سندھ ورکرز ویلفیئر بورڈ کے تحت چلنے والے تمام ترقیاتی منصوبوں کو شفافیت کے ساتھ مقررہ وقت پر مکمل کیا جائے، سینیٹر سعید غنی

بدھ 7 ستمبر 2016 22:26

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔7 ستمبر ۔2016ء) وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے محنت و افرادی قوت سینیٹر سعید غنی نے سندھ ورکرز ویلفیئر بورڈ کے افسران کو ہدایت دی ہے کہ بورڈ کے ذریعے جاری تمام ترقیاتی و فلاحی منصوبے شفافیت کے ساتھ مقررہ وقت پر مکمل کئے جائیں ، غیر قانونی، قوائد اور ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والے افسران اور ملازمین کو معطل نہیں بلکہ نوکری سے فارغ کیا جائے گا۔

یہ احکامات انہوں نے بدھ کی صبح سندھ ورکرز ویلفیئر بورڈ کے مرکزی دفتر کا دورہ کرنے کے دوران دیئے، بغیر پیشگی اطلاع کئے گئے دورے کے دوران سیکریٹریز سندھ ورکرز ویلفیئر بورڈ شاہ محمدشاہ، ڈائریکٹر ایڈمن سلمان احمد اور ڈائریکٹر فنانس انور اوصاف سمیت افسران وقت پر دفتر میں موجود تھے جبکہ چند ملازمین غیر حاضر تھے جس پر صوبائی مشیر نے سیکریٹری بورڈ اور ڈائریکٹر ایڈمن پر سخت برہمی کا اظہارکرتے ہوئے انتباہ دیا کہ ملازمین کی حاضری یقینی بنانے کی ذمہ داری متعلقہ افسران پر ہے، اسٹاف کی غیر حاضری پر اب متعلقہ افسران کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے سندھ ورکرزویلفیئر بورڈ کے ذریعے کراچی، لاڑکانہ، حیدرآباد، کوٹری اور نوری آباد میں جاری ترقیاتی منصوبوں کو شفافیت کے ساتھ مقررہ وقت پر مکمل کیا جائے۔ سینیٹر سعید غنی نے کہا کہ ورکرز ویلفیئر بورڈ میں زیادہ سے زیادہ محنت کشوں کو رجسٹرڈکرنے اور ورکرز ویلفیئر بورڈ کے ریکارڈ کو جدید خطوط پر مرتب کیا جارہا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ محنت کش سوشل سیکورٹی نیٹ سے مستفید ہوسکیں۔

دریں اثناء ایگزیکٹیو کلب آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری نوری آباد کے وفد جس میں کنور ضیاء الرحمن، محمد انور تابانی اور سلیم درانی نے صوبائی مشیر سے آفس میں ملاقات کی اور نوری آباد میں قائم فلاحی ہائی سیکنڈری اسکول کی سالانہ تقریب انعامات کے لئے مدعو کیا اور نوری آباد کے تاجروں اور صنعتکاروں کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔ وفد کی دعوت قبول کرتے ہوئے مشیر محنت سینیٹر سعید غنی نے ان کو درپیش مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ کراچی کے بعد نوری آباد سندھ کا بڑا صنعتی زون ہے جہاں ٹیکسٹائل، سیمنٹ، اسٹیل، مشیوں کے پرزوں اور پائپ بنانے کے بڑے بڑے کار خانے موجود ہیں جہاں ہزاروں کی تعداد میں محنت کش کام کرتے ہیں جن کو محکمہ لیبر کے تحت رجسٹرڈ کرکے ان کی اور انک کے بچوں کی صحت ، تعلیم، بیٹیوں کی شادی کے لئے جہیز اور ویتھ گرانٹ جیسے فلاحی اسکیموں سے مستعفی کیا جائے ۔

صوبائی مشیر نے مزید کہا کہ حکومت سندھ نوری آباد میں صنعتی زون کو سہولیات فراہم کرنے کے لئے بھرپور کوشش کر رہی ہے جہاں بجلی، گیس، پانی، سڑکوں کے جال بچھانے کے علاوہ محنت کشوں کو بہترین طبی سہولیات دینے کے لئے پہلے سے قائم طبی مرکز میں ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی کمی کو پورا کیا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ امن وامان کے قیام پر بھی خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔

صوبائی مشیر محنت نے کہا کہ محکمہ لیبر کے ماتحت کئی ادارے محنت کشوں کی بھلائی کے لئے کام کر رہے ہیں جن کی حالت زار کو بہتر کرنے کے بعد مزید اسکول اور ہسپتالیں بھی قائم کی جائیں گی۔ نوری آباد صنعتکاروں کے وفد کے سبراہ کنور ضیاء الرحمن نے بتایا کہ نوری آباد میں امن وامان کی صورتحال کافی بہتر ہے جہاں کئی صنعتوں میں 7500 رجسٹرڈ ورکرز کام کر رہے ہیں جبکہ ہزاروں مزید ورکرز کو رجسٹرڈ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ سوشل سیکیورٹی کے مد میں محکمہ لیبر کی جانب سے فراہم کردہ سہولیات سے فائدہ اٹھا سکیں۔

متعلقہ عنوان :