ترشاوہ پھل 2لاکھ سے زائد رقبہ پر پیدا ہو رہے ہیں،محکمہ زراعت پنجاب

ان سے 2.33ملین ٹن سے زائد پیداوار حاصل ہو رہی ہے،ترجمان

بدھ 21 دسمبر 2016 17:33

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 دسمبر2016ء) ترجمان محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق ترشاوہ پھل اس وقت 2لاکھ سے زائد رقبہ پر پیدا ہو رہے ہیں اور ان سے 2.33ملین ٹن سے زائد پیداوار حاصل ہو رہی ہے۔ اس وقت ملکی برآمدات میں ترشاوہ پھلوں کا حصہ 9تا 10فیصد ہے جسے ترشاوہ پھلوں کی برداشت کے دوران ہونے والے نقصان سے بچا کر تین گنا تک بڑھایا جا سکتا ہے۔

ترشاوہ پھلوں کی برداشت کے دوران پھل کو پوری طرح پکنے کے بعد توڑنا چاہئے۔ برداشت کرتے وقت پھل کو ڈنڈی سے توڑا جائے اور اس کے لئے درانتی یا قینچی کا استعمال کیا جائے۔ پھل کو توڑتے وقت اسے زخمی ہونے سے بچایا جائے اور توڑنے کے بعد اسے مخصوص ٹوکریوں میں ڈال کر ترسیل کو ممکن بنایا جائے۔ ترسیل کے دوران مناسب پیکینگ کئے بغیرٹرالیوں میں ڈھیر لگانے کی صورت میں پھل کا نقصان ہوتا ہے اور پھل گرد و غبار و دوسرے ناموافق سے محفوظ نہیں رہ پاتا۔

(جاری ہے)

دوران ترسیل اس کی خاصیت بھی متاثر ہوتی ہے لہٰذا محکمہ زراعت پنجاب کی طرف سے باغبانوں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ پھل کو مناسب طریقے سے پیکنگ کے بعد منڈیوں تک ترسیل کو یقینی بنایا جائے اور ترشاوہ پھلوں کی پیکنگ کے بعد پھلوں کو بلاسٹ چلر میں منتقل کیا جائے تاکہ پھل کا درجہ حرارت 2تا 4ڈگری سینٹی گریڈ پرآجائے اور اسے زیادہ عرصہ تک محفوظ رکھا جا ئے۔اس عمل سے ترشاوہ پھلوں کی پیداوار میں ہونے والے نقصان سے بچا جا سکتا ہے اور ملکی برآمدات میں اضافہ کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔