سمندری طوفان "ہرمائن" ریاست فلوریڈا میں سینٹ مارکس کے مشرقی ساحلی علاقے سے ٹکرا گیا، گورنر کی جانب سے ریاست کی 51 کاوٴنٹیز میں ہنگامی حالت نافذ

جمعہ 2 ستمبر 2016 22:58

سمندری طوفان "ہرمائن" ریاست فلوریڈا میں سینٹ مارکس کے مشرقی ساحلی علاقے ..

فلوریڈا۔02 ستمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔2 ستمبر ۔2016ء) امریکہ میں سمندری طوفان "ہرمائن" جمعہ کو علی الصبح ریاست فلوریڈا میں سینٹ مارکس کے مشرقی ساحلی علاقے سے ٹکرا گیا جبکہ فلوریڈا کے گورنر نے کسی بھی ناگہانی صورتحال سے نمٹنے کے لئے ریاست کی 51 کاوٴنٹیز میں ہنگامی حالت نافذ کر دی ہے ۔ ادھر صدر براک اوباما نے ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے وفاقی ادارے کو ہدایت کی ہے کہ وہ انھیں صورتحال سے پوری طرح آگاہ رکھے۔

ریاست فلوریڈا میں ایک دہائی سے زائد عرصے کے بعد اس شدت کا یہ پہلا سمندری طوفان ہے ۔ طوفانوں سے متعلق قومی مرکز کے مطابق یہ طوفان مرکزی شہر ٹالاہاسی کے جنوب مشرق میں 35 میل کے فاصلے سے گرز رہا ہے اور 14 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے شمال مشرق کی طرف بڑھ رہا ہے اور طوفان کے ساتھ 80 میل گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں۔

(جاری ہے)

طوفان کے باعث تقریباً دس انچ تک بارش کا امکان بھی ظاہر کیا گیا ہے جس سے سیلابی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔

فلوریڈا کے گورنر رک اسکاٹ نے کہا ہے کہ یہ طوفان "زندگیوں کے لیے خطرہ" ثابت ہو سکتا ہے جس میں شدید ہواوٴں کے ساتھ اونچی سمندری لہریں اٹھ سکتی ہیں اور لوگوں کو چاہیے کہ وہ اس صورتحال کے لیے تیار رہیں۔سمندر کے ریاستی علاقے سے ٹکرانے سے قبل ہی جمعرات کو فلوریڈا کے مختلف علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔گورنر نے ریاست کی 51 کاوٴنٹیز میں ہنگامی حالت نافذ کر دی ہے جب کہ صدر براک اوباما نے ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے وفاقی ادارے کو ہدایت کی ہے کہ وہ انھیں صورتحال سے پوری طرح آگاہ رکھے۔

فلوریڈا میں اس سے قبل 24 اکتوبر 2005ء کو "ولما" نامی سمندری طوفان آیا تھا جس نے ایک بڑے علاقے میں تباہی مچائی تھی۔ اس طوفان سے پانچ افراد ہلاک جبکہ املاک کو 23 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا تھا۔