افغانستان میں فوج تعینات رکھی جائی جرمن پارلیمنٹ میں گرما گر بحث
حکومتی عہدیدار بھی افغانستان میں بلٹ پروف جیکٹس کے بغیر نہیں جاتے،مہاجرین کی ملک بدری پر بھی بحث
ہفتہ 17 دسمبر 2016 12:15
(جاری ہے)
ایسے افراد اب مزید خوف کا شکار ہو گئے ہیں۔انہوں نے چانسلر میرکل کی جماعت سی ڈی یو کے کچھ رہنماؤں کی جانب سے دیے گئے ان بیانات پر بھی تنقید کی، جن میں کہا گیا تھا کہ واپس بھیجے جانے والے افغان باشندوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق نہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ واپس بھیجے جانے والوں کی زندگیاں خطرات کا شکار ہو سکتی ہیں۔ پارلیمان افغانستان میں فوج تعینات رکھنے کے حق میں ہے۔ حکومتی عہدیدار بھی افغانستان میں بلٹ پروف جیکٹس کے بغیر نہیں جاتے اور طالبان بھی اپنی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ایسے میں کس طرح کہا جا سکتا ہے کہ افغانستان ایک محفوظ ملک ہی اوزڈیمِر ان جرمن سیاست دانوں میں شامل ہیں، جو سیاسی پناہ کے ناکام درخواست گزار افغان باشندوں کی ملک بدری کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں۔ جرمنی میں بائیں بازو کی جماعت کی رہنما کاٹیا کِپِنگ نے بھی اس حوالے سے اپنے ایک بیان میں کہاکہ یہ حکومتی فیصلہ بنیادی انسانی حقوق کے منافی ہے۔دوسری جانب حکومت کا موقف ہے کہ یہ ڈی پورٹیشن پرامن طریقے سے ہوئی۔ وزیرداخلہ تھوماس ڈے میزیئر کا کہنا تھا کہ ملک بدر کیے جانے والے افراد میں سے کچھ ’جرائم پیشہ‘ تھےمزید بین الاقوامی خبریں
-
آئندہ توہین عدالت پر جیل بھیجیں گے‘ ڈونلڈ ٹرمپ پر ہزاروں ڈالر کا جرمانہ
-
کینیڈا میں خالصتان تحریک شدت اختیارکرگئی
-
منی پور میں خواتین نے 11 مسلح افراد کو فورسز کی حراست سے چھڑالیا
-
اقوام متحدہ کا امریکی جامعات کے طلبہ مظاہرین کے خلاف پولیس ایکشن پر اظہار تشویش
-
بھارت،ویو کے باعث کلاس روم کو سوئمنگ پول میں تبدیل کردیا گیا
-
متحدہ عرب امارات میں بارشوں کے ایک اور سلسلے کے آغاز کی پیشن گوئی
-
واٹس ایپ نے بھارت میں اپنے آپریشن بند کرنے کے دھمکی دے دی
-
امریکہ کی جانب سے نام نہاد ’’حد سے زیادہ پیداوار ‘‘ایک جھوٹا بیانیہ ہے ، چین
-
حرمین انتظامیہ کی زائرین کو ماسک پہننے کی ہدایت
-
اہلیہ پر کرپشن کے الزامات، ہسپانوی وزیراعظم کا استعفی نہ دینے کا فیصلہ
-
امریکا کے بعد فرانس کی یونیورسٹیوں میں بھی غزہ کے حق میں احتجاج
-
بھارت ، مقابلے کے امتحان کے تیاری کرنے والے طلبہ خود کشیاں کرنے لگے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.