دستیاب پانی کے بہترین استعمال کو یقینی بنانے کیلئے فوری اقدامات کرنا ہوں گے٬چیئرمین کسان ویلفیئر

جمعہ 14 اکتوبر 2016 18:07

فیصل آباد۔14 اکتوبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 اکتوبر2016ء) ملک میں زرعی آبپاشی کیلئے دستیاب 140ملین ایکڑ فٹ پانی میں سے محض 30ملین ایکڑ فٹ پانی زرعی خوشحالی کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے جبکہ زیادہ تر مقدار ضائع ہو جاتی ہے جو کہ ماہرین آبپاشی و زرعی سائنسدانوں کیلئے لمحہ فکریہ ہے نیز جہلم اور چناب کے دریا$ں کو کنٹرول کر کے بھارت نے وسطی پنجاب کے کاشتکاروں کیلئے جو مسائل کھڑے کئے ہیں ان کے اثرات آنے والے سالوں میں مزید گہرے ہو جائیں گے کیونکہ ان علاقوں کا زیرزمین پانی ناقابل استعمال ہے۔

(جاری ہے)

میڈیاسے بات چیت کے دوران پاکستان کسان ویلفیئر کونسل کے چیئرمین چوہدری عبداللطیف سہو نے بتایاکہ دنیا بھر میں دریا$ں کا پانی 10ملین ایکڑ فٹ سالانہ کے حساب سے سمندر میں ڈالا جاتا ہے جبکہ ہمارے ہاں 40ملین ایکڑ فٹ سالانہ پانی سمندر کی نذرکر دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ اور حالیہ سال سیلاب اور بارشوں کی وجہ سے آبی ذخائر نہ ہونے کے باعث 70ملین ایکڑ فٹ پانی سمندر میں ضائع کر دیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک بھر میں مجموعی طور پر 941048 ٹیوب ویل زیرزمین آبی وسائل کو تیزی سے باہر نکال رہے ہیں جس سے پانی کی سطح مزید گہری ہونے لگی ہے۔

متعلقہ عنوان :