بلوچستان زرعی ترقیاتی منصوبے سے سولہ ہزار گھرانوں کی آمدنی میں بہتری آئی ہے ٬ منصوبہ یو ایس ایڈ اور عالمی ادارہ خوراک وزراعت کے 32ملین ڈالر مالی تعاون سے مکمل کیا گیا ہے

یوایس ایڈ پاکستان کے مشن ڈائریکٹر جان گرورک کا تقریب سے خطاب

بدھ 19 اکتوبر 2016 17:19

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 اکتوبر2016ء) بین الاقوامی ترقی کے حوالے سے امریکا کے امدادہ ادارہ یوایس ایڈ پاکستان کے مشن ڈائریکٹر جان گرورک نے کہا ہے کہ بلوچستان زرعی ترقیاتی منصوبے سے سولہ ہزار گھرانوں کی آمدنی میں بہتری آئی ہے ٬ منصوبہ یو ایس ایڈ اور عالمی ادارہ خوراک وزراعت کے 32ملین ڈالر مالی تعاون سے مکمل کیا گیا ہے۔

یہ بات انہوں نے بدھ کو یہاں ایک مشترکہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس منصوبے کے دائرہ کار میں صوبہ بلوچستان کے آٹھ اضلاع اور وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ جات میں زرعی ترقیاتی سرگرمیاں شامل تھیں۔جان گرورک نے کہا کہ یوایس ایڈ کو بلوچستان میں اس منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے حکومت٬ مقامی لوگوں اور ایف اے او کے ساتھ اشتراک پر فخر ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہمیں اس منصوبے کے تحت متعلقہ علاقوں میں لوگوں کے روزگار میں زبردست بہتری رونما ہونے پر خوشی ہے۔ یو ایس ایڈ نے اس منصوبے کے ذریعے 826سماجی تنظیمیں قائم کیں ٬جن سے سولہ ہزار گھرانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوا٬ اس منصوبے نے مقامی آبادیوں اور کاشتکاروں کو اپنی فصلوں اور مویشیوں کی پیداوار٬ ان کی فروخت اور آمدن بڑھانے میں مدد دی۔

کاشتکاروں نے جانورپالنے کے نت نئے طریقوں٬ مویشیوں کی بہتر نسلوں ٬ بہتر بیجوں اور پانی کا انتظام و انصرام کرنے کے زیادہ باکفایت طریقوں کے بارے میں سیکھا۔ اس منصوبے سے کاشتکاروں کو مقامی تنظیمیں ٬ منڈی میں کاشتکاروں کے اجتماعات اور اشیاء کی درجہ بندی٬ انھیں ڈبوں میں محفوظ کرکے منڈی میں فروخت کرنے کیلئے باہمی انجمنیں قائم کرنے اور انھیں تربیت فراہم کرنے٬نیز ان اشیاء کو بہتر داموں خریدنے والی منڈیوں کی تلاش میں بھی مدد ملی۔