کاریک کے رکن ملکوں کے اعلیٰ حکام کی تجارتی تعلقات کے فروغ کے لئے طویل المدتی پالیسی کاریک 2025ء تشکیل دینے کی تجویز

بدھ 26 اکتوبر 2016 13:40

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 اکتوبر2016ء) کاریک کے رکن ملکوں کے اعلیٰ حکام نے تجارتی تعلقات کے فروغ کے لئے طویل المدتی پالیسی کاریک 2025ء تشکیل دینے کی تجویز پیش کی ہے۔ کاریک کے اعلیٰ حکام کا اجلاس ایڈیشنل سیکرٹری اقتصادی امور ڈویژن اور پاکستان کے لئے کاریک کے نیشنل فوکل پوائنٹ انجم اسد امین کی صدارت میں ہوا۔

اس اجلاس کا مقصد تجارتی حجم میں اضافہ کیلئے کاریک 2020ء اہداف کے حصول کے حوالے سے اقدامات سمیت ترجیحی شعبوں میں پیشرفت کا جائزہ لیا گیا اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل سنٹرل اور ویسٹ ایشیاء ڈویلپمنٹ ( سی ڈبلیو آر ڈی) میاں او سلیوان ‘ کاریک کے افغانستان ‘ آذربائیجان ‘ عوامی جمہوریہ چین ‘ قزاخستان ‘ جمہوریہ کرغز ‘ منگولیا ‘ تاجکستان ‘ ترکمانستان اور ازبکستان کے لئے فوکل پوائنٹ ‘ کثیر جہتی شراکت اداروں ایشیائی ترقیاتی بینک ‘ یورپی بینک برائے تعمیر و ترقی ( ای بی آر ڈی) عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اسلامی ترقیاتی بینک (آئی ایس ڈی پی) اقوام متحدہ کا ترقیاتی پروگرام ( یو این ڈی پی) اور عالمی بینک کے اعلیٰ حکام جارجیا کی حکومت کاریک انسٹیٹیوٹ‘ ڈیپارٹمنٹ فار انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ‘ جی آئی زیڈ٬ یو ای اقتصادی تعاون و ترقی کی وفاقی وزارت ‘ جاپانی وزارت خارجہ ‘ جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی ‘ امریکی وزارت خارجہ ‘ امریکا کا ادارہ برائے عالمی ترقی اور عالمی تجارتی تنظیم ( ڈبلیو ٹی او) کے نمائندوں نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اپنے افتتاحی کلمات میں پاکستان کے لئے نیشنل فوکل پوائنٹ انجم اسد امین نے رکن ملکوں کی جار شعبوں ٹرانسپورٹ ‘ توانائی ‘ تجارتی سہولیات اور تجارتی پالیسی کے تحت ترجیحی منصوبوں پر عملدرآمد کے حوالے سے پیشرفت سے آگاہ کیا۔ اجلاس میں ایشیائی ترقیاتی بینک کے رکن ملکوں کے درمیان علاقائی اقتصادی تعاون کے فروغ کے لئے سنٹرل ایشیاء ریجنل اکنامک کو آپریشن انسٹیٹیوٹ کے قیام کے لئے کردار کو سراہا گیا۔

انہوں نے کاریک راہداریوں کے علاوہ علاقائی اور یورپی ایشیائی مارکیٹوں تک ایک دوسرے کے روابط کے لئے اہم اقتصادی مراکز پر روشنی ڈالی جس سے خطے کے اندر اور باہر اور ٹرانزٹ ٹریڈ میں نمایاں اور قابل قدر اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کاریک 2020ء کے لئے وسط مدتی جائزہ کی سفارشات کی حمایت کی۔ انہوں نے خطے کے لئے نئی پالیسی کاریک 2025ء بنانے کی سفارش بھی کی ۔ اجلاس میں کاریک کے تمام رکن ملکوں کے وفود نے ایک انسٹیوٹ کے قیام کے لئے بین الحکومتی معاہدوں کو حتمی شکل دی۔