر دنیا میں پشتون قوم پیچھے رہ جائے گا ان خیالات کا اظہار انہوں نے چمن میں حاجی بہاول ‘ حاجی عبدالصمد اور حاجی گل شاہ خان ‘ حاجی محمود خان کے گھرانوں کے درمیان جھگڑے اور عبداﷲ ملیزئی کے قتل تصفیہ کے موقع پر حافظ خان محمد ملیزئی اور حاجی بہاول خان کی رہائش گاہ پر ننواتے جرگہ سے خطاب کے دوران کیا یاد رہے کہ جھگڑے کے دوران حاجی بہاول خان کے بیٹے مسعود خان زخمی ہوئے تھے اس موقع پر فریقین نے ایک دوسرے کے صدق دل معاف کیا اور آپس میں شیروشکر ہو گئے اس موقع پر سابق صوبائی وزیر حاجی نصیر احمد ‘ باچا خان ‘ حاجی حسیب اﷲ ملیزئی ‘ مفتی محمد اخلاق ‘ مولوی محمدرمضان ‘ حاجی بہادر خان ‘ حاجی اعظم خان ‘ ماسٹر معصوم اکا ‘ حاجی سکندر آقا ‘ حاجی اعظم جان ‘ محمد علی پہلوان ‘ بشیر احمد استاد ‘ مولوی دیوبندی‘ حاجی عبدالواحد اکا ‘ حاجی شیر گل ‘ معصوم خان ‘ صلاح الدین وطن یار ‘ محمدقسیم ‘ ملک محمد عمر ‘ غوث ‘ حاجی غازی اکا ‘ حاجی عبدالرشید ‘ مشرعبدالرزاق ‘ امان اﷲ ‘ حاجی لالہ ‘ حافظ داد اﷲ ‘ حاجی حیات خان ‘ حاجی فیض اﷲ خان ‘ ملک عبدالخالق غیبزئی ‘ سیدمیرعلی آغا ‘ چیئرمین شاہ جہان حاجی عبدالصبیرآغااور دیگر بھی شریک تھے اصغرخان اچکزئی نے کہا کہ وقت اور حالات کا تقاضاہے کہ ہم چھوٹے چھوٹے اختلافات ختم کرکے بڑے نقصانات کو کم کر سکتے ہیں پشتون معاشرے میں جرگوں کے ذریعے اس طرح کے ناخوشگوار واقعات کا حل موجود ہے اس کیلئے شرط ہے کہ ہمارے قبائلی زعماء ‘ عمائدین ‘ علمائے کرام اپنی ذمہ داریوں کو بروقت ادا کریں اگرہم اسی طرح آپس میں الجھتے رہے تو اس سے پشتون قوم کو ناقابل تلافی نقصان اٹھانا پڑے گا ۔

متعلقہ عنوان :