لاہور ہائیکورٹ نے کرسچئین میرج ایکٹ کے خلاف دائر درخواست پر اقلیتی اراکین پارلیمنٹ کو عدالتی معاونت کے لئے طلب کر لیا.

Umer Jamshaid عمر جمشید بدھ 6 اپریل 2016 11:55

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔06 اپریل۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سیدمنصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار کے وکی نے عدالت کو آگاہ کیا کہ مسیحی میرج ایکٹ بنیادی حقوق اور اخلاقیات کے عالمی قوانین سے متصادم ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے عدالت کو آگاہ کیا کہ مسیحی میرج ایکٹ کے تحت کوئی بھی عیسائی اس وقت تک اپنی بیوی کو طلاق نہیں دے سکتا جب تک اس پر بد چلنی کا الزام لگا کر اسے ثابت نہ کر دے۔انہوں نے کہا کہ عدال بنیادی حقوق سے متصادم اس ایکٹ کو کالعدم قرار دے.جس پر عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کرتے ہوئے اقلیتی اراکین پارلیمنٹ کو عدالتی معاونت کے لئےطلب کر لیا.