کاشتکار بمپر کراپ کے حصول کیلئے زمین کی تیاری پر خصوصی توجہ دیں،ماہرین

جمعرات 10 نومبر 2016 13:07

فیصل آباد۔10 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 نومبر2016ء)وسطی وجنوبی پنجاب میں گندم کی بوائی کامناسب و موزوں ترین وقت نومبر کامہینہ ہے لہٰذاکاشتکار بمپر کراپ کے حصول کیلئے زمین کی تیاری کی جانب خصوصی توجہ مرکو ز کریں ۔ ماہرین زراعت نے بتایاکہ گندم ہمارے ملک کی ایک اہم غذائی فصل ہے جبکہ پاکستان کی غذائی ضروریات کا زیادہ تر انحصار گندم پر ہے اسی لئے گندم کی بہتر پیداوار کو خوراک اورمعاشی استحکام کا ضامن تصور کیا جاتا ہے۔

انہوں نے بتایاکہ گندم کی فصل بارانی اور آبپاش علاقوں میں وسیع رقبہ پر کاشت کی جاتی ہے جس میںپنجاب میں ہر سال تقریباً ایک کروڑ ستر لاکھ ایکڑ کے قریب رقبے پر گندم کاشت کرنے کاعمل مکمل کیاجاتاہے نیز اِمسال پنجاب میں ایک کروڑ 95لاکھ ٹن گندم کاپیداواری ہدف مقرر کیاگیاہے جو ملکی پیداوار کا تقریباًً 76 فیصد ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ گندم کی زیادہ سے زیادہ پیداوار حاصل کر نے کیلئے تمام پیداواری عوامل پر بھرپور توجہ دینی چاہیے۔

انہوںنے کہاکہ زمین کی تیاری گندم کی کاشت کا اہم جزو ہے کیونکہ بہتر پیداوار کا انحصار زمین کی بہتر اور بروقت تیاری پر ہوتاہے اس لئے جن کھیتوں سے پانی نکل چکاہے اورکھیت بھی خشک ہوگئے ہیں وہاں کراہ وغیرہ کی مدد سے زمین ہموارکرنے کے بعد زمین کی تیاری کریں اور رائونی سے پہلے کھیتوں میں سہاگہ دینے کے بعد کھیتوں کو دو دو کنال کے کیاروںمیں تقسیم کرنے سے پانی کی خاطر خواہ بچت ہوسکتی ہے۔

انہوںنے کہاکہ کاشتکار وتر آنے کے بعد زمین پر دوہراسہاگہ دیںجس کو عام زبان میں رمبڑ یا رگڑ مارنا کہتے ہیں اور یہ عمل وتر کو ضائع ہونے سے روکتا ہے۔انہوںنے کہاکہ دوسرا رمبڑ مارنے کے بعد زمین کی نوعیت کے مطابق ایک یادو بارہل چلا کر اچھی طرح سہاگہ دے کر زمیں کو4سی5 دنوں کیلئے یونہی چھوڑ دیا جاتاہے تا کہ جڑی بوٹیاں اُگ سکیں جو کہ بعد ازاں کاشت کرنے کیلئے زمین کی تیاری کے دوران خودبخود تلف ہو جائیںگی۔