ملک میں نوجوان نسل بھارت کی خاموش جنگ کو روکنے میں کردار ادا کریں

خلیل شادیزئی ،نواز شاہوانی کا واک کے شرکاء سے خطاب

جمعہ 7 اکتوبر 2016 22:47

قلات (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 7 اکتوبر- 2016ء) کاؤنشی ایسنس ویلفیئر سوسائٹی بلوچستان (رجسٹرڈ ) کے زیر اہتمام بعنوان (انڈیا کی خاموش جنگ کو بند کرو)واک کا اہتمام کیا گیا ،واک کا مقصد انڈیا کی جانب سے نشہ آور مصنوعات جنمیں پان پراگ ،جے ایم اسٹک ،چینی کینی ،اسپیڈ وغیرہ کی روک تھام کیلئے عملی اقدامات اٹھانے کا مطالبہ ،واک کی قیادت چیئرمین محمد نواز شاہوانی نے کی ،جبکہ واک میں سول سوسائٹی ،اساتذہ کرام ،سیاسی و سماجی رہنماؤں ،کونسلران اورصحافیوں کے علاوہ طلباء نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔

شرکاء نے بینر ز اور پلے کارڈز اٹھا ئے رکھے تھے جن پر نشہ آور مصنوعات کی روک تھام،انڈیا کی جانب سے خاموش جنگ کوبند کرو،نوجوان نسل کو منشیات سے بچاؤ دیگر نعرے درج تھے ۔

(جاری ہے)

واک ٹاؤن کمیٹی سے شروع ہوکر بازار کے مختلف شاہراہوں سے ہوتا ہوا میر احمد یار خان پریس کلب پہنچا جہاں پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمیں محمد نواز شاہوانی ،کونشی ایس نس ویلفیئر سوسائٹی کے چیئرمین خلی احمد شادیزئی ،جوئنٹ سیکرٹری ظفراﷲ خان جالب،چیئرمین یوسی کپوتو،سردارزادہ عبدالستار عمرانی ،وائس چیئرمین اسکلکو حبیب اﷲ شاہوانی ،بی این پی کے لیبر سیکرٹری حبیب اﷲ لانگو ،نیشنل پارٹی کے رہنماء کاکا نیاز احمد سرپرہ ،بی این پی عوامی کے مقبول گل محمد شہی ،نیشنل پارٹی کے کونسلر ولی محمد بنگلزئی ،بی این پی کے میونسپل کمیٹی کے کونسلر غلام فاروق مینگل ،بی این پی کے انفارمیشن سیکرٹری یاسین بلوچ، صحافی فیض نیچاری ودیگر نے کہا کہ انڈیا کی بنائی گئی کمپنیوں میں نشہ آور مصنوعات جنمیں پان پراگ ،جے ایم وغیرہ جوکہ مہلک اور انتہائی نقصان دہ ہے نوجوان نسل کو منشیات کا عادی بنا کر نوجوان نسل کو تباہی کی جانب گامزن کرنے کی سازش کو روکنے کیلئے ملک کے ہر باشعور شہری کو اپنا کردار ادا کرنا چایئے ۔

کیوں کہ ان مصنوعات کے استعمال سے دل ،پھیپڑوں اور منہ کینسر جیسی مہلک اور موذی امراض جنم لیتے ہیں ۔جبکہ ٹریڈرز انکو آسانی سے لاکر فروخت کرواتے ہیں ۔اس خموش جنگ کو روکنے کیلئے ہمیں کردار ادا کرنا ہوگا ۔ انہوں نے چیف جسٹس آف بلوچستا ن،وزیر اعلیٰ بلوچستان ،چیف سیکرٹری ،سیکرٹری صحت ،سیکرٹری داخلہ سمیت حکام سے مطالبہ کیا کہ انڈیا کے نشہ آور مصنوعات کو روک تھام کیلئے عملی اقدامات اٹھائی جائیں تاکہ آنے والی نسلیں تباہی سے بچ سکیں ۔آخر میں شرکاء پرامن طور پر منتشر ہوگئے ۔

متعلقہ عنوان :