میں نے کبھی پختون کارڈ استعمال نہیں کیا٬ حکمران پنجابیوں کے نام پر ڈرامہ کر رہے ہیں ٬پرویز خٹک

لیڈر بنی گالہ میں محصور تھا ان کی جان کو خطرہ تھا ٬ محاصرے سے نکالنے کے لئے جا رہے تھے ٬ کبھی نہیں کہا کہ اسلام آباد بند کرنے جا رہے ہیں ٬ ہمیں اس طرح مارا گیا جیسے دشمن ملک کے ہوں ٬ میں انہیں نہیں چھوڑنے والا٬ ہمارے صوبے میں راستہ روکنے کا رواج نہیں قتل عام ہو جاتا ہے ٬ میں ان کے خلاف عدالت جائوں گا ٬ اگر دوبارہ ہمارا راستہ روکا گیا تو اس سے بھی سخت ردعمل دوں گا٬ ہمارے نکلنے کی وجہ سے ایف سی کی تنخواہیں بڑھیں٬ میں بھی آنسو گیس کے شیل لا سکتا تھا٬ ایسا نہیں کیا ٬ قانون کی بالادستی پر یقین رکھتا ہوں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹککا نجی ٹی وی کو انٹرویو

جمعہ 4 نومبر 2016 23:23

میں نے کبھی پختون کارڈ استعمال نہیں کیا٬ حکمران پنجابیوں کے نام پر ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 04 نومبر2016ء) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ میں نے کبھی پختون کارڈ استعمال نہیں کیا٬ حکمران پنجابیوں کے نام پر ڈرامہ کر رہے ہیں ٬ لیڈر بنی گالہ میں محصور تھا ان کی جان کو خطرہ تھا ٬ محاصرے سے نکالنے کے لئے جا رہے تھے ٬ کبھی نہیں کہا کہ اسلام آباد بند کرنے جا رہے ہیں ٬ ہمیں اس طرح مارا گیا جیسے دشمن ملک کے ہوں ٬ میں انہیں نہیں چھوڑنے والا٬ ہمارے صوبے میں راستہ روکنے کا رواج نہیں قتل عام ہو جاتا ہے ٬ میں ان کے خلاف عدالت جائوں گا ٬ اگر دوبارہ ہمارا راستہ روکا گیا تو اس سے بھی سخت ردعمل دوں گا٬ ہمارے نکلنے کی وجہ سے ایف سی کی تنخواہیں بڑھیں٬ میں بھی آنسو گیس کے شیل لا سکتا تھا٬ ایسا نہیں کیا ٬ قانون کی بالادستی پر یقین رکھتا ہوں ۔

(جاری ہے)

وہ جمعہ کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔ پرویز خٹک نے کہا کہ عزت دینے پر پی ٹی آئی کارکنوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں ٬ مجھ پر جو الزامات لگے ان میں سچائی نہیں ٬ میں نے کب پٹھان کارڈ استعمال کیا٬ ہمیشہ کہا کہ وزیراعظم ٬ وزیراعلیٰ پنجاب اور چوہدری نثار نے ہم پر ظلم کیا٬ میں نے صرف ایک سوال پوچھا کہ نہ کوئی جھگڑا اور نہ کوئی فساد کا اعلان کیا تھا٬ ہم پر امن طور پر اپنے لیڈر سے ملنے بنی گالہ جا رہے تھے ٬ ہمارا ملک ہے ٬ راستہ کیوں روکا گیا٬ کس کی ہمت ہے کہ ہمارے صوبے کا راستہ روکے اور دیگر ملک سے کاٹ دے ٬ صوبہ پٹھانوں کا تھا تو پٹھان کا لفظ ہی استعمال کرنا تھا٬ ہمارے ہائی راستہ روکنے کا رواج نہیں ٬ قتل عام ہوجاتا ہے ٬ میں حکمرانوں کو چیلنج کرتا ہوں کہ دوبارہ راستہ روکا تو برا ہوگا٬ انہوں نے کہا کہ ملک کیلئے لڑرہا ہوں ٬ ہم پر شیلنگ کی گئی ٬ ایسے مارا گیا جیسے دشمن ملک کے ہوں ٬ میں انہیں نہیں چھوڑوں گا ۔

پرویز خٹک نے کہا کہ میں عدالتوں میں جائوں گا اور ایسا یقینی بنائوں گا کہ آئندہ یہ غنڈا گردی نہ کریں ٬ ہم نے ایک شیشہ تک نہیں توڑا٬ اپنے وفاقی دارالحکومت جارہے تھے لیکن ہمارے سچ بولنے پر ان کو تکلیف ہوئی۔انہوں نے کہاکہ میں نے پنجابیوں کی بات نہیں کی ٬ اپنی تقریر میں کہا کہ مجھے پنجاب سے محبت ہے ٬ پنجابیوں کے نام پر ڈرامہ کیا جا رہا ہے ٬ میرے الفاظ ٹھیک تھے ٬ لہجہ ذرا سخت ہو گیا تھا٬ آئندہ راستہ روکا تو لہجہ اس سے بھی سخت ہو جائے گا۔

آئین اورقانون میں کہاں لکھا ہے کہ فورسز اس طرح پورا ملک بند کردے ٬ عمران خان نے اسلام آباد بند کرنے کا اعلان کای تو کتنا شور مچایا گیا اور اب حکومت نے راستہ بند کردیا٬ میں نے توروڈ کھلوائے ٬ وفاقی حکومت نے راستہ بند کیا٬ ہم نے کھلوایا٬ حکومت نے غیر قانونی اور میں نے قانونی کام کیا٬ ہر پٹھان کے گھر میں اسلحہ ہے ٬ میں بھی آنسو گیس اور اسلحہ لا سکتا تھا لیکن میں نے ایسا نہیں کیا٬ خیبرپختونخوا پاکستان کا حصہ ہے ہمیں کیوں بای ملک سے کاٹا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد بند کرنے نہیں جا رہے تھے ٬ ہمارے لیڈر کو بنی گالہ میں محصور کیا گیا تھا٬ ان کی جان کو خطرہ تھا٬ انہیں وہاں سے نکالنے کے لئے جا رہا تھا ٬ میں نے پولیس کو با اختیار کیا ہے ٬ یہ بااختیار کیوں نہیں کرتے ٬ پولیس کو سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کیا جاتا ہے ٬ تنخواہیں بڑھنے پر ایف سی کو مبارکباد دیتے ہیں ٬ ہم نہ نکلتے تو ان کی تنخواہیں نہ بڑھتیں ٬ میں نے ایف سی کو جو کہا وہ ٹھیک کیا٬ ڈکٹیٹر شپ ختم کرنے میں پولیس کو کوئی احکامات نہیں ملتے٬ وہ خود پلان کرتے ہیں ٬ یہاں وزیراعظم اور وزیرداخلہ کے احکامات پر عمل ہوتا ہے ٬ پولیس اور ایف سی نے ہم پر ربڑ کی گولیاں چلائیں ٬ حکمران چاہتے ہیں کہ ان کا احتساب نہ ہو ٬ میں کبھی اپنی پولیس کو راستے بند کرنے کا حکم نہیں دے سکتا۔

انہوں نے کہا کہ احتساب کمیشن خیبرپختونخوا میں میرا کوئی عمل دخل نہیں ٬ ایک قانون اور نظام کے تحت شفاف شخص احتساب کمیشن کا ڈی جی بنتا ہے ٬ قانون کی بالادستی پر یقین رکھتا ہوں ٬ ڈی جی احتساب کمیشن کو سکرونٹی کمیٹی منتخب کرتی ہے ٬ یقین سے کہتا ہوں کہ کے پی کے میں حکمرانی سب سے بہتر ہے ۔

متعلقہ عنوان :