وزیراعلیٰ وعدہ بھول گئے،سانحہ یوحنا آباد میں جلائے جانے والے حافظ نعیم کے ورثا کی مدد کیلئے عوامی کمیٹی قائم

Mohammad Ali IPA محمد علی بدھ 31 اگست 2016 19:34

مصطفی آباد/للیانی (اْردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 31 اگست۔2016ء )ڈیڑھ سال گزرنے کے باوجودوزیر اعلی پنجاب کے وعدے وفا نہ ہو سکے جبکہ سانحہ یوحنا آباد میں زندہ جلائے جانے والے محمد نعیم شہید کے ورثاڈی سی آفس کے چکر لگا لگاکر تھک گئے ہیں اور اب سیاسی ،سماجی اور مذہبی جماعتوں کے نمائندوں پر مشتمل ایک کمیٹی بنا ئی جارہی ہے جو یہ مسئلہ حل کرانے کیلئے کوشش کرے گی۔

(جاری ہے)

15مارچ2015کو سانحہ یوحنا آباد میں زندہ جلائے جانے والے مصطفی آباد للیانی کے نوجوان محمد نعیم شہید کے بھائی حافظ محمد سلیم نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے بھائی کی شہادت کو ڈیڑھ سال ہونے کو ہے لیکن وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف کی طرف سے ہمارے گھر آکر کئے جانے والے وعدے آج تک وفا نہیں ہو سکے، وزیر اعلی پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے اظہار تعزیت کے بعد وعدے کئے تھے کہ شہید کے بھائی کو سرکاری نوکری دی جائے گی، سرکاری پراسیکیوٹرمہیا کریں گے، اور ملزمان کو جلد از جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا، جو کہ آج تک وفا نہیں ہو سکے، ہم گزشتہ ڈیڑھ سال کے دوران قصور میں بطور ڈی سی اوز اپنے فرائض ادا کرنے والے عدنان ارشد اولکھ، محمد شاہد، سلمان غنی اور عمارہ خان کی خدمت میں ہر تیسرے دن پیش ہو رہے ہیں لیکن آج تک وعدے اور تسلیوں کے علاوہ کچھ نہیں کیا جا سکا،ہمارے بھائی کو انتہائی بے دردی سے قتل کرنے والے 42ملزم گرفتار ہو سکے ہیں حکومت نہ تو بیرونی ملک فرار مرکزی ملزمان اور نہ ہی اندرون ملک روپوش ملزمان کی گرفتاری کیلئے کوئی اقدامات کر رہی ہے، جبکہ گرفتار ملزمان کو بھی کیفر کردار تک پہنچانے کا عمل سست روی کا شکار ہے، ہم میڈیا سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ہماری آواز وزیر اعلی پنجاب تک پہنچا کر انہیں ان کے وعدے یاد دلائیں، کیونکہ انتظامیہ ہماری آواز ان تک نہیں پہنچنے دے رہی، اگر چند روز تک وزیر اعلی پنجاب میاں محمد شہباز شریف کے وعدے وفا نہ ہو سکے تو ہم سیاسی ،سماجی اور مذہبی جماعتوں کے نمائندوں پر مشتمل ایک کمیٹی بنائیں گے جو وعدے وفا نہ ہونے پر بھر پور احتجاج کرے گی، جو وعدے کی تکمیل اور ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچانے میں ہماری مدد کرے گی،