کسا نو ں کو ٹیل تک پا نی کی فرا ہمی کو یقینی بنا یا جا ئے، نو ید اسلم و ڑ ائچ

جمعہ 23 دسمبر 2016 16:05

سلانوالی۔23 دسمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 دسمبر2016ء)ڈائر یکٹر کینو گرور ز ا یسو سی ا یشن و معرو ف کاشت کا ر چو ہد ر ی نو ید اسلم و ڑ ائچ نے کہا ہے کہ نظا م آبپاشی میں پا ئے جا نے وا لے نقا ئص دور کر نے کیلئے اصلاحاتی اقدا ما ت اٹھا ئے جا ئیں، کسا نو ں کو ٹیل تک پا نی کی فرا ہمی کو یقینی بنا یا جا ئے اور پا نی وارہ بندی کے نظا م کو بھی درست کیا جا ئے، ا ن خیا لا ت کا اظہا ر ا نہوں نے کینو گر ورز کے اجلا س سے خطا ب کر تے ہو ئے کیا ،اس انہوں نے کہا کہ ہما ر انظا م آبپاشی ز یا د ہ تر نہر ی نظا م پر مشتمل ہے ،ا س نظا م کے تحت 33ملین ا یکڑ رقبہ سیرا ب کیا جا ر ہا ہے، نہروں کی کل لمبا ئی 56073میل ہے ،پا کستان کے نہر ی نظا م کو انڈس بیس سسٹم کے تحت تین بڑ ے ڈیم، 12بیرا ج ، 44کینا ل سسٹم اور 1لا کھ 7ہزا ر کے قر یب کھا ل مو جو د ہیں جو ز ر عی رقبہ کو پا نی فر اہم کر ر ہے ہیں ، اگر سمند ر میں ضا ئع ہو نے وا لے پا نی کو نہر ی سسٹم کے تحت نہروں میں پہنچا یا جا ئے تو ہما را ملک آبپاشی میں خو د کفیل ہو سکتا ہے ۔