سندھ حکومت کی دکانیں سات بجے بند کرنے اور شادی ہالز میں تقریبات رات دس بجے ختم کرنے کی ہدایت
میاں محمد ندیم جمعہ 14 اکتوبر 2016 12:54
کراچی(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14اکتوبر۔2016ء) سندھ حکومت نے دکانیں سات بجے بند کرنے اور شادی ہالز میں تقریبات رات دس بجے ختم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس میں شادی ہال اور دکانیں/شاپنگ سینٹرز جلد بند کرنے سے متعلق فیصلوں کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس کے دوران وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ ان فیصلوں پر یکم نومبر 2016 سے سختی سے عملدرآمد کروایا جائے۔
اس بات کا بھی فیصلہ کیا گیا کہ شادی کی تقریبات میں 3 سے زیادہ ڈشز نہیں رکھی جائیں گی۔مراد علی شاہ نے صنعتوں اور محنت و افرادی قوت کے شعبوں کے ساتھ ساتھ ضلعی انتظامیہ کو بھی ہدایات دیں کہ وہ وقت کی پابندی پر سختی سے عملدرآمد کروائیں۔(جاری ہے)
انھوں نے اجلاس کے شرکاءکو ٹاسک دیا کہ تاجر تنظیموں، شاپنگ مالز کی انتظامیہ اور تاجروں کو اس فیصلے کے حوالے سے اعتماد میں لیا جائے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے یہ بھی ہدایات دیں کہ انھیں روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ دی جائے۔اجلاس میں سندھ کے وزیر صنعت منظور وسان، وزیر بلدیات جام خان شورو، وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے قانون مرتضیٰ وہاب، وزیراعلیٰ کے مشیر برائے محنت و افرادی قوت سعید غنی، ایڈیشنل انسپکٹر جنرل پولیس کراچی مشتاق مہر اور کمشنر کراچی اعجاز احمد بھی شریک تھے۔مراد علی شاہ وزیراعلیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد سے وقت کی پابندی پر زور دیتے آئے ہیں، گذشتہ ہفتے تاجروں سے ملاقات کے دوران انھوں نے اس حوالے سے اشارہ دیا تھا کہ حکومتی دفاتر اور عہدیدار وقت کی پابندی کا خیال رکھ رہے ہیں اور اب وقت ہے کہ تاج برادری بھی اس پر عمل کرے۔دوسری جانب آل کراچی تاجر اتحاد نے سندھ حکومت کے اس فیصلے کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بغیر کیا گیا۔آل کراچی تاجر اتحاد کے صدر عتیق میر نے بتایا کہ تاجر اس یک طرفہ فیصلے کے خلاف بھرپور مزاحمت کریں گے۔انھوں نے موقف اختیار کیا کہ کراچی میں مارکیٹیں عموماً دن 12 بجے کے بعد کھلتی ہیں اور گاہک ایک بجے کے بعد مارکیٹوں کا رخ کرتے ہیں، لہذا کراچی کی روایات کو دیکتے ہوئے یہ ناممکن ہے کہ دکانیں اور مارکیٹیں شام 7 بجے بند کی جائیں۔عتیق میر نے مزید کہا کہ زیادہ تر مارکیٹیں خصوصاً جیولرز اپنی مارکیٹیں رات 2 بجے تک کھلی رکھتے ہیں کیونکہ گاہک دفاتر کے بعد وہاں کا رخ کرتے ہیں، لہذا ان کے لیلے وقت تبدیل کرنا مشکل ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے فیصلے پہلے بھی کیے گئے، جنھیں پھر واپس لے لیا گیا، حکومت کو یہ فیصلہ بھی واپس لینا پڑے گا۔عتیق میر نے بتایا کہ ہفتہ 15 اکتوبر کو ان کی ایسوسی ایشن کا ایک ہنگامی اجلاس بلوایا گیا ہے، جس میں مستقبل کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔مزید اہم خبریں
-
مارکیٹ میں گندم کے نرخ 3 ہزار سے نیچے گر گئے
-
6 ججز کے خط پر اب تک اٹھائے جانیوالے اقدامات ناکافی، غیرمؤثر اور عدلیہ کے مستقبل کیلئے نہایت خطرناک ہیں
-
عام تعطیل کا اعلان
-
آسمانی بجلی اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، متعدد افراد جاں بحق
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.