تین ضلعی بلدیاتی اداروں کے سربراہاں کی تبدیلی کاامکان

ہفتہ 23 جولائی 2016 22:53

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23 جولائی ۔2016ء) وزیر اعلی سندھ کا 3روزہ صفائی مہم کاالٹی میٹم کچرا کنڈی کی نذرہوگیا،ڈپٹی کمشنرز ،4،4کروڑ کی گرانٹ استعمال نہ کرسکے ،شہر کے 3ضلعی بلدیاتی اداروں کے سربراہان کی تبدیلی کا امکان ۔

(جاری ہے)

وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے رواں سال 2016 میں دوسری بار صفائی مہم کا اعلان کیا اور دوسری 3روزہ صفائی مہم بھی پہلی مہم کی طرح دم توڑ گئی اور کراچی کے 6اضلاع سے کوڑے کرکٹ کا خاتمہ یقینی بنا یا جاسکا جبکہ 20جون 2016کو وزیر اعلی سندھ نے ڈی ایم سیز کے ایڈمنسٹریٹرز پر عدم اعتماد کرتے ہوئے 6اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں کو سیوریج سسٹم کی درستگی اور صفائی وستھرائی کے لئے 4،4کروڑ کی گرانٹ دی تھی لیکن ڈپٹی کمشنرز مالی سال کے اختتام پر ٹینڈرز کرنے میں ناکام رہے اور یہ گرانٹ جو ہر ضلع کے لئے 4کروڑ تھی واپس چلی گئی اور شہر میں سیوریج مسائل کے ساتھ ساتھ صفائی کے کام نہ ہوسکے جبکہ ڈی ایم سیز اور کے ایم سی میں ایڈوانس کام کرانے کی روایت بھی برقرار ہے لیکن ڈپٹی کمشنرز بلدیاتی امور کا تجربہ نہ رکھنے کے باعث ہر ضلع میں 4کروڑ کی گرانٹ کو عوامی مسائل کے حل اور شہر کی ترقی کے لئے استعمال نہ کرسکے ۔

اب کراچی کی صورتحال یہ ہے کہ کراچی میں کچرا نہیں بلکہ کچرے پہ کراچی آباد ہے۔

متعلقہ عنوان :