سائنسدانوں کا ایڈز اور ایچ آئی وی سے نجات کی دوا تیار کرنے کا دعویٰ
اتوار 6 نومبر 2016 15:50
(جاری ہے)
یہ وائرس ان خلیات کی اندرونی مشینری کو ایسے استعمال کرتا ہے کہ اپنی زیادہ سے زیادہ نقلیں بنا کر انہیں تباہ کردیتا ہے۔
جب سی ڈی فور خلیات کی تباہی کا عمل خون میں 200 فی کیوبک ملی میٹر تک پہنچ جائے تو اسے ایڈز قرار دیا جاتا ہے۔یہ نئی دوا ٹیسٹ ٹیوبز کے ذریعے ایڈز کے شکار دس مریضوں کے خون میں شامل کی گئی جس میں موجود اجزاڈی این اے میں موجود وائرس کی نقلوں کے خلاف مزاحمت کرتے ہوئے متاثرہ سفید خلیات کو تباہ کرنے لگتے ہیں جس کے نتیجے میں یہ وائرس مزید پھیل نہیں پاتا۔اب تک اس دوا کی آزمائش سے توقع پیدا ہوئی ہے کہ بہت جلد اس کی مدد سے ایچ آئی وی کے شکار سو فیصد خلیات کو ختم کیا جاسکے گا۔ایچ آئی وی کے شکار افراد کو ابھی روزانہ ادویات کا استعمال کرنا ہوتا ہے تاکہ اس مرض کو دبایا جاسکے مگر اب تک اس کا کوئی علاج دریافت نہیں ہوسکا ہے۔محققین کے مطابق ہماری کوشش ہے کہ متاثرہ خلیات کو ختم کردیا جائے تاکہ اس وائرس کو دوبارہ سر اٹھانے کا موقع نہ مل سکے۔متعلقہ عنوان :
مزید بین الاقوامی خبریں
-
متحدہ عرب امارات میں بارشوں کے ایک اور سلسلے کے آغاز کی پیشن گوئی
-
واٹس ایپ نے بھارت میں اپنے آپریشن بند کرنے کے دھمکی دے دی
-
امریکہ کی جانب سے نام نہاد ’’حد سے زیادہ پیداوار ‘‘ایک جھوٹا بیانیہ ہے ، چین
-
حرمین انتظامیہ کی زائرین کو ماسک پہننے کی ہدایت
-
اہلیہ پر کرپشن کے الزامات، ہسپانوی وزیراعظم کا استعفی نہ دینے کا فیصلہ
-
امریکا کے بعد فرانس کی یونیورسٹیوں میں بھی غزہ کے حق میں احتجاج
-
بھارت ، مقابلے کے امتحان کے تیاری کرنے والے طلبہ خود کشیاں کرنے لگے
-
بھارت ، اطراف تیندوے کی موجودگی سے شہریوں میں خوف
-
امریکی سرزمین پرقتل کی بھارتی سازش پروائٹ ہائوس کا بیان آ گیا
-
بھارت، شرپسندوں نے مسجد میں گھس کر امام کو شہید کردیا
-
امریکا میں ملزم کی پولیس پر فائرنگ، 4 افسران ہلاک
-
امریکی صدرکے قطری امیر، مصری ہم منصب کو فون
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.