حکومت کی کارکردگی مثالی ہے، نتیجہ خیز اقدامات کے ذریعے پی آئی اے ریلوے سمیت دیگر تباہ حال اداروں کو اپنے پیروں پر کھڑا کر دیا ہے، اخراجات میں کفایت شعاری کے ذریعے سرکاری اخراجات میں کمی لائی گئی ہے،وزیراعظم ہاؤس اور ایوان صدر سمیت تمام اداروں کے اخراجات میں پہلے ہی سال 33فیصد کٹوتی کی گئی تھی، وزیراعظم ہاؤس کے اخراجات پر اپوزیشن کی تنقید بلا جواز ہے، یہ اخراجات ماضی کی حکومتوں کی نسبت کم ہیں

وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب کا امور کیبنٹ سیکرٹریٹ کے مطالبات زر پر اپوزیشن کی کٹوتی کی تحاریک پر بحث سمیٹتے ہوئے خطاب اپوزیشن ارکان شازیہ مری ، نفیسہ شاہ، نوید قمر، عارف علوی، عبدالوسیم، عذرا فضل، صاحبزادہ یعقوب، شیر اکبر خان و دیگرکامطالبات زر پر بحث کے دوران اظہار خیال

پیر 20 جون 2016 20:55

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔20 جون ۔2016ء) قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے کہا ہے کہ حکومت کی کارکردگی مثالی ہے، نتیجہ خیز اقدامات کے ذریعے پی آئی اے ریلوے سمیت دیگر تباہ حال اداروں کو اپنے پیروں پر کھڑا کر دیا ہے، اخراجات میں کفایت شعاری کے ذریعے سرکاری اخراجات میں کمی لائی گئی ہے،وزیراعظم ہاؤس اور ایوان صدر سمیت تمام اداروں کے اخراجات میں پہلے ہی سال 33فیصد کٹوتی کی گئی تھی وزیراعظم ہاؤس کے اخراجات پر اپوزیشن کی تنقید بلا جواز ہے، یہ اخراجات ماضی کی حکومتوں کی نسبت کم ہیں۔

وہ پیر کو کیبنٹ سیکرٹریٹ کے مطالبات زر پر اپوزیشن کی طرف سے پیش کی گئی کٹوتی کی تحاریک پر بحث سمیٹ رہے تھے۔ بحث میں اپوزیشن ارکان شازیہ مری ، نفیسہ شاہ، نوید قمر، عارف علوی، عبدالوسیم، عذرا فضل، صاحبزادہ یعقوب، شیر اکبر خان و دیگر نے حکومتی کارکردگی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے وزیر اعظم ہاؤس، ایوان صدر اور دیگر حکومتی اخراجات کو غیر ضروری قرار دیا اور مطالبہ کیا کہ تعلیم اور صحت کیلئے فنڈز میں اضافہ کیا جائے۔

(جاری ہے)

وزیر برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب نے کہا کہ ہر سال صوبوں میں قدرتی آفات آتی رہی ہیں، این ڈی ایم اے صوبوں کو ریلیف کے کاموں میں سپورٹ کرتی ہیں، پی آئی اے کو تباہی سے نکالنے کیلئے حکومت نے آتے ہی 17 ارب کا پیکج دیا اور پھر ڈرائی اور ویٹ لیز پر جہاز حاصل کئے، حکومتی اقدامات سے پی آئی اے کے بحران میں کمی آئی ہے، بیت المال میں فنڈز دوگنے کئے گئے ہیں، بیت المال سے ہسپتالوں میں نادرا افراد کے علاج کیلئے فنڈز فراہم کئے جاتے ہیں، سی ڈی اے نے اسلام آباد میں تعمیر و ترقی کیلئے انقلابی اقدامات شروع کر رکھے ہیں، کشمیر ہائی وے تعمیر کر دی گئی، اسلام آباد ایکسپریس وے کی روات تک توسیع کی جا رہی ہے، کچی آبادیاں خالی کرائی گئیں، چراہ کے مقام پر سی ڈی اے اور پنڈی انتظامیہ مل کر ایک ڈیم بنا رہے ہیں، پنڈی اسلام آباد کیلئے دریائے سندھ سے پانی لانے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے، صوبائی کوٹے پر مکمل عملدرآمد کیا جا رہا ہے، وزیراعظم ہاؤس کے اخراجات میں کمی آئی ہے، حکومت کی کارکردگی مثالی ہے، اس حوالے سے اپوزیشن کے الزامات درست نہیں کہ وزیراعظم ہاؤس کے اخراجات میں اضافہ کیا ہے۔

قبل ازیں سید نوید قمر نے بحث کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پی آئی اے کے متبادل ایئر لائن لانا چاہتی ہے، اگر اس حوالے سے بروقت حقائق سامنے نہ لائے گئے تو پھر ماضی کی طرح چیخ و پکار ہو گئی ہے، چیئرمین سینیٹ نیب پر الزامات ہیں کہ وہ تنخواہ اور پنشن ایک ساتھ وصول کررہے تھے، یہ الزام سامنے آنے سے ان کی ساکھ اس قابل نہیں رہی کہ وہ کسی کا احتساب کر سکیں۔

شیریں مزاری نے کہا کہ حکومت سوائے وی آئی پی سیکٹرز کے دیگر عوامی سیکٹرز کو کوئی اہمیت نہیں دیتی، اسلام آباد کے تعلیمی اداروں کا برا حال ہے، ایئرپورٹس کی حالت ٹھیک نہیں، اسلام آباد ایئرپورٹ میں ہر وقت مرمت کا کام چل رہا ہوتا ہے، نیو اسلام آباد ایئرپورٹ کا پتہ نہیں کب افتتاح ہو گا، پرانے ایئرپورٹ پر بہت رش ہوتا ہے، فضائی پروگرام بارے کوئی پتہ نہیں کہ اس کا کون انچارج ہے، سول سی ڈی اے کا تو اﷲ ہی حافظ ہے، ایف سکس میں ریستوران ابھی موجود ہیں، دیگر سیکٹرز سے خالی کرائے گئے ، ایف سیون میں ایک ریستوران شراب فراہم کرتا ہے اسے ابھی تک بند نہیں کرایا گیا، سفارتی انکلیو میں عام شہریوں کا داخلہ بند کرنا قابل مذمت ہے۔

عبدالوسیم نے کہا کہ اے ایس ایف والے کس طرح ہاؤسنگ سوسائٹی بنانے پر زمین فروخ کر رہی ہے۔ شیر اکبر خان نے کہا کہ مالاکنڈ ڈویژن میں حکومت تعمیر و ترقی کیلئے کوئی اقدامات نہیں کر رہی، وفاقی حکومت کی کارکردگی صفر ہے، ملک میں ہر سطح پر کریشن ہے، چیئرمین نیب کہہ رہا ہے کہ ملک میں 12 ارب روزانہ کرپشن ہوتی ہے۔جمشید دستی نے کہا کہ پی آئی اے کا ادارہ حکومت نے تباہ کرایا ۔

وزیر اعظم ہاؤس کے اخراجات میں اضافہ قابل قبول نہیں ہے ۔ لوگ خود کشیاں کر رہے ہیں اور حکمران عیاشیاں کر رہے ہیں۔ کراچی میں ایٹمی بجلی گھر لگانے سے لوگوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں ۔ ڈاکٹر عذرا افضل نے کہا کہ کیڈ اسلام آباد میں تعلیمی نظام کو ریگولیٹ کرنے میں ناکام ہو گئی ہے ۔ تعلیمی اداروں میں زیادہ فیس وصول کی جاتیں ہیں ۔ سرکاری سکولوں میں سفارش کے بغیر طلبہ کو داخلہ نہیں ملتا ۔

پمز اور ہولی فیملی کی حالت بھی اچھی نہیں ۔ نفیسہ عنایت اﷲ خٹک نے کہا کہ دارالحکومت کے شہریوں کو صاف پانی پینے کے لئے دستیاب نہیں۔ سملی ڈیم اور راول ڈیم پانی کی ضروریات پوری کرنے سے قاصر ہو چکے ہیں ۔ اسلام آباد کے قدرتی نالے شفاف پانی کی بجائے کوڑا کرکٹ کے ڈھیروں میں بدل گئے ہیں۔ زیر زمین پانی کے ذخائر بھی کم ہونا شروع ہو گئے ہیں ۔

اسلام آباد انتظامیہ تجاوزات ختم کرانے میں بھی ناکام ہو گئی ہے ۔ مارگلہ ہلز بے دردی سے کاٹی جا رہی ہیں ۔ شیخ صلاح الدین نے کہا کہ وفاقی حکومت کی کارکردگی نہایت ناقص ہے ۔ پی آئی اے تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے ۔ پی آئی اے کو اپ گریڈ کرنے کی بجائے نئی ائیر لائن لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ سی ڈی اے کرپشن کا گڑھ بن گیا ہے لاجز کی تعمیر میں بھی کرپشن ہو رہی ہے ۔

اسلام آباد میں بھی صحت اور تعلیم کی سہولتیں ناکافی ہیں ۔ پمز اور پولی کلینک عوام کی صحت کی ضروریات پوری کرنے میں ناکام ہو چکے ہیں ۔ ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم بجٹ کے دوران آف شور ہیں ۔ تین سالہ دور میں انہوں نے بہت سارے غیر ملکی دورے کیے اور زیادہ تر آف شور ہی رہے ۔ لندن لگتا ہے پاکستان کا آف شور پورٹ بن گیا ہے کیونکہ کئی وزراء وہاں چلے گئے ہیں ۔

بے نظر انکم سپورٹ پروگرام کے باوجود غربت بڑھ رہی ہے خود وزیر خزانہ نے کہا کہ خط غربت سے نیچے رہنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے ۔ فیڈرل پبلک سروس کمیشن مقدس گائے بن چکا ہے ۔ پارلیمنٹ میں اس کی کارکردگی پر بحث ہونی چاہیے ۔ وسائل اور ملازمتوں کی تقسیم میں صوبائی اور ضلعی کوٹے پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے ۔ انجینئر علی محمد خان نے کہا کہ بیورو کریسی کو احتساب کے کٹہرے میں لانا ضروری ہے ورنہ یہ شہنشاہ بن جائیں گے ۔

عام آدمی کی زندگی اجیرن ہو گئی ہے ۔ 14 ہزار میں گزارا کرنا مشکل ہے ۔ حکومت قرضوں میں ساڑھے پانچ ہزار ارب اضافے کا جواب دے ۔ آج ملک میں حالات خراب ہیں ۔بچیوں کو جلانے کا فیشن بن گیا ہے صوبوں میں برن سنٹر کہیں ہیں صوبوں میں برن سنٹر بنائے جائیں ۔ سرکاری ہسپتالوں میں کوئی علاج نہیں ہو رہا ۔ کشور زہرہ نے کہا کہ تین سال ختم ہونے والے ہیں لیکن خواتین ارکان اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز جاری نہیں کیے گئے ۔

پیپلز پارٹی کی شازیہ مری نے کہا کہ کٹوتی کی تحریکیں پیش کی گئیں دو سال ہو گئے این ایف سی ایوارڈ کا اعلان نہیں کیا گیا جو کہ آرٹیکل 160 کی خلاف ورزی ہے ۔ ایک سابق وزیر خزانہ شوکت عزیز این ایف سی ایوارڈ کا اعلان کیے بغیر وزیر اعظم بن گئے لگتا ہے کہ اسحاق ڈار بھی یہی کریں گے ۔ میں مرغی کھانا پسند نہیں کرتی میں چھوٹا اور بڑا گوشت کھاتی ہوں ۔

پاکستان کی بڑی آبادی3 سے 4 ہزار روپے ماہانہ میں مرغ مسلم کیسے کھائے ۔ موجودہ حکومت نے فرانس کے انقلاب سے سبق نہیں سیکھا ۔ حکومت اپنے کونسے پولٹری کے بزنس پر اتنی چھوٹ دے رہی ہے ۔ باہر نعرہ لگ رہا ہے کہ ڈار کی دال مرغی برابر اور مرغی پر اتنی چھوٹ نہ دی جائے ۔ حکومت کو بجٹ بنائے ہوئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے ۔ شہریار آفریدی نے کہا کہ وزیر اعظم کے غیر ملکی دوروں کا کوئی فائدہ نہیں ہوا کوئی غیر ملکی سرمایہ کاری نہیں ہوئی ۔

اسلام آباد کے تعلیمی اداروں اور ہسپتالوں کی حالت ناگفتہ بہ ہے ۔ اسلام آباد کے نئے ائیر پورٹ کی تعمیر میں تاخیر ہے ۔ اسلام آباد کے شہریوں کو پینے کا صاف پانی دستیاب نہیں ہے ۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ آج تک اسلام آباد میرٹ پر بھرتی نہیں ہوا ۔ سٹیٹ بنک میں منی لانڈرنگ میں ملوث لوگوں کو لگایا ہے مجھے وزیر خزانہ نے کہا کہ ریشم کا سمگلر ہوں میرے اوپر جھوٹا الزام لگایا ہے اس سے قبل بھی آوارہ کلاشنکوف کے مقدمہ میں 7 سال سزا ہوئی اور 4 سال سے زائد جیل کاٹی ۔

عمران خان نے مجھے سے کہا کہ تو اسحاق ڈر کے بیٹے کے دو ٹاوروں کی بات کرتا میں نے ان کو مشورہ دیا کہ آپ خود کریں یہ الزام عمران خان نے لگایا ہے لیکن اسحاق ڈار نے مجھ پر الزامات لگائے ہیں ۔ اسحاق ڈار معیشت دان نہیں اکاؤنٹنٹ ہیں ۔ کوئی بھی ماہر معیشت شرح نمو کی حکومتی اعدادو شمار پر تسلیم کرنے کے لئے تیار نہیں ۔ احسن اقبال اندرونی سرکلر کا آدمی نہیں ہے یہ ڈی سے باہر ہے ۔

ایک ہسپتال کے لئے زمین خالی کرا کر دی اور چھ ارب لگا چکا ہے لیکن اس کو مکمل نہیں کیا جا رہا ہے ۔ نندی پور کا منصوبہ ایک ایسی کمپنی کو دیا گیا ہے جس کا کیس نیب میں تھا اور اس پر پابندی تھی ۔ حکومت تمام مسائل حل کرانے میں ناکام ہے ۔ شاہدہ رحمانی نے کہا کہ حکومت کی کارکردگی صفر ہے ۔ اساتذہ سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں ۔ وزارت خارجہ کی طرف سے عبدالستار ایدھی کی وفات کی خبر کی مذمت کرتے ہیں ۔