سعودی عرب میں گذشتہ 15 سال کے دوران دہشت گردی کے 128 واقعات
دہشت گردی کی وارداتوں میں 1147 سعودی شہری یا تارکین وطن ہلاک یا زخمی ہوئے
جمعرات 8 دسمبر 2016 13:16
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 دسمبر2016ء) سعودی عرب میں گذشتہ پندرہ سال کے دوران دہشت گردی کی 128 وارداتیں ہوئی تھیں اور ان میں 1147 سعودی یا تارکین وطن ہلاک یا زخمی ہوئے۔میڈیارپورٹس کے مطابق سعودی وزارت داخلہ کے ترجمان میجر جنرل منصور الترکی نے ایک سمپوزیم میں یہ اعداد وشمار بتائے ۔انھوں نے بتایا کہ 2011ء کے بعد سے سعودی عرب دہشت گردوں کے حملوں کا ہدف رہا ہے،انھوں نے رہائشی عمارتوں اور اہم سکیورٹی تنصیبات کو اپنے حملوں میں نشانہ بنایا تھا۔
عرب ٹی وی کے مطابق وہ شہزادی نورہ یونیورسٹی میں سوشل سروس کا کردار اور دانشورانہ سکیورٹی'' کے موضوع پر ایک سمپوزیم میں گفتگو کررہے تھے۔انھوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے مساجد ،غیرملکی سفارت خانوں اور سکیورٹی اہل کاروں کو نشانہ بنایا تھا۔(جاری ہے)
حتیٰ کہ مکہ مکرمہ میں مسجد الحرام اور گذشتہ سال رمضان میں مدینہ منورہ میں مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی ہدف بنایا گیا تھا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ گمراہ کن نظریات کے حامل پروپیگنڈے بازوں کے لیے مسلح تنازعات کا شکار ممالک زرخیز اور محفوظ پناہ گاہیں بن چکے ہیں۔ان کے قائدین اور پشتی بانوں نے واضح طور پر یہ اعلان کیا تھا کہ ان کا بڑا مقصد سعودی مملکت کو عدم استحکام سے دوچار کرنا ،اس کی اقدار کو نقصان پہنچانا اور اس کے نوجوانوں کو (تشدد آمیز) سرگرمیوں پر ابھارنا ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ پندرھویں صدی ہجری کے آغاز کے بعد سے سعودی عرب کو ماضی کے برعکس دہشت گردی کے زیادہ حملوں کا سامنا ہوا ہے۔ان کا مقصد اس کے امن عامہ کو تہ وبالا کرنا،باغیانہ روش کے بیج بونا اور گمراہ کن نظریات کو پھیلا کر اس کے سماجی استحکام کو نقصان پہنچانا تھا اور سعودی نوجوانوں کو مجرمانہ سرگرمیوں کے لیے بھرتی کرنا تھا۔میجر جنرل منصور الترکی نے کہا کہ جہالت کی قوتوں نے سوشل میڈیا کو اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کیا ہے،اس کے ذریعے انھوں نے نئے جنونی حامی بھرتی کیے ہیں۔دہشت گردی کے سیل قائم کیے،اپنی کارروائیوں کے لیے رقوم ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کیں اور ایک فاصلے میں رہ کر اپنی تخریبی سرگرمیاں انجام دیں۔ان کا کہنا تھا کہ دہشت گرد بالعموم ان لوگوں کو ہدف بناتے ہیں جنھیں کوئی ٹھوس مذہبی علم نہیں ہوتا،وہ نا انصافی اور خواتین ،بچوں اور بوڑھوں سے متعلق من گھڑت کہانیاں بیان کرکے ان کے جذبات کے ساتھ کھیلتے ہیں۔انھوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ دہشت گرد تنظیموں نے خواتین کو بھی اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کرنے کا سلسلہ شروع کیا تھا۔وہ سعودی عرب میں خواتین کو حاصل نجی زندگی اور آزادانہ نقل وحرکت کے حق سے فائدہ اٹھانا چاہتے تھے۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
بنگلادیش کو تاریخ کے شدید ترین ہیٹ ویو کا سامنا
-
طیارے کے ٹوائلٹ میں لڑکی کی ویڈیو بنانے پرفلائٹ اٹینڈنٹ برطرف
-
امریکہ میں الٹی چلنے والی گاڑی سوشل میڈیا پر وائرل
-
امریکا میں شرح پیدائش کم ترین سطح پرآگئی
-
تصویر کو شاعری میں بدلنے والا کیمرا ایجاد کرلیا گیا
-
بھارت،اسپتال میں بچے کی پیدائش کا بڑا بل، ماں نے بچہ فروخت کردیا
-
جاپان کے جزائر بونین میں 6.9 شدت کا زلزلہ
-
سید ندیم رضا سرور کو آسڑیلیا میں لانگ ٹائم سروس ایوارڈ دیا گیا
-
60 سالہ خاتون نے مس بیوٹی کوئین کا خطاب جیت لیا
-
غزہ میں 37 ملین ٹن ملبے کا اندازہ، صفائی میں 14 سال لگیں گے، اقوام متحدہ
-
بھارت ، خاتون کی ناک کی کیل کا پیچ ڈھیلا ہوکرپھیپھڑے میں چلا گیا
-
جنگ بندی تجاویز پر اسرائیلی ردعمل موصول ہوا ہے،حماس
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.