کراچی اور حیدر آباد میں قائد ایم کیو ایم الطاف حسین کی تصاویر ہٹادی گئیں

عزیز آباد میں واقع مکا چوک پر لگی قائد ایم کیو ایم کی تصاویر اور پارٹی پرچم کو ہٹا کر پاکستانی پرچم لہرا دیا گیا

جمعرات 25 اگست 2016 18:09

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 اگست ۔2016ء) ہر قائد اور حیدر آباد میں مائنس الطاف حسین کی لہر چل پڑی ہے،قائد ایم کیوایم الطاف حسین کی پاکستان مخالف تقریر کے بعد شہر قائد سمیت سندھ بھر میں ایم کیو ایم کے دفاتر سیل کئے جانے کے بعد اب متحدہ کے قائد کی تصاویر بھی نہ صرف نائن زیرو بلکہ شہر سمیت حیدرآباد سے بھی ہٹادی گئی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے قائد کی جانب سے پاکستان سے متعلق نفرت انگیز تقریر اور میڈیا ہاؤسز کے دفاتر پر حملوں کے بعد کراچی سمیت سندھ بھر کے شہری علاقوں میں جماعت کے دفاتر سیل کردیئے گئے تھے تاہم اب کراچی سمیت حیدرآباد میں ایم کیو ایم کے قائد کی تصاویر بھی ہٹادی گئی ہیں۔کراچی میں ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو اور مکا چورنگی کے اطراف کے علاقوں عائشہ منزل، حسین آباد، لیاقت آباد اور فیڈرل بی ایریا سے بانی قائد کی تصاویر ہٹادی گئی ہیں اور جو تصاویر چسپاں تھیں انہیں پھاڑ دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب کراچی کے علاوہ حیدر آباد کے علاقے لطیف آباد سے بھی ایم کیو ایم کے قائد کی تصاویر ہٹادی گئی ہیں۔ایم کیو ایم آزاد کشمیر میر پور زونل آفس سے پارٹی کے سائن بورڈ اتاردیئے اور قائد ایم کیو ایم کی تصاویر بھی ہٹادی گئی ہے جبکہ دفتر کو تالا لگا کر تمام تنظیمی سرگرمیاں معطل کردی ہے۔اس سے قبل ایم کیو ایم قائد کے اشتعال انگیز بیانات کے بعد متحدہ قومی موومنٹ کے خلاف کریک ڈاون جاری ہے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مختلف سیکٹر اور یونٹ آفسز میں تالے ڈال دیئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق نارتھ کراچی، نارتھ ناظم آباد،لیاقت آباد اور فیڈرل بی ایریا میں ایم کیو ایم دفاتر سیل کئے گئے ہیں ۔قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ایم کیوایم دفاتر کے باہر نوٹس چسپاں کردیئے ہیں ۔ جس میں بغیر اجازت دفاتر کھولنے والے افراد کے خلاف کارروائی کے احکامات درج ہیں۔واضح رہے کہ 22 اگست کوقائد ایم کیوایم نے کراچی پریس کلب کے باہرمتحدہ کے بھوک ہڑتالی کیمپ میں اشتعال انگیز تقریر کی تھی اوراس دوران پاکستان کے خلاف نعرے بھی لگوائے تھے۔