بھارتی حکومت کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کوبریفنگ ٬ مبینہ سرجیکل اسٹرائیک کے ثبوت دکھانے سے انکار

اس طرح کی سرجیکل اسٹرائیکس ماضی میں بھی کی جاتی رہی ہیں لیکن مرکزی حکومت کی جانب سے ان کی تشہیر نہیں کی گئی ٬ پاکستان کے ساتھ بات چیت کا عمل جاری رہے گا٬دونوں ملکوں کے عوام کے رابطوں اور ویزہ پر پابندی لگانے کا کوئی منصوبہ نہیں٬بھارتی سیکرٹری خارجہ ایس جے شنکر

منگل 18 اکتوبر 2016 23:22

بھارتی حکومت کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کوبریفنگ ٬ مبینہ سرجیکل ..

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 اکتوبر2016ء) بھارتی حکومت نے پارلیمنٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کولائن آف کنٹرول پر پاکستانی علاقے میں مبینہ سرجیکل اسٹرائیک کے ثبوت دکھانے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کی سرجیکل اسٹرائیکس ماضی میں بھی کی جاتی رہی ہیں لیکن مرکزی حکومت کی جانب سے ان کی تشہیر نہیں کی گئی ٬ پاکستان کے ساتھ بات چیت کا عمل جاری رہے گا٬دونوں ملکوں کے عوام کاایک دوسرے سے رابطہ جاری رہنا چاہیے اس پر پابندی لگانے کا کوئی منصوبہ نہیں۔

منگل کو بھارتی میڈیا کے مطابق مرکزی حکومت کی جانب سے سیکرٹری خارجہ ایس جے شنکر اور داخلہ و دفاع کی وزارتوں کے حکام نے اڑی حملے اور کنٹرول لائن پر کشیدگی کے بعد پاک بھارت تعلقات کے حوالے سے پارلیمنٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کو بریفنگ دی تاہم اس دوران مرکزی حکومت نے لائن آف کنٹرول پر پاکستانی علاقے میں مبینہ سرجیکل اسٹرائیک کے ثبوت دکھانے سے انکار کردیا اور کہا کہ اس طرح کی سرجیکل اسٹرائیکس ماضی میں بھی کی جاتی رہی ہیں لیکن مرکزی حکومت کی جانب سے ان کی تشہیر نہیں کی گئی ۔

(جاری ہے)

بھارتی سیکرٹری خارجہ ایس جے شنکر نے پارلیمانی پینل جس کی سربرائی ششی تھرور کررہے تھے کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان کے ساتھ بات چیت کا عمل جاری رہے گا۔ دونوں ملکوں کے عوام کا عوام سے رابطہ جاری رہنا چاہیے ہم اسے روکنے پر غور نہیں کررہے ۔ بھارت کو دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پڑوسی ممالک کی حمایت حاصل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت دونوں ملکوں کی عوام پر ویزے یا عوام کے درمیان رابطوں پر پابندی پر غور نہیں کر رہی دونوں ملکوں کی عوام کے درمیان رابطے جاری رہنے چاہئیں ۔

متعلقہ عنوان :