یمن میں جنگ بندی کا آغاز ہوگیا‘سال بھر جاری رہنے والی جنگ کے نتیجے میں 6000 سے زائد افراد ہلاک اور 20 لاکھ افراد نقل مکانی پر مجبور ہوئے
میاں محمد ندیم پیر 11 اپریل 2016 11:22
صنعا(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11اپریل۔2016ء) یمن میں تقریباً ایک سال سے جاری لڑائی کے بعد پیر سے جنگ بندی کا آغاز ہوگیا ہے۔اقوامِ متحدہ کے خصوصی نمائندے اسماعیل شیخ احمد نے جنگ بندی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ملک کو دوبارہ تعمیر کرنے کے لیے بہترین موقع ہے۔ان کا کہنا ہے کہ رواں ماہ کویت میں ہونے والے امن مذاکرات کے لیے بہتر انداز میں تیاریاں کی جا رہی ہیں۔
اس سے قبل یمن کی حکومتی فوج کی مدد کرنے والے سعودی اتحاد نے کہا ہے کہ وہ جنگ بندی کا احترام کرے گا۔ادھر یمن میں موجود حوثی باغی جنھیں ایران کی حمایت حاصل ہے اور جو یمنی حکومت کو ختم کرنا چاہتے ہیں نے بھی اس معاہدے کی پاسداری کا اعلان کیا ہے۔اسماعیل شیخ احمد نے اپنے ایک بیان میں اس جنگ بندی کو اہم فوری اور ضروری قرار دیا ہے۔(جاری ہے)
انھوں نے کہا کہ یمن مزید جانوں کا نقصان برداشت نہیں کر سکتا ہے۔
اسماعیل شیخ احمد نے مزید کہا کہ اس جنگ بندی کے معاہدے میں ملک کے تمام حصوں میں امدادی سامان اور کارکنوں کی رسائی میں خلل نہ ڈالنا بھی شامل ہے۔خیال رہے کہ یمن میں گذشتہ برس شروع ہونے والی جنگ کے نتیجے میں اب تک 6000 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 20 لاکھ افراد نقل مکانی پر مجبور ہوئے۔یمین میں جاری تنازع کے خاتمے کے لیے کویت میں رواں ماہ کے اختتام پر مذاکرات ہوں گے۔عرب اتحاد نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ صدر منصور ہادی کے کہنے پر اتوار کی نصف شب سے شروع ہونے والے سیز فائر کا احترام کرتا ہے تاہم اس کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ باغیوں کی جانب سے سیز فائر کے بعد کیے جانے والے حملے پر ردِعمل کا حق محفوظ رکھتا ہے۔دوسری جانب حوثی باغیوں نے بھی ایسا ہی بیان دیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ اتوار کو جنگ بندی کے معاہدے کے نافذ ہونے سے کچھ ہی گھنٹے پہلے ہونے والے حملوں میں مزید 20 افراد ہلاک ہوئے۔اس سے پہلے اقوامِ متحدہ کے تعاون سے ہونے والے مذاکرات میں جنگ بندی کے لیے کوئی بھی پیش رفت کامیاب نہیں ہو سکی تھی۔ صدر ہادی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ وہ کویت مذاکرات کو سنجیدگی سے لے رہے تھے۔ تاہم انھوں نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ حوثی باغیوں کو چاہیے کہ وہ اقوامِ متحدہ کی قرارداد پر عمل کرتے ہوئے یمن کے زیرِ قبضہ علاقے کو چھوڑ دیں اور غیر مسلح ہو جائیں۔یاد رہے کہ حوثی باغیوں نے دارالحکومت صنعا اور مغربی علاقے کو اپنے قبضے میں لے رکھا ہے۔یمن میں جنگ نے انسانی زندگی پر تباہ کن اثرات مرتب کیے ہیں، جہاں ہر پانچ میں سے چار افراد کی زندگی کا انحصار امداد پر ہے۔ یمن عرب دنیا کے غریب ممالک میں سے ایک ہے۔مزید اہم خبریں
-
پناہ گزینوں پر مشتمل ٹیم پیرس اولمپکس میں امید کا پیغام لے کر پہنچے گی
-
2 آٹو کمپنیوں نے گاڑیوں کی قیمتوں میں 15 لاکھ روپے تک کمی کر دی
-
یورپ سے پناہ کے متلاشی بچوں کو قید نہ کرنے کا مطالبہ
-
گندم یا چینی اسکینڈلز کی انکوائری کمیٹیوں میں ویسٹرن انٹرسٹ بیٹھا ہوا ہے
-
جنگ نے غزہ کی معیشت کو دو دہائیاں پیچھے دھکیل دیا، یو این ادارے
-
فیصل آباد میں کاوباری حالات سے تنگ شخص نے بیوی بچوں کو قتل کر ڈالا
-
پرویز الٰہی کی درخواست ضمانت منتقلی کیلئے فائل چیف جسٹس کو ارسال
-
چیف منسٹر پنک گیمز2024 کے انعامات ڈبل، انعام 50لاکھ سے بڑھا کرایک کروڑ روپے کرنے کا اعلان
-
حکومت کا ملک کو برآمدی مرکز میں تبدیل کرنے کا وسیع تر وژن ہے، وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ سے گوگل فار ایجوکیشن ٹیم کی مقامی پارٹنر ٹیک ویلی پاکستان کے ہمراہ ملاقات
-
نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پلانٹ سے بجلی کی پیداوار مکمل طور پر بند کر دی گئی
-
سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا شیخ طہنون محمد بن النہیان کے انتقال پر اظہار تعزیت
-
صوبائی حکومتیں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی اور اشیائے خورد و نوش کے سرکاری نرخوں پر عملدرآمد یقینی بنانے کے لئے اقدامات کریں، وزیراعظم شہبازشریف
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.