پنجاب کے ترقیاتی بجٹ میں لاہور کا حصہ 24فیصد ہے‘ 58فیصد ہونے کی خبرغلط اور بے بنیاد ہے، مالی سال 2016-17ء میں لاہور کے علاوہ باقی اضلاع کا ترقیاتی بجٹ 229 بلین ہے، لاہور کی آبادی کے تناسب‘ معاشی اہمیت اور زیرتکمیل میگاپراجیکٹس کی وجہ سے ترقیاتی بجٹ 24فیصد ہے،دوسرے اضلاع کا بجٹ لاہور کی طرف موڑنے کی خبر میں کوئی صداقت نہیں‘ تمام اضلاع کا بجٹ متعلقہ اداروں کو دیا جا چکا ہے

صوبائی وزیرخزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا کا بیان

جمعہ 5 اگست 2016 21:39

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔5 اگست ۔2016ء ) صوبائی وزیرخزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا نے کہا ہے کہ حکومت پنجاب کے ترقیاتی ایجنڈے کا محور کم آمدنی والے افراد ہیں اور اس حوالے سے جنوبی پنجاب پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ ترقیاتی بجٹ کے زیادہ حصے کا لاہور میں استعمال کے حوالے سے میڈیا میں چلنے والی خبریں بے بنیاد اور حقائق کے منافی ہیں۔

کسی بھی ضلعے کا بجٹ صوبائی دارالحکومت میں بننے والے پروجیکٹ میں استعمال نہیں ہو رہا۔ مالی سال2016-17ء کے لئے لاہور کے علاوہ باقی اضلاع کا بجٹ 229 بلین ہے جو کہ تمام اضلاع کو جاری کیا جا چکا ہے۔ ترقیاتی بجٹ کو اضلاع کے حساب سے دیکھا جائے تو لاہور کا حصہ صرف 23 فیصد ہے جبکہ میڈیا میں گردش کرنے والی خبریں اسے 58 فیصد لکھ رہی ہیں۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں لاہور کا حصہ اس لئے بھی نمایاں نظر آتا ہے کہ اس وقت صوبے میں جاری ترقیاتی کاموں میں سے 3 اہم اور بڑے منصوبے لاہور میں زیرتکمیل ہیں۔

لاہور اورنج لائن میٹروٹرین پراجیکٹ 86.7 بلین‘ پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ 4بلین اور انٹیگریٹڈ کمانڈ ‘ کنٹرول اینڈ کمیونیکیشن سینٹر(سیف سٹی پراجیکٹ) 10.6 بلین کے ساتھ نمایاں نظر آتے ہیں۔میٹرو بس سروس لاہور سے شروع ہو کر پنڈی اور ملتان تک پہنچ چکی ہے۔ بالکل اسی طرح سیف سٹی پراجیکٹ پنجاب کے مزید5بڑے شہروں میں لگائے جانے کا منصوبہ ہے۔

پنجاب حکومت پورے صوبے کی یکساں ترقی کے ویژن کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ مظفر گڑھ میں بننے والا رجب طیب اردگان ہسپتال‘ ٹیچنگ ہسپتال ڈیرہ غازی خان‘ حاصلپور سے بہاولپور تک دورویہ سڑک کی تعمیر‘ رحیم یار خان میں بننے والی خواجہ فرید انجینئرنگ یونیورسٹی اور جنوبی پنجاب کے شہروں میں پھیلا صاف پانی پراجیکٹ اس کی چند مثالیں ہیں۔ لاہور کو ترقیاتی بجٹ کا 24 فیصد دینے کے پیچھے ایک اہم وجہ اس کی آبادی کا تناسب ہے۔

9ملین آبادی کا یہ شہر پنجاب کا سب سے گنجان آباد اور معاشی طور پر متحرک شہر ہے۔ لاہور میں بننے والے میگاپروجیکٹس سے فائدہ اٹھانے والوں کی شرح کو دیکھ کر ہی ترقیاتی بجٹ رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔اس حوالے سے میڈیا میں بولنے اور لکھنے والے حضرات سے درخواست ہے کہ اعدادوشمار کا درست تجزیہ کریں اور عوام کے سامنے حقائق رکھ کر اپنے فرائض درست طریقے سے سرانجام دیں۔

متعلقہ عنوان :