معطل ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے عہدے سے مستعفی ہونے کی دھمکی دیدی

جمعہ 16 ستمبر 2016 22:31

معطل ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے عہدے سے مستعفی ہونے کی دھمکی دیدی

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔16ستمبر ۔2016ء) معطل ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے عہدے سے مستعفیٰ ہونے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کام میرے کام میں رکاؤٹ ڈالی گئی تو وہ اپنی ملازمت کو مزید جاری نہیں رکھ سکوں گا،خواجہ اظہار الحسن کی گرفتاری قانون کے مطابق کی گئی ہے ،اس سلسلے میں اسپیکر سے اجازت لینا ضروری نہیں ،بلکہ اسپیکر کو گرفتاری کے بارے میں معطلع کیا جاتا ہے،خواجہ اظہار الحسن ٹارگٹ کلر کے چیف ہیں اور ان کی گرفتاری دو سے تین درج کئیے گئے مقدمات میں عمل میں لائی گئی ہے،وہ جمعہ کو اپنے دفتر کے باہر معطلی کے احکامات ملنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے تھے،راؤانوار نے کہا کہ پولیس کے محکمے میں گروپ بندی ہیں اور بعض افسران ان سے خوش نہیں ہیں،ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ جتنے بھی بڑے لوگ جرائم میں ملوث ہیں ڈاکٹر فاروق ستار سمیت انہیں گرفتار ہونا چاہئیے ،انہوں نے کہا کہ خواجہ اظہار الحسن نے پاکستان اور پاک فوج کے خلاف نعرے بازی کی ہے،جسے نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ،راؤ انوار نے الزام عائد کیا کہ لندن میں بیٹھے ندیم نصرت اور واسع جلیل اور ساؤتھ افریقہ میں بیٹھے دہشتگردوں کو ہدایت دیتے ہیں کہ کراچی میں بد امنی کی جائے،انہوں نے کہا کہ میری معطلی کے بارے میں جلد بازی کی گئی ہے میں نے خواجہ اظہار الحسن کو قانون کے مطابق گرفتار کیا ہے ان پر بسیں جلانے والے دہشتگردوں کو اکسانے کا بھی الزام ہے ،ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ خواجہ اظہار الحسن کی رہائی عدالتی حکم پر عمل میں آسکتی ہے ان پر انسداد دہشتگردی کی دفعات کے تحت دفعات درج ہیں اور یہ مقدمات عدالت ہی ختم کرسکتی ہے اور اس سلسلے میں محکمہ داخلہ کی مشاورت ضروری ہے ،انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے لوگ چائنہ کٹنگ اور ذمینوں کے قبضوں میں ملوث ہیں،انہوں نے کہا کہ میری معطلی کے غلط نتائج نکلیں گے اور محکمہ پولیس کو ایک منفی پیغام جائے گا،راؤ انوار نے کہا کہ مجھ پر حملے ہوچکے ہیں ،لیکن یہ میرا ایمان ہے کہ اﷲ تعالیٰ نے جتنی زندگی لکھی ہے اتنے عرصے تک ذندہ رہوں گا اﷲ کی مرضی کے بغیر کوئی مجھے نہیں مارا سکتا ،انہوں نے کہا کہ فاروق ستار اور خواجہ اظہار الحسن ابھی بھی لندن سے رابطے میں ہیں اور وہی سے ہدایت لیتے ہیں،راؤ انوار نے کہا کہ اگر خواجہ اظہار الحسن کی گرفتاری سے حکومت سندھ ناراض ہے تو مجھے اس کی پرواہ نہیں ہے میں نے جو بھی کچھ کیا ہے ،ایک ذمہ دار پولیس افسر سے اپنی ذمہ داری پوری کی ہے،انہوں نے کہا کہ اگر میرے آصف علی زرداری سے رابطے ہوتے تو آج میں معطل نہیں ہوتا۔

متعلقہ عنوان :