محکمہ زراعت پنجاب کا کپاس کی فصل کو نقصان سے بچانے کیلئے حفاظتی اقدامات پر زور

روں سال زیادہ بارشوں کے باعث کپاس کی فصل کو نقصان کا اندیشہ ہے،فصل سے اضافی پانی نکالنا ہو گا کپاس کے کاشتکار رس چوس کیڑوں کی ہفتے میں دو بار پیسٹ سکاؤٹنگ کریں،ترجمان محکمہ زراعت

منگل 2 اگست 2016 18:51

لاہو ر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔2 اگست ۔2016ء ) کپاس کی فصل کے لئے مناسب مقدارمیں بارش مفید ہوتی ہے مگر زیادہ مقدار میں غیر ضروری بارشیں فصل کی پیداوار پر منفی اثرات مرتب کرتی ہیں جس کا اندازہ گذشتہ سال کپاس کی فصل کو ہونے والے نقصان سے لگایا جا سکتا ہے۔ رواں سال بھی زیادہ بارشوں کی توقع کی جار ہی ہے جس کے لئے برقت حفاظتی اقدامات نہایت ضروری ہیں۔

ترجمان محکمہ زراعت پنجاب کی طرف سے کاشتکاروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ اگر بارش کا پانی کپاس کے کھیت میں 24 گھنٹے سے زیادہ کھڑا رہے تو فصل کی بڑھوتری رک جاتی ہے حتیٰ کہ 48 گھنٹے پانی کھڑا رہے تو پودے مرجھانا شروع کردیتے ہیں کیونکہ کھڑے پانی میں کپاس کی جڑیں آکسیجن سے محروم ہو جاتی ہیں۔ کھڑے پانی میں جڑوں کے ذریعہ غذائی عناصر کا حصول بھی مشکل ہو جاتا ہے۔

(جاری ہے)

کپاس کی فصل کو بارشوں کے کھڑے ہونے والے زائدپانی کے نقصانات سے بچانے کے لئے اور اس زائد پانی کی بروقت نکاسی کے لئے مناسب اقدامات کیے جائیں۔ زائد پانی کو قریبی خالی نچلے کھیت میں نکال دیا جائے ۔ اگر کپاس کے قریب دھان، کماد یا چارہ جات کی فصلیں موجود ہوں توبارشوں کا زائد پانی ان فصلوں میں نکال دیا جائے۔ اگر بارشوں کا زائد پانی کپاس کے کھیت سے باہر نہ نکالا جا سکتا ہو تو کھیت کے ایک طرف لمبائی کے رخ 2 فٹ چوڑی اور 4 فٹ گہری کھائی کھود کر پانی اس میں جمع کردیا جائے ۔

کاشتکار کھیتوں کا ہر فصل کے آغاز اور اختتام پر سروے کریں تاکہ ان کو اپنے کھیت میں موجود جڑی بوٹیوں کی اقسام اور تعداد کا اندازہ ہو جائے جس سے انہیں جڑی بوٹیوں کی تلفی میں مدد ملے گی۔کاشتکارایسا نظام مرتب کریں جس سے کھیت میں پورا سال جڑی بوٹیاں نقصان کی معاشی حد سے تجاوز نہ کرسکیں۔بارشوں کے موسم میں کپاس کی فصل میں جڑی بوٹیاں تیزی سے اگتی ہیں لہٰذا کاشتکار ان جڑی بوٹیوں کی تلفی یقینی بنائیں ۔

جری بوٹیوں کی تلفی کے لیے صرف ایک گروپ کی زہروں پر انحصار نہ کیا جائے بلکہ ہر سال مختلف طریقہ اثر والی ادویات کا سپرے کیا جائے۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ کپاس کے کاشتکار رس چوس کیڑوں کی ہفتے میں دو بار پیسٹ سکاؤٹنگ کریں اور اگر کسی کیڑے کا حملہ نقصان کی معاشی حد سے زیادہ نظر آئے تو محکمہ زراعت پنجاب کے مقامی زرعی ماہرین کے مشورہ سے نئی کیمسٹری کی زہریں استعمال کریں۔

متعلقہ عنوان :